بین الاقوامی دہشتگردی کے خاتمے کے لیے پاکستان اور روس کے درمیان مشترکہ ورکنگ گروپ کا گیارہواں مذاکراتی دور آج ماسکو میں ہوا جو کل بھی جاری رہے گا۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ دہشتگردی کے مشترکہ چیلنج سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تعاون کو مزید بڑھایا جائے گا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق مذاکرات میں پاکستان کی نمائندگی اقوام متحدہ میں پاکستان کے خصوصی سیکریٹری نبیل منیر جبکہ نائب وزیرِ خارجہ سرگئی ورشنِن نے روس کی نمائندگی کی۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان روس کے ساتھ توانائی اور بارٹر تجارت کے شعبوں میں تعاون کے فروغ کا خواہاں

ترجمان نے بتایا کہ دونوں ممالک نے دہشتگردی کے علاقائی اور بین الاقوامی منظر نامے پر سیرحاصل تبادلہ خیال کیا، مذاکرات میں افغانستان میں ہونے والی دہشتگردی سے علاقائی امن کو لاحق خطرات پر خصوصی بات چیت کی گئی۔

بات چیت میں دہشتگردی کی مختلف صورتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مختلف النوع حکمتِ عملی اور بین الملکی تعاون پر زور دیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق مذاکرات میں اِس بات پر اتفاق کیا گیا کہ دہشتگرد گروہوں کے ہاتھوں دہشتگردی کے مشترکہ چیلنج سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تعاون کو مزید بڑھایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں روس کی جانب سے پاکستانی عوام کے لیے 30 ہزار کلو انسانی امداد کا تحفہ

ترجمان کے مطابق اِس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ عالمی اور علاقائی استحکام کے لیے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے، ورکنگ گروپ کا اگلا اجلاس 2026 میں ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اتفاق انسداد دہشتگردی پاکستان ترجمان دفتر خارجہ روس عزم ورکنگ گروپ اجلاس وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اتفاق انسداد دہشتگردی پاکستان ترجمان دفتر خارجہ ورکنگ گروپ اجلاس وی نیوز کے لیے مشترکہ دہشتگردی کے

پڑھیں:

رانا ثنا کا ایک بار پھر شرجیل میمن سے رابطہ، پانی کے مسئلے پر مشاورت آگے بڑھانے پر اتفاق

وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثنااللہ نے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن سے ایک بار پھر ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے اور دونوں رہنماؤں نے پانی کے مسئلے پر مشاورت کے عمل کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران نہروں کے مسئلہ کو حل کرنے کے حوالے سے معاملات کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ تمام معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے پر یقین رکھتے ہیں، واٹر ایکارڈ کے مطابق کسی صوبے کا پانی کسی دوسرے صوبے کو منتقل نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی کیا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پانی کی تقسیم انتظامی اور تکنیکی مسئلہ ہے جس کا حل بھی انتظامی اور تکنیکی بنیادوں پر کیا جائے گا، کسی صوبے کی حق تلفی ممکن نہیں،  صوبوں کے تحفظات دور کئے جائیں گے اور مشاورت کے عمل کو مزید وسعت دی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف سے گلیکسی اسپیس وفد کی ملاقات، اسپیس ٹیکنالوجی میں تعاون پر اتفاق
  • چین کیساتھ اسپیس ٹیکنالوجی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں، شہباز شریف
  • چین کیساتھ اسپیس ٹیکنالوجی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں، وزیراعظم
  • چین کیساتھ اسپیس ٹیکنالوجی دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کے خواہاں ہیں، وزیراعظم
  • ن لیگ اور پی پی کا پانی کے مسئلے پر مشاورتی عمل کو آگے بڑھانے پر اتفاق
  • رانا ثنا ء کا ایک بار پھر شرجیل میمن سے رابطہ، پانی کے مسئلے پر مشاورت آگے بڑھانے پر اتفاق
  • رانا ثنا کا ایک بار پھر شرجیل میمن سے رابطہ، پانی کے مسئلے پر مشاورت آگے بڑھانے پر اتفاق
  • کراچی: رینجرز اور سی ٹی ڈی کی کارروائی، کالعدم تنظیم کا دہشتگرد گرفتار
  • پاکستان اور افغانستان کا کابل ملاقات میں ہونے والے فیصلوں پر جلد عملدرآمد پر اتفاق