نوجوان قومی اثاثہ‘ فکر اقبال کو تعلیمی نصاب کا حصہ بنائیں گے: احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
لاہور+ اسلام آباد (کلچرل رپورٹر+ نمائندہ خصوصی) علامہ محمد اقبال کے یوم وفات پر اقبال اکادمی کے زیراہتمام ’’عصر حاضر اور فکر اقبال‘‘ پر ایوان اقبال میں کانفرنس ہوئی۔ افتتاحی سیشن کی صدارت وفاقی وزیر احسن اقبال نے کی۔ مہمان خصوصی منیب اقبال تھے۔ ماہر اقبالیات ڈاکٹر تقی عابدی، ڈاکٹر فخر الحق نوری، ڈاکٹر عارف خان، ڈاکٹر نجیب جمال، ڈاکٹر رابعہ سرفراز اور رانا اعجاز حسین، ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی، ڈاکٹر مجاہد حسین نے بھی شرکت کی۔ احسن اقبال نے کہا کہ ہمارے نوجوان قومی اثاثہ ہیں، حکومت اقبال کے فکر کو تعلیمی نصاب کا حصہ بنائے گی، تمام صوبوں میں اقبال اکادمی کی شاخوں کا قیام عمل میں لایا جائے گا اور 2027 میں علامہ اقبال کی 150ویں یوم پیدائش کو قومی و بین الاقوامی سطح پرشاندار طریقے سے منانے کے انتظامات کیے جائیں گے۔ منیب اقبال نے کہا کہ تعلیمی نظام میں اقبال کے افکار کو شامل کرنے کی ضرورت ہے۔ قبل ازیں احسن اقبال نے ڈائریکٹر اقبال اکادمی کے ہمراہ مزار اقبال پر حاضری دی، پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔ اقبال اکادمی میں گوشہ نوادرات اقبال کا افتتاح بھی کیا۔ دریں اثناء احسن اقبال نے اسلام آباد میںاْڑان پاکستان انوویشن حب‘‘ کے سیزن 2 کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ 10 ارب روپے مالیت کے اس قومی پروگرام کا مقصد تخلیقی سوچ، اشتراکِ عمل اور جدت کو فروغ دے کر پاکستان کو معاشی و سماجی ترقی کی نئی راہوں پر گامزن کرنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان انوویشن فنڈ کے تحت اب تک 39 منصوبوں کو 14 کروڑ 70 لاکھ روپے کی معاونت فراہم کی جا چکی ہے، جنہوں نے زراعت، صحت، تعلیم اور ٹیکنالوجی جیسے اہم شعبوں میں مثبت اور قابل پیمائش نتائج دیئے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: احسن اقبال نے اقبال اکادمی
پڑھیں:
وزیراعظم محمد شہباز شریف کا شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے یوم وفات پر پیغام
وزیراعظم محمد شہباز شریف کا شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے یوم وفات پر پیغام, آج ہم پاکستان کے نظریاتی معمار، عظیم مفکر اور شاعرِ مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کو ان کی یومِ وفات پر خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔ اقبال صرف ایک شاعر ہی نہیں، بلکہ ایک ایسے اہل بصیرت رہنما تھے جنہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک الگ وطن کا تصور پیش کیا۔ ان کا فلسفۂ خودی اور ان کی شاعری نے نہ صرف تحریکِ پاکستان کو نظریاتی بنیاد فراہم کی بلکہ بر صغیر پاک و ہند کے مسلمانوں کے اندر ایک نئی روح پھونک دی۔ علامہ اقبال وہ پہلے مفکر تھے جنہوں نے 1930 میں الہ آباد کے خطبے میں برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ مملکت کا واضح تصور پیش کیا۔ ان کا یہ نظریہ بعد میں قائدِ اعظم محمد علی جناح کی قیادت میں عملی شکل اختیار کر کے وطن عزیز پاکستان کی صورت میں شرمندہ تعبیر ہوا۔ اقبال نے مسلمانوں کو صرف سیاسی طور پر ہی نہیں، بلکہ فکری اور روحانی طور پر بھی متحد کیا۔ اقبال نے بر صغیر پاک و ہند کے مسلمانوں کو اپنی جداگانہ تہذیب، ثقافت اور شناخت کو برقرار رکھتے ہوئے ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کا پیغام دیا۔