روسی صدر نے یوکرین کے ساتھ براہ راست بات چیت کا اشارہ دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین کے ساتھ براہ راست گفتگو کو اشارہ دے دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روسی صدر نے کہا کہ جنگ بندی کے معاہدے کو آگے بڑھانے کے لیے یوکرین کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں، روس کسی بھی مجوزہ امن اقدام پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔
ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اس بارے میں بات کی ہے کہ ہم کسی بھی امن اقدام کے بارے میں مثبت رویہ رکھتے ہیں، امید ہے یوکرینی حکومت بھی ایسا ہی محسوس کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پیوٹن کا 30 گھنٹوں کی خصوصی جنگ بندی کا اعلان، یوکرینی صدر شک میں پڑ گئے
روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ایسٹر تہوار کے موقع پر یوکرین جنگ میں 30 گھنٹوں کے لیے عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔ لیکن ان کے اس اعلان نے یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کو شک میں ڈال دیا ہے۔
روسی صدارتی دفتر کریملن کے مطابق، آج رات تک روسی فوج کوئی حملہ نہیں کرے گی۔ کریملن نے امید ظاہر کی ہے کہ یوکرین بھی اس جنگ بندی پر عمل کرے گا، تاہم خبردار کیا ہے کہ کسی بھی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
روسی شہریوں نے جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے اور ایسٹر کے موقع پر کچھ وقت کے لیے امن کی امید ظاہر کی ہے۔
دوسری جانب یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اس اعلان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیوٹن پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ جنگ بندی یوکرینی شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کی ایک چال ہے، کیونکہ حقیقت میں روسی حملے تاحال جاری ہیں۔
زیلنسکی کے مطابق یوکرینی شہروں میں سائرن بج رہے ہیں اور روسی بمباری کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، جبکہ یوکرینی افواج نے کریمیا سمیت مختلف محاذوں پر اپنی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔
Post Views: 1