سونے کی قیمت میں آج بھی ہوش ربا اضافہ، نرخ نئی بلندیوں پر پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے جب کہ اس کے نرخ نئی تاریخ ساز سطح پر پہنچ گئی۔
رپورٹ کے مطابق امریکا کی تجارتی جنگ اور دنیا بھر کے سینٹرل بینکس کا اپنے زخائر بڑھانے کی غرض سے گولڈ کی وسیع پیمانے خریداری نے عالمی اور پاکستان کی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت کو تاریخ کی نئی بلندیوں تک پہنچا دیا ہے۔
امریکی سینٹرل بینک کی جانب سے سود کی شرح میں کمی نہ کرنے کے اعلان سے عالمی سطح پر مہنگائی کساد بازاری بڑھنے کے خدشات نے دنیا بھر میں غیر یقینی فضاء پیدا کردی ہے۔
بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت یکدم 59ڈالر کے اضافے سے 3ہزار 454 ڈالر کی نئی بلند سطح پر آگئی۔
عالمی مارکیٹ میں اضافے کے باعث مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی پیر کو 24قیراط کا حامل فی تولہ سونے کی قیمت بھی 5ہزار 900روپے کے اضافے سے 3لاکھ 63ہزار 700روپے کی نئی بلند سطح پر آگئی۔
اس کے علاوہ فی دس گرام سونے کی قیمت 5ہزار 59روپے بڑھ کر 3لاکھ 11روپے 814روپے کی نئی بلند سطح پر آگئی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سونے کی قیمت کی نئی
پڑھیں:
پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدات بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، وزیراعظم کا خراج تحسین
اسلام آباد:پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدات بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں، جس پر وزیراعظم شہباز شریف نے حکومتی ٹیم اور نجی شعبے کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
پاکستانی ٹیکسٹائل سیکٹر نے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا ہے اور جولائی 2024ء سے مارچ 2025ء کے دوران برآمدات میں 9.38 فیصد اضافے کے ساتھ 13.613 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔ اس نمایاں کارکردگی پر وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکسٹائل انڈسٹری اور نجی شعبے کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ صرف مارچ 2025 میں برآمدات میں 6.27 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو کہ نہ صرف حکومتی معاشی پالیسیوں کی درست سمت کا ثبوت ہے بلکہ پاکستانی معیشت کی مضبوطی اور عالمی منڈیوں میں مصنوعات کی مانگ میں اضافے کا بھی مظہر ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ برآمدات میں بتدریج اضافہ اور دیگر مثبت معاشی اعشاریے، حکومت پاکستان اور نجی شعبے کے درمیان قریبی تعاون اور مسلسل محنت کا نتیجہ ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت ایسے تمام اقدامات جاری رکھے گی جو کاروبار دوست ماحول پیدا کریں اور برآمدات میں مسلسل بہتری لائی جا سکے۔
وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت ملکی برآمدات کو مستحکم بنیادوں پر استوار کرنے کے لیے نہ صرف پالیسی سازی کر رہی ہے بلکہ کاروباری برادری کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کے لیے بھی پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ٹیم دن رات اس کوشش میں ہے کہ پاکستان کو اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن رکھا جا سکے تاکہ روزگار، سرمایہ کاری اور برآمدات تینوں میں توازن کے ساتھ اضافہ ہو۔