نئی نہروں کے معاملے میں مزید شدت،بین الصوبائی تجارت کو مفلوج، ہزاروں گاڑیاں پھنس گئیں۔
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
سندھ میں نئی نہریں نکالنے کے فیصلے کے خلاف عوامی ردعمل شدت اختیار کر گیا ہے۔ خیرپور کے قریب ببرلو بائی پاس پر وکلا کے دھرنے نے چوتھے روز میں داخل ہو کر ملک کی بین الصوبائی تجارت کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔ دھرنے کے باعث نیشنل ہائی وے پر ہزاروں گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں، جن میں ٹرک، مال بردار گاڑیاں اور مویشیوں سے لدی ٹرانسپورٹ شامل ہے۔ کروڑوں روپے مالیت کا سامان خراب ہونے کے خدشے کے پیش نظر کئی گاڑیاں واپس لوٹ گئیں۔ ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ آبادی سے دور پھنسی گاڑیوں میں لوٹ مار کی وارداتیں ہو رہی ہیں جبکہ مویشیوں کی ہلاکت کے خدشات نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔سکھر، نوشہروفیروز، خیرپور، گھوٹکی اور ڈہرکی سمیت مختلف شہروں میں بھی دھرنے اور احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ ڈہرکی میں مظاہرین نے دیگر صوبوں کو سامان کی فراہمی روک دی ہے۔مظاہرین نے وفاقی حکومت کو 72 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو مہلت ختم ہونے پر آئندہ کا لائحہ عمل سخت تر ہوگا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
احتجاج کے باعث اہم سڑک بند، ملک بھر کو سامان کی ترسیل رک گئی
ویب ڈیسک : شہرِ قائد میں سپر ہائی وے کاٹھور کے مقام پر احتجاج کے باعث سڑک بند ہوگئی، جس کی وجہ سے ملک بھر میں سامان کی ترسیل رک گئی۔
کراچی میں کاٹھور سپر ہائی وے احتجاج کے باعث بند ہے، احتجاج کی وجہ سے سپر ہائی وے پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔ رہنما گڈزٹرانسپورٹرزایسوسی ایشن فضل جدون کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ گاڑیاں 4 دن سے پھنسے رہنے کے سبب آج سے ترسیل رک گئی ہے اور کراچی سےملک بھرکے لیے مال کی ترسیل مکمل طورپربند ہے۔
ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی
انہوں نے بتایا کہ دونوں بندرگاہوں سے آنے اور جانے والے مال کی ترسیل بند ہے۔