Juraat:
2025-04-22@11:08:58 GMT

خاموش بہار ۔وہ کتاب جوزمین کے دکھوں کی آواز بن گئی

اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT

خاموش بہار ۔وہ کتاب جوزمین کے دکھوں کی آواز بن گئی

ڈاکٹر جمشید نظر

دنیا بھر میں ہر سال 22اپریل کومدر ارتھ ڈے ” عالمی یوم ارض”منایا جاتا ہے جس کا مقصدزمین پر رہنے والے انسانوں کو زمین کے مسائل اور مشکلات سے متعلق آگاہ کرنا اوراس بات کا شعور پیدا کرنا ہے کہ انسانوں سمیت دیگر جانداروں کے رہنے کے قابل واحد سیارے ”زمین ”کوہر طرح کی آفات اور آلودگی سے محفوظ رکھنے کے لئے مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔ زمین کا عالمی دن منانے کا آغاز سن1970 میں امریکہ سے ہواتھا جس میں20ملین لوگوں نے حصہ لیا تھا۔موجودہ سال اس عالمی دن کا موضوع ہے (OUR POWER, OUR PLANET) یعنی ہر جاندار کی سب سے بڑی طاقت اور قوت کرہ ارض ہے کیونکہ زمین سے ہی ہم اپنی خوراک ،پانی اور زندہ رہنے کے لئے بنیادی اشیاء حاصل کرتے ہیں۔
دنیا میںزمین کا عالمی دن منانے کا رحجان ایک بڑے دلچسپ واقعہ سے ہواتھاجس کے متعلق بہت کم لوگ جانتے ہیں۔امریکہ کی نامور مصنفہ ”ریچل کارسن”27مئی1907میں پنسلوانیا میں پیدا ہوئی تھی اُس نے اپنی زندگی میں بہت سے موضوعات پر شمار کتابیں لکھیں لیکن زیادہ تر کتابیں سمندری حیاتیات اورماحولیات کے موضوع پر تھیں۔ریچل کارسن کی ایک کتاب سائلنٹ اسپرنگ ”خاموش بہار”کے نام سے سن1962 میں شائع ہوئی تو اس کتاب کے منفرد ،حیرت انگیز تحریری مواد اور انکشافات نے دنیا میں یکدم ہلچل مچادی۔سائلنٹ سپرنگ کتاب میں زمین پر زندگی کو ختم کرنے والی اُن آلودگیوں کے بارے میںانکشاف کیا گیا تھا جوخودانسان کی پیدا کردہ تھیںحالانکہ اُن دنوں انٹرنیٹ اورسوشل میڈیا بھی نہیں ہوتا تھا کہ ریچل کی تحقیق تیزی سے دنیا میں پھیل جاتی لیکن اس کے باوجودحیرت انگیز طور پرد ریچل کی کتاب ”خاموش بہار”اس قدر تیزی سے مشہور ہوئی کہ دنیا کے 24 ممالک میں اس کی 5لاکھ سے زائد کاپیاں دھڑا دھڑا فروخت ہوگئیں۔اس زمانے میں اتنی بڑی تعداد میںکسی کتاب کا فروخت ہونا ایک بہت بڑا ریکارڈ تھا۔ کتاب کی مقبولیت پر ریچل کوآٹھ مشہور ایوارڈز بھی دیئے گئے۔اسی لئے ریچل کی کتاب”سائلنٹ اسپرنگ” آج بھی دنیا میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتابوں میں سے ایک کتاب سمجھی جاتی ہے۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد زراعت میںکیڑے مار ادویات کا اندھادھند استعمال کیا جانے لگا تھا جس سے جنگ عظیم کے بعد زندہ بچ جانے والوں انسانوں کی زندگی کو شدید خطرہ لاحق تھا، ریچل نے اپنی کتاب میں ان خطرات کا ذکر کرتے ہوئے زرعی سائنسدانوں کے طریقوں کو چیلنج کرتے ہوئے قدرتی نظام میں انسان کے بدلتے تصورات کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیاتھا۔اس نے اپنی کتاب کے ذریعے ایک ایسی ماحولیاتی تحریک کو جنم دے دیا تھا جس کی وجہ سے انسانی زندگی میں سائنس کے مقام کی بنیادی تبدیلی کی گئی۔
ریچل کی کتاب کے شائع ہونے پربڑی بڑی کیمیکل کمپنیوں ،اُن کے تجارتی اتحادیوں اور کچھ سرکاری عہدیدارو ںنے ریچل کی تحقیق کو بدنام کرنے اوراس کے کردارکو داغدار کرنے کے لئے تقریبا دو لاکھ پچاس ہزار ڈالرتک خرچ کرڈالے اور یہ افواہ پھیلا دی کہ ریچل ایک گھبرائی ہوئی جذباتی بوڑھی عورت ہے جو بلیوں کی دیکھ بھال کرتی ہے اور جنیات کی سائنس سے پریشان ہے۔ریچل کی کردار کشی کے باوجود اس کی ماحولیاتی تحریک کو دبایا نہ جاسکا۔ کتاب شائع ہونے کے ایک سال بعد سن1963میںریچل نے امریکی کانگریس سے انسانی صحت اور ماحولیات کے تحفظ کے لئے نئی پالیسیاں بنانے کامطالبہ کرتے ہوئے دنیا پرواضح کردیا کہ ماحولیاتی نظام شدید خطرے میں ہے۔اس سے قبل کے امریکی کانگریس ریچل کے مطالبہ پر کوئی ردعمل ظاہر کرتی ریچل سن1964 میں چھاتی کی کینسر کے باعث انتقال کرگئی لیکن اس کی ماحولیاتی تحریک زندہ رہی اور آخرکار ریچل کی تحریک کو عملی جامہ پہناتے ہوئے امریکی سینیٹر گیلارڈ نیلسن نے 22اپریل سن1970کو امریکہ میں تقریباََ 20لاکھ لوگوں،دو ہزارکالجزاوریونیورسٹی،10ہزار گرائمر اورہائی سکول اورایک ہزارکمیونیٹیز کو ماحولیاتی مسائل اور انسان کی وجہ سے ماحول کو درپیش خطرات کی نشاندہی اور تدارک کیلئے اکٹھاکیا اورپہلی مرتبہ ارتھ ڈے منایا۔سن 1995میں سینیٹر گیلارڈ نیلسن کو یومِ ارض تحریک کے بانی کے طور پرامریکہ کے سب سے بڑے سول ایوارڈ سے نوازا گیا۔سن2009 میں اقوامِ متحدہ نے 22اپریل کو” Mother Earth Day ”کے نام سے منسوب کردیا جس کے بعداب ہر سال 22اپریل کو یہ دن دنیا کے 193ممالک میں باقاعدگی سے منایا جاتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: دنیا میں کے لئے

