رواں برس 67 ہزار پاکستانیوں کے اخراجات ادا کرنے کے باوجود حج کی سعادت سے محروم رہ جانے کا خدشہ ہے۔

حج آپریٹرز ایسوسی ایشن پاکستان اس حوالے سے سارا ملبہ سعودی آن لائن پیمنٹ سسٹم پر ڈال رہی ہے تو وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف کا کہنا ہے ہوپ کو مناسب وقت دیا گیا تھا تاخیر کی ذمہ دار وہ خود ہے۔

اسلام آباد میں خصوصی گفتگو میں سردار یوسف نے متاثرہ عازمین کیلئے اب دعائیں ہی آخری آسرا بھی قرار دے دیں۔ وزیر مذہبی امور نے کہا کہ سعودی عرب نے رقوم کی ادائیگی کیلئے ڈیڈ لائن دے رکھی تھی، ہوپ کی رقوم بروقت نہ پہنچیں،نجی اسکیم کےتحت 23 ہزارعازمین جا سکیں گے۔

سردار یوسف نے تصدیق کی کہ 67 ہزار عازمین کا مسئلہ باقی ہے،وزارت نے ہوپ کو کئی یاد دہانیاں کروائیں، 14 فروری کی مقررہ تاریخ تک پراسس مکمل کرنے کا کہا جاتا رہا، سعودی وزارت حج وعمرہ سے ٹائم لائن معاہدے میں ہوپ کا نمائندہ موجود تھا، ہوپ کو 10 جنوری سے 10 فروری تک حج بکنگ کی اجازت دی تھی۔

وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے کہا کہ دعا کریں،حکومت تو تمام عازمین کو حج پر بھیجنے کیلئے کوشاں ہے، سعودی عرب نے اجازت دے دی تو ویزہ مدت میں توسیع بھی مل جائے گی۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سردار یوسف

پڑھیں:

کیا 67 ہزار پاکستانی عازمین حجاز مقدس نہیں جاسکیں گے؟ حج آرگنائزرز کا اہم بیان سامنے آگیا

کراچی:

67 ہزار عازمین حج کے حجاز مقدس روانگی اور حج سے محروم ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے، حج کی سعادت کے لئے زندگی بھر کی جمع پونجی داؤ پر لگ گئی، حج آرگنائزر ایسوسی ایشن نے سفارتی سطح پر سعودی حکومت سے بات کرنے کی اپیل کردی۔

کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حج آرگنائزر ایسوسی ایشن آف پاکستان کے میڈیا کوآرڈی نیٹر محمد سعید نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ سعودی ڈیجیٹل سسٹم نسک کی ٹائم لائن گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک ماہ پہلے ہی درخواستوں کے لیے بند کردی گئی اس وجہ سے انھیں رہ جانے والے عازمین حج کے ویزا کے حصول کے لیے 72 گھنٹوں کی مہلت دی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ٹوٹل کوٹا 179210 ہے جو کہ 50 فیصد سرکاری اور 50 فیصد پرائیوٹ سیکٹر پر مشتمل ہے ابھی تک صرف 23000 حج  کنفرم ہیں ہے اور 67000 کا کنفرم نہیں ہے جس میں سے 13000 عازمین سسٹم سے ہی آؤٹ ہیں، 2024ء تک سعودی تعلیمات میں ہمیشہ ٹائم لائن میں تخفیف ہوتی رہی، اس سال سعودی ٹائم لائن میں اب تک کوئی تخفیف نہیں دی گئی۔

چئیرمین حج آرگنائزر زعیم اختر صدیقی کا کہنا تھا کہ 27 نومبر 2024ء کو حکومت پاکستان نے حج پالیسی جاری کی، وزارت مذہبی امور نے صرف گورنمنٹ حج اسکیم کے حجاج کو قسط وار ادائیگی پر حج درخواستوں کی وصولی شروع کی جو کہ 28 نومبر سے 25 مارچ تک وقفہ وقفہ تک جاری رہی، 14 جنوری کو وزارت مذہبی امور کی جانب سے پرائیوٹ سیکٹر کو باقاعدہ حج درخواستوں کی وصولی کی اجازت دی گئی، 8 جنوری کو پرائیوٹ سیکٹر کے حج پیکیجز کی جزوی منظوری دی گئی جس میں خامیوں کو درست کرتے ہوئے 18مارچ کو دیکھ فائنلائز ہوئے ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی ٹائم لائن 21 فروری تک تھی اور اس کے بعد سسٹم بند ہوگیا کچھ تاخیر ہوئی جو کہ محکموں کے انتظامی امور کی وجہ سے تھی، ایس ای سی پی منظوری اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو فہرست بھیجے میں 2 ماہ کا وقت لگ گیا، عازمین حج کی حجاز مقدس روانگی کے لیے جمع کروائی گئی رقم کا حجم مجموعی طور پر 50 ارب روپے کا ہے، جس کی فوری واپسی کا معاملہ بھی کھٹائی میں پڑگیا۔

متعلقہ مضامین

  • حج کے خواہشمند 67 ہزار افراد کا معاملہ مزید لٹک گیا
  • کیا 67 ہزار پاکستانی عازمین حجاز مقدس نہیں جاسکیں گے؟ حج آرگنائزرز کا اہم بیان آگیا
  • کیا 67 ہزار پاکستانی عازمین حجاز مقدس نہیں جاسکیں گے؟ حج آرگنائزرز کا اہم بیان سامنے آگیا
  • 67 ہزار عازمین حج کا کوٹہ بحال کرنے کی کوشش کی، سعودی عرب نے 10 ہزار کی اجازت دی ہے، وزیر مذہبی امور
  • پرائیویٹ سکیم کے 67 ہزار عازمین کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے حکومت کوشاں ہے، جب دیگر ممالک کا فیصلہ ہوگا تو پاکستان کا یہ مسئلہ بھی حل ہو جائے گا ، وفاقی وزیر سردار محمد یوسف کا حج 2025 کانفرنس سے خطاب
  • وزیر مذہی امور نے پاکستانی عازمین حج کو بڑی خوش خبری سنادی
  • کوشش کر رہے ہیں کہ رہ جانے والے عازمین کے لیے سعودی حکومت سے رعایت حاصل کریں، سردار محمد یوسف
  • وزیر مذہبی امور کا 67 ہزار عازمین کے حج پر جانے یا نہ جانے کے سوال کا جواب دینے سے گریز
  •  خیبر پختونخوا کی بے اختیار بلدیاتی حکومتیں اور نمائندے 3 سال گزرنے کے باوجود فنڈز سے محروم