سندھ اور پنجاب میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
کراچی:
سندھ اور پنجاب میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
وفاقی حکومت کے متنازع کینال منصوبے کے خلاف سندھ میں دھرنوں اور راستوں کی بندش کے باعث پیٹرولیم مصنوعات کی ترسیل متاثر ہو رہی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: سندھ اور پنجاب بارڈر پر کینالز کے خلاف دھرنا، 15 لاکھ ڈالرز کا مال خراب ہونے کا خدشہ
آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل (او سی اے سی) کا کہنا ہے کہ لاڑکانہ اور سکھر میں احتجاج کے باعث 800 آئل ٹینکرز پھنسے ہوئے ہیں اور موجودہ صورتحال کے باعث اندرون سندھ اور پنجاب میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کا خدشہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی جماعتوں کو پرامن احتجاج کا آئینی حق حاصل ہے تاہم عوام کا خیال رکھا جائے، شرجیل میمن
او سی اے سی کی جانب سے چیف سیکرٹری سندھ کو خط کے ذریعے کہا گیا ہے کہ متعلقہ ادارے اور حکام فوری طور پر صورتحال کا نوٹس لیں ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سندھ اور پنجاب مصنوعات کی کا خدشہ
پڑھیں:
سندھ، پنجاب، کے پی کے مختلف علاقوں میں شدید دھند
سندھ، پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں شدید دھند ہے۔
حد نگاہ متاثر ہونے پر موٹر وے ایم ون پشاور سے رشکئی، ایم ٹو ٹھوکر نیاز بیگ سے ہرن مینار ، ایم تھری شرق پور سے فیض پور ، ایم فور شیر شاہ انٹرچینج سے شام کوٹ انٹرچینج، ایم فائیو ظاہر پیر سے شیر شاہ اور روہڑی سے پنو عاقل تک بند ہے۔
علاوہ ازیں پنجاب کے مختلف شہروں میں فضائی آلودگی بدستور برقرار، کچھ دیر پہلے لاہور 500 ایئر پارٹیکولیٹ میٹر کے ساتھ پنجاب کا آلودہ ترین شہر تھا۔
محکمہ ماحولیات پنجاب کی ویب سائٹ کے مطابق گوجرانوالہ کا اے کیو آئی 429، رحیم یار خان کا 371 اور فیصل آباد کا 337 ریکارڈ کیا گیا۔
عالمی ماحولیاتی ویب سائٹ کے مطابق لاہور دنیا کے بڑے آلودہ ترین شہروں میں پانچویں نمبر پر ہے۔