پڑھیں:

  تمام صوبائی وزیر کرپشن کر رہے ہیں، گورنر کی گواہی

سٹی42:  گورنر نے گواہی دے دی کہ صوبہ کے تمام وزیر اور  ان کے ماتحت تمام ادارے کرپشن کر رہے ہیں۔

گورنر کی صوبائی وزیروں کے بدعنوان ہونے کے متعلق گواہی پشاور سے آئی ہے۔

خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم نے انکشاف  کیا ہے کہ خیبرپختوںخوا حکومت کے تمام ادارے، وزرا کرپشن میں ملوث ہیں،  پی ٹی آئی کے لوگ ایک دوسرے پر کرپشن کےالزامات لگا رہے ہیں۔ ہمارے صوبے کے پیسوں کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔

اسحاق ڈار کی افغان حکام سے اہم ملاقاتیں، مشترکہ امن و ترقی کا عہد

گورنر فیصل کریم کنڈی نے پشاور میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف این آر او کے لیے لوگوں کے پاؤں پڑ رہی ہے۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو جو ٹاسک اسلام آباد سے ملتا ہے، وہ اچھے بچوں کی طرح اسے پورا کرتے ہیں، دیکھتے ہیں اب وزیراعلیٰ مائنز اینڈ منرلز بل پاس کروائیں گے، یا اپنی نوکری بچائیں گے۔

Caption    گورنر فیصل کریم کنڈی پشاور میں میڈیا کے نمائندوں کے  سامنے پبلک ٹیکس منی  کو کرپشن میں اجاڑے جانے  کے واقعات پر پھٹ پڑے، انہوں نے نیب سے سوال کیا کہ وہ اس کرپشن کے طوفان پر خاموش کیوں ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئیر لیڈر نذیر ڈھوکی بھی اس گفتگو کے دوران گورنر فیصل کریم کنڈی کے ساتھ موجود تھے۔ 

نیب خاموش ہے!

سرکاری گاڑی کا استعمال، سوشل میڈیا پر وڈیو وائرل کرنیوالے ڈان ساتھی سمیت گرفتار

گورنر نے بتایا کہ  وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے عوام کے  ٹیکس کے پیسے جلسے جلوسوں میں اڑا دیے، پی ٹی آئی کے وزرا ایک دوسرے پر الزام لگا رہے ہیں اور نیب خاموش ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ لوگ خود اپنے آپ پر الزمات لگا رہے ہیں، لیکن نیب اور وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) خاموش ہیں۔

گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ  وزیراعظم کو ایک بار پھر پشاور آنے کی دعوت دیتا ہوں، وزیراعلیٰ کسی سے بات چیت نہ کرنےکی ہٹ دھرمی چھوڑ دیں۔

کاروباری افراد کے جان و مال کا تحفظ ریاست کا فرض ہے؛ طلال چوہدری

انہوں نے کہا کہ کے پی حکومت کرم میں 25 کلومیٹر  سڑک کا ٹکڑا تک نہیں کھول سکتی اور اسلام آباد پر چڑھائی کرنے کی بات کر رہی ہے۔

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • 2010ءسے 2020ء کے دوران پاکستان میں 430 زلزلے آئے: شیری رحمان
  • خاموش طاقت، نایاب معدنیات کی دوڑ
  • بحرین کے بے گناہ قیدیوں کی آواز
  • World Earth Day ; ماحول اور زمین کی حفاظت ہم پر قرض، رویے بدلنا ہوںگے!!
  • ماحولیاتی تبدیلی: پنجاب حکومت کا موٹرسائیکل سے متعلق اہم فیصلہ سامنے آگیا
  • کتاب ہدایت
  • بہار کے سابق رکن اسمبلی ماسٹر مجاہد عالم وقف قانون کی حمایت کرنے پر جنتا دل یونائیٹڈ سے مستعفی
  • پی پی نے ہمیشہ مزدوروں، غریبوں کے حقوق کیلئے آواز بلند کی: گورنر 
  •   تمام صوبائی وزیر کرپشن کر رہے ہیں، گورنر کی گواہی