نہری منصوبہ، پانی کی تقسیم نہیں، قومی بحران کا پیش خیمہ: مخدوم احمد محمود
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
لاہور (نامہ نگار) پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کے صدر، سابق گورنر پنجاب مخدوم سید احمد محمود سے پارٹی کے سینئر نائب صدر خواجہ رضوان عالم، جنرل سیکرٹری ڈسٹرکٹ ملتان راؤ ساجد علی اور میاں عدنان نے مخدوم ہاؤس لاہور میں ملاقات کی۔ اس موقع پر چیف کوآرڈینیٹر پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب عبدالقادر شاہین بھی موجود تھے۔ جنوبی پنجاب سمیت ملک کی مجموعی سیاسی و تنظیمی صورتحال، بلدیاتی انتخابات اور وفاقی حکومت کے متنازعہ کینال منصوبے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ مخدوم سید احمد محمود نے کہا کہ چند وزراء اس حساس قومی معاملے کو سیاسی رنگ دے کر حالات کو مزید پیچیدہ بنا رہے ہیں۔ سندھ نے اس معاملے پر آئینی اور جمہوری حدود میں رہتے ہوئے بھرپور مؤقف اور پیپلزپارٹی اس مؤقف کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔ نہری منصوبہ صرف پانی کی تقسیم کا مسئلہ نہیں بلکہ ایک قومی بحران کا پیش خیمہ ہے۔ اس سے سندھ میں قحط سالی کے خدشات مزید گہرے ہو جائیں گے، انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے مطالبے کو فوری تسلیم کرتے ہوئے نہری منصوبے کو ختم کرنے کا اعلان کریں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
سندھ کا پانی پنجاب نہیں لے سکتا: عظمیٰ بخاری
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری— فائل فوٹووزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ سندھ کا پانی پنجاب نہیں لے سکتا، جو پانی جس صوبےکا ہے اسی کا ہے۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کوئی صوبہ دوسرے صوبے کے معاملے میں مداخلت نہیں کر سکتا، پانی کے معاملے پر سیاست کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ پانی کے معاملے پر سیاست کی جا رہی ہے اور ہمارےخلاف بیانات دیے جا رہے ہیں جس کا ردِ عمل نہیں دیتے۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کی گاڑی کو کینال روڈ پر حادثہ پیش آیا ہے۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب نے بتایا کہ پنجاب میں فوڈ چین پر حملہ کرنے والے افراد کو فوری طور پر گرفتار کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ میں نہیں کہتی کہ فوڈ چین پر حملہ کوئی انفرادی عمل ہے، یقیناً لوگوں کو اکسایا گیا ہے، اس طرح کے واقعات میں ملوث لوگ ملک میں استحکام نہیں چاہتے۔
عظمیٰ بخاری نے پنجاب حکومت کے اس حوالے سے اقدامات کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا ہے کہ ان گروہوں کے خلاف ہر قسم کے اقدامات کیے جا رہے ہیں، فوڈ چین پر حملے میں ملوث افراد کی گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں۔