بنوں میں چیک پوسٹ پر خوارج کا حملہ ناکام بنا دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
ڈی پی او کے مطابق فتنۃ الخوارج کے حملہ آوروں کی تعداد 18-19 تھی جو مسلح اور 8 موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔ دہشت گردوں کا ایک گروپ رینگتے ہوئے پولیس پوسٹ کی طرف بڑھ رہا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بنوں میں پولیس چیک پوسٹ پر خوارج کا حملہ ناکام بنا دیا گیا، جوابی کارروائی پر دہشت گرد فرار ہونے پر مجبور ہو گئے۔ ڈی پی او بنوں کے مطابق نصف شب کو پولیس پوسٹ دھرئے پل پر دہشت گردوں نے حملہ کیا، جسے بہادر پولیس اہل کاروں کی بروقت اور فوری جوابی کارروائی سے ناکام بنا دیا گیا۔ فتنۃ الخوارج کے حملہ آوروں کی تعداد 18-19 تھی جو مسلح اور 8 موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔ دہشت گردوں کا ایک گروپ رینگتے ہوئے پولیس پوسٹ کی طرف بڑھ رہا تھا۔ دہشت گرد آئی ٹی کیمرے کو نشانہ بنا کر ایک مربوط حملہ کرنا چاہ رہے تھے۔
حکام کے مطابق پولیس جوانوں نے مشکوک حرکات کے سدباب میں کارروائی شروع کی اور اسی دوران دہشت گردوں کے دیگر ساتھیوں نے مختلف اطراف سے چوکی پر فائرنگ شروع کر دی۔ پولیس کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائی کے بعد دہشت گردبھاگنے پر مجبور ہوگئے۔ آئی جی پولیس نے دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنانے پر پولیس کے جوانوں کے حوصلے کی تعریف کی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ناکام بنا
پڑھیں:
سیکیورٹی فوسرز کے خیبرپختونخواہ میں 2 مختلف آپریشنز، کارروائی کے دوران 6 خوارج ہلاک
خیبرپختونخوا میں 2 مختلف آپریشنز میں سیکیورٹی فورسز نے 6 خوارج جہنم واصل کر دئے۔
سکیورٹی فورسز کے صوبہ خیبر پختونخوا میں دو الگ الگ آپرئشنز کے نتیجے میں انتہائی مطلوب دہشت گرد سرغنہ ذبیح اللہ عرف ذاکران سمیت 6 خوارج مارے گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا، آپریشن کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں نے خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 5 خوارج مارے گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے کامیابی سے خوارج کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق جنوبی وزیرستان میں ایک اور انٹیلی جنس بیسڈ کارروائی میں خارجی سرغنہ ذبیح اللہ عرف ذاکران مارا گیا، ذبیع اللہ سیکیورٹی فورسز کے خلاف متعدد دہشت گردی کی کارروائیوں سمیت بے گناہ شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا۔
علاقے میں پائے جانے والے کسی ممکنہ خارجی کو ختم کرنے کے لیے سینیٹائزیشن آپریشن بھی کیا گیا، سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