پاکستان کرکٹ ٹیم کا نیا ہیڈکوچ کون ہوگا، نام سامنے آگیا؟
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے نئے ہیڈکوچ کیلئے بورڈ کے اعلیٰ حکام نے نام فائنل کرلیا۔
گزشتہ دنوں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قومی کرکٹ ٹیم کیلئے مستقل ہیڈ کوچ کی تلاش کا عمل شروع کردیا ہے، ہفتے کے روز بورڈ نے عہدے کے لیے اشتہار جاری کیا تھا، جس کے مطابق درخواست دہندگان کے پاس لیول 3 کوچنگ سرٹیفیکیشن اور قومی یا ڈومیسٹک کرکٹ ٹیموں کی کوچنگ کا کم از کم 10 سال کا تجربہ مانگا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے موجودہ کوچ مائیک ہیسن پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے 10ویں ایڈیشن کے اختتام پر قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کے عہدے پر فائز ہوجائیں گے۔
مزید پڑھیں: واجبات کی عدم ادائیگی؛ گلیسپی نے آئی سی سی کا در کھٹکھٹا دیا
گیری کرسٹن کے مستعفیٰ ہونے کے بعد عارضی کوچ کے طور پر خدمات سرانجام دینے والے عاقب جاوید کا معاہدہ بھی فروری 2025 میں ختم ہوچکا ہے، وہ معاہدہ تجدید میں دلچسپی نہیں رکھتے۔
مائیک ہیسن کی قابلیت:
نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے ہیسن نے انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کی معروف فرنچائز رائل چیلنجرز بنگلور (بنگلور) میں ڈائریکٹر آف کرکٹ کے طور پر کام کرچکے ہیں جبکہ کیوی ٹیم کی کوچنگ کے فرائض بھی نبھاچکے ہیں۔
مزید پڑھیں: سابق ہیڈکوچ تاحال اپنے واجبات کے انتظار میں!
پی ایس ایل 9 میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی جیت میں مائیک ہیسن نے اہم کردار ادا کیا تھا، یہ انکا لیگ میں پہلا سیزن تھا۔
اسی طرح سابق لیجنڈری اسپنر سقلیین مشتاق بھی ہیڈ کوچ کے عہدے کیلئے مضبوط امیدوار ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کرکٹ ٹیم
پڑھیں:
راشد لطیف کا پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے راز فاش کرنے کا اعلان
کراچی(نیوز ڈیسک) راشد لطیف نے پاکستان کرکٹ میں میچ فکسنگ کے راز فاش کرنے کی دھمکی دے دی۔نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے راشد لطیف نے کہا کہ کتاب لکھنا شروع کردی ہے، 90کی دہائی میں کرکٹ میچ فکسنگ کا عروج تھا۔
راشد لطیف نے اپنی کتاب میں بڑے انکشافات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سب بتاؤں گا فکسنگ کیسے ہوتی تھی؟ کون کرتا تھا؟
ان کا کہنا تھا کہ90کے دور کی کرکٹ میں کیا کیا ہوتا رہا؟ یہ بھی بتاؤں گا اور یہ بھی بتاؤں گا کہ صدارتی معافی نامے کی درخواست کس سابق کپتان نے جمع کروائی تھی؟
2004 میں ریٹائر ہونے کے بعد، یہ پہلا موقع ہے جب راشد لطیف نے اپنی سوانح عمری جاری کرنے کے بارے میں بات کی ہے۔
راشد لطیف، جنہیں پاکستان کرکٹ کی تاریخ کے بہترین وکٹ کیپرز میں شمار کیا جاتا ہے، نے سب سے پہلے 1994میں میچ فکسنگ کے کرپشن اسکینڈل کی طرف توجہ دلائی، جب انہوں نے اور باسط علی نے جنوبی افریقا کے دورے کے دوران ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا، دونوں کھلاڑیوں کا مؤقف تھا کہ وہ ڈریسنگ روم کے موجودہ ماحول میں مزید کھیل جاری نہیں رکھ سکتے۔
14 سال کی عمر میں آئی پی ایل ڈیبیو کرنے والا ویبھوو سوریا ونشی کون ہے؟