آئی پی ایل کی ٹیم راجستھان رائلز پر میچ فکسنگ کا الزام لگ گیا، وجہ بھی سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
بھارت(نیوز ڈیسک)بچوں کو بھی معلوم ہے لکھنؤ سپر جائنٹس کے خلاف راجستھان رائلز کا میچ فکس تھا: کنوینیر راجستھان کرکٹ ایسوسی ایشن ایڈہاک کمیٹی
انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی ٹیم راجستھان رائلز پر میچ فکسنگ کا الزام لگ گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق راجستھان کرکٹ ایسوسی ایشن ایڈہاک کمیٹی کےکنوینیر نے راجستھان رائلز پر میچ فکسنگ کا الزام لگایا ہے، کنوینیرایڈہاک کمیٹی راجستھان کرکٹ ایسوسی ایشن جے دیپ نے لکھنؤ کے خلاف میچ کوفکس قراردیا۔
جے دیپ نے کہا کہ بچوں کو بھی معلوم ہے لکھنؤ سپر جائنٹس کے خلاف راجستھان رائلز کا میچ فکس تھا،ہوم گراؤنڈ پر چند رنز درکار ہوں تو آپ کیسے ہار سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایڈ ہاک کمیٹی ریاستی حکومت نے بنائی ہے۔
واضح رہے کہ آئی پی ایل میں لکھنؤ سپر جائنٹس نے راجستھان رائلز کو 2 رنز سے شکست دی تھی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: راجستھان رائلز
پڑھیں:
ایمان مزاری ایڈووکیٹ اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی جبری گمشدگیوں کی کمیٹی سے مستعفی
ویب ڈیسک: ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جبری گمشدگیوں کی کمیٹی سے استعفی دے دیا۔
رپورٹ کے مطابق ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اور سیکریٹری کو اپنا استعفیٰ ارسال کر دیا۔
ایمان مزاری نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے 26ویں آئینی ترمیم اور ججز کی سینیارٹی پر سپریم کورٹ میں دائر درخواست واپس لے لی، اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے اپنے اصولی موقف سے پیچھے ہٹنے پر مایوسی اور حیرانی ہوئی۔
ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی
ایمان مزاری ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے مجھے جبری گمشدگیوں سے متعلق کمیٹی کی چیئرپرسن مقرر کیا تھا، مجھے کمیٹی کی جانب سے بیان جاری کرنے کیلئے لیٹرپیڈ تک تاحال جاری کرنے سے انکار کیا گیا۔
ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہائیکورٹ بار کا اپنے اصولی موقف سے پیچھے ہٹنا قابلِ مذمت، بزدلی اور بدقسمتی ہے، میرا عہدہ لینے کا مقصد رُول آف لاء اور جبری گمشدہ افراد کی رہائی کیلئے وکالت کرنا تھا۔
افغان شہریوں کی واپسی؛ ازالہ شکایات کیلئے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم
انہوں نے کہا کہ واضح ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار میں اِس معاملے پر کھڑا ہونے کی جرآت نہیں، میں عہدے سے استعفیٰ دیتی ہوں، میں بار کی موجودہ کابینہ کو اپنے نام اور شہرت کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی، استعفیٰ منظور کیا جائے۔
Ansa Awais Content Writer