UrduPoint:
2025-04-22@14:12:08 GMT

'ایسٹر جنگ بندی' ختم، یوکرین امن کوششوں کا اب کیا ہو گا؟

اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT

'ایسٹر جنگ بندی' ختم، یوکرین امن کوششوں کا اب کیا ہو گا؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 22 اپریل 2025ء) یوکرین کی جنگ میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی طرف سے پیر کے روز، ایسٹر کے موقع پر اعلان کردہ ایک مختصر اور غیر متوقع جنگ بندی ختم ہو گئی ہے۔ یہ بمشکل 30 گھنٹے تک جاری رہی۔

اس دوران یوکرین اور روس دونوں نے بار بار ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی اور نئے حملے کرنے کے الزامات لگائے۔

جنگ بندی کیسے شروع ہوئی؟

جنگ بندی کا آغاز روس نے کیا تھا۔ صدر پوٹن نے اسے شروع ہونے سے صرف دو گھنٹے قبل یکطرفہ طور پر اعلان کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ فیصلہ "انسانی بنیادوں پر" کیا گیا ہے۔

روس عارضی جنگ بندی کا جھوٹا تاثر پیش کر رہا ہے، زیلنسکی

پوٹن کے بیان کے بعد وولودیمیر زیلینسکی نے ابتدا میں روسی صدر پر لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے کا الزام لگایا لیکن بالٓآخر جنگ بندی پر رضامند ہو گئے۔

(جاری ہے)

نتائج کے بارے میں روس اور یوکرین کا کیا کہنا ہے؟

کییف کے زیادہ تر رہائشیوں نے جن سے ڈی ڈبلیو نے بات کی، کہا کہ وہ شروع سے ہی پوٹن کے مبینہ"انسان دوستی" کے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار تھے۔ کییف سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، "میں ایک سیکنڈ کے لیے بھی اس پر یقین نہیں کرتی۔ پوٹن کبھی بھی اپنی بات پر قائم نہیں رہتے۔

یہ سب ایک مذاق ہے۔"

یوکرین اور روس میں رواں ہفتے ہی معاہدے کی امید، ٹرمپ

کییف میں پینٹا سینٹر فار اپلائیڈ پولیٹیکل اسٹڈیز کے چیئرمین وولودیمیر فیسنکو نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ روس نے جان بوجھ کر جنگ بندی کے دوران لڑائی کو بھڑکایا اور وقفے کو بعض علاقوں میں حملہ آوروں کی کارروائیوں کے لیے اپنے فائدے کے طور پر استعمال کیا۔

پیر کو یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے ٹیلی گرام چینل پر لکھا کہ روس نے جنگ بندی کے دوران 2,935 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔

کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے تاہم کہا کہ ولادیمیر پوٹن نے "ایسٹر جنگ بندی" میں توسیع کا کوئی حکم نہیں دیا، جس کا انہوں نے اعلان کیا تھا۔

امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے جنگ بندی میں توسیع کے مطالبے کے جواب میں روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کییف پر جنگ بندی کو برقرار رکھنے میں ناکام ہونے کا الزام لگایا۔

جنگ بندی اتنی مختصر کیوں رہی؟

بہت سے مبصرین کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے مختصر رہنے کی بڑی وجہ پوٹن کی جانب سے اس کا اچانک اعلان تھا۔

ان کے بیان اور جنگ بندی کے آغاز کے درمیان صرف دو گھنٹے کا وقت تھا۔ یوکرین کے لیے اتنے کم وقت میں جنگ بندی کے لیے تکنیکی طور پر تیاری کرنا مشکل ہو سکتا تھا۔

وولودیمیر فیسینکو کا خیال ہے کہ پوٹن کی فوری، یکطرفہ جنگ بندی کا مقصد یوکرین کے لیے ایک جال بچھانا تھا۔

فیسینکو کے مطابق دو گھنٹے کے اندر، یوکرین کو سیاسی فیصلہ کرنا تھا، اسے مربوط کرنا تھا، اور پھر فوج کو احکامات جاری کرنے تھے۔

فیسینکو نے کہا، "فطری طور پر، یوکرین اتنے کم وقت میں جنگ بندی شروع نہیں کر سکتا تھا، یہاں تک کہ اگر ایسی خواہش بھی ہوتی۔ تب بھی یہ ناممکن ہوتا۔"

پوٹن نے ٹرمپ کو خوش کرنے کا فیصلہ کیوں کیا؟

ایسٹر جنگ بندی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے تجویز کردہ ایک خیال تھا۔

پچھلے ہفتے، ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ اگر وہ روس اور یوکرین دونوں کی طرف سے معاہدے پر آمادگی نہیں دیکھتے تو مذاکراتی عمل سے دستبردار ہو جائیں گے اور وہ یوکرین میں امن کے حصول کی کوششوں کو ترک کر دیں گے۔

ڈی ڈبلیو نے جن سیاسی تجزیہ کاروں سے بات کی ہے انہوں نے تسلیم کیا کہ یہ امریکہ کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کی خواہش تھی جس نے پوٹن کو جنگ بندی کا اعلان کرنے پر مجبور کیا۔

برلن میں جرمن انسٹی ٹیوٹ برائے بین الاقوامی اور سلامتی امور کے وزٹنگ فیلو نکولے پیٹروف کا خیال ہے کہ ولادیمیر پوٹن نے ٹرمپ کے ساتھ کھیل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔

پیٹروف نے کہا، "یہ جنگ بندی، چاہے صرف 30 گھنٹے کے لیے ہی صحیح، ایسٹر کے لیے بالکل ٹھیک وقت پر ہے، جیسا کہ امریکیوں نے پہلے درخواست کی تھی۔ (کریملن کے لیے) یہ بہت اچھا تھا ۔

خاص طور پر چونکہ یہ پہل روس کی طرف سے ہوئی ہے، اور خاص طور پر چونکہ یہ ان میں سے کسی چیز کا پابند نہیں ہے۔"

ٹرمپ کی خواہشات، کو چاہے مکمل طور پر نہ ہو، پورا کرنے کے بدلے میں پوٹن اپنے کچھ مقاصد بھی حاصل کر سکتے تھے۔ فرینسکو کے مطابق ان میں مغربی اتحاد کے کمزور ہونے، چین پر روس کے انحصار کو کم کرنے، اور بااثر عالمی رہنماؤں کے خصوصی کلب میں واپس آنے جیسے مقاصد شامل تھے۔

آگے کیا ہو گا؟

ایسٹر جنگ بندی ختم ہونے سے دو گھنٹے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر امید ظاہر کی کہ روس اور یوکرین "اس ہفتے ایک معاہدہ کریں گے۔" انہوں نے وعدہ کیا کہ اس کے نتیجے میں دونوں ممالک کو امریکہ کے ساتھ "بڑے کاروبار" میں مشغول ہونے کا موقع ملے گا۔

سیاسی تجزیہ کار اس بات پر متفق ہیں کہ ٹرمپ امریکہ کو اس تنازعے سے نکالنا چاہتے ہیں، لیکن ان کے اس بارے میں اختلافات ہیں ہے کہ آیا وہ یوکرین اور روس کے درمیان امن کے لیے سرگرمی سے کوشش کریں گے۔

جرمن انسٹی ٹیوٹ برائے بین الاقوامی اور سلامتی امور سے تعلق رکھنے والے نکولے پیٹروف کا کہنا ہے،"ٹرمپ کا موقف کسی بھی قیمت پر یوکرین میں امن حاصل کرنا نہیں ہے بلکہ امریکہ کو اس جنگ سے نکالنا ہے۔"

ان کے خیال میں امریکی انتظامیہ جنگ میں اپنی شمولیت کو روکنے پر توجہ دے رہی ہے اور انہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ایسا طویل جنگ بندی یا دیرپا امن کے پس منظر میں ہوتا ہے۔

دوسری جانب فرینسکو کو یقین ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو اس بات سے حوصلہ ملے گا کہ پوٹن نے کم از کم جزوی طور پر ان کے مطالبات کا جواب دیا اور جنگ بندی کا اعلان کیا۔

فیسینکو کے مطابق، ٹرمپ اب مکمل جنگ بندی کے لیے اور زیادہ فعال طور پر زور دیں گے۔

ادارت: صلاح الدین زین

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ایسٹر جنگ بندی جنگ بندی کا جنگ بندی کے کی طرف سے دو گھنٹے انہوں نے ڈی ڈبلیو پوٹن نے کے لیے کیا کہ

پڑھیں:

اجتماعی کوششوں سے پولیو پر قابو پائیں گے، وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک کے تمام حصوں میں کروڑوں بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے، اللہ تعالیٰ کے حضور دعا کرتے ہیں کہ تمام متعلقہ افراد اور محکموں کی محنت سے یہ بیماری پاکستان سے رخصت ہوجائے۔

اسلام آباد میں ملک گیر پولیو مہم کے آغاز پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماضی قریب میں اس وائرس نے ملک میں دوبارہ سر اٹھایا، میری گزارش ہے کہ تمام والدین بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے میں بھرپور مدد کریں۔

یہ بھی پڑھیے: ملک بھر میں 7 روزہ انسداد پولیو مہم کا آغاز 21 اپریل سے ہوگا

وزیراعظم نے کہا کہ مجھے بھرپور امید ہے کہ ہم اجتماعی کاؤشوں سے اس بیماری پر قابو پالیں گے، جن علاقوں میں سیکیورٹی مسائل ہیں وہاں بھرپور انتظامات کیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں لوگوں کو پولیو کیخلاف متحرک کرنا چاہیے، میں اپنے تمام پارٹنرز کا شکرگزار ہوں، میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم محنت سے اس مشن میں کامیابی حاصل کریں گے۔

اس سے قبل وزیراعظم نے تقریب میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلاکر 7 روزہ پولیو مہم کا آغاز کردیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پولیو مہم پولیو وائرس

متعلقہ مضامین

  • عالمی تنازعات، تاریخ کا نازک موڑ
  • یوکرین اور روس میں رواں ہفتے ہی معاہدے کی امید، ٹرمپ
  • روس اور یوکرین رواں ہفتے معاہدہ کرلیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • روس اور یوکرین رواں ہفتے معاہدہ کر لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • اجتماعی کوششوں سے پولیو پر قابو پائیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
  • روس عارضی جنگ بندی کا جھوٹا تاثر پیش کر رہا ہے، زیلنسکی
  • روسی صدر پیوٹن کا ایسٹر کے موقع پر یکطرفہ یوکرین جنگ بندی کا اعلان
  • روسی صدر کا یوکرین میں عارضی جنگ بندی کا اعلان
  • ایسٹر کے موقع پر روس یوکرین میں جنگی کارروائیاں نہیں کرے گا، روسی صدر کا فیصلہ
  • پیوٹن کا ایسٹر کے موقع پر یکطرفہ یوکرین جنگ بندی کا اعلان