پاراچنار، ضلع کرم میں پائیدار امن و امان کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
سیمینار کا مقصد علاقے میں جاری امن کی کاوشوں کا جائزہ لینا اور مستقبل میں دیرپا اور مستحکم امن کی بنیاد رکھنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس علماء اہلبیتء کے دفتر میں “ضلع کرم میں مستقل اور پائیدار امن و امان کیسے قائم کیا جائے؟” کے عنوان سے ایک اہم سیمینار منعقد ہوا۔ اس بامقصد اور فکری نشست میں ضلع کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی معزز شخصیات نے شرکت کی، جن میں علماء کرام، اساتذہ، ڈاکٹرز، سماجی کارکنان اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شامل تھے۔ سیمینار کا مقصد علاقے میں جاری امن کی کاوشوں کا جائزہ لینا اور مستقبل میں دیرپا اور مستحکم امن کی بنیاد رکھنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنا تھا۔ مقررین نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ضلع کرم میں موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالی اور پائیدار امن و استحکام کے لیے اپنی قیمتی تجاویز پیش کیں۔ علماء کرام نے مذہبی ہم آہنگی، بھائی چارے اور بین المسالک اتحاد کو امن کی بنیاد قرار دیا، جب کہ اساتذہ اور ماہرین تعلیم نے نوجوان نسل کی فکری رہنمائی اور تعلیمی میدان میں بہتری کو پائیدار امن کے لیے کلیدی عنصر قرار دیا۔
ڈاکٹروں اور دیگر پیشہ ور ماہرین نے معاشرتی فلاح و بہبود، صحت اور نفسیاتی سکون کو بھی ایک محفوظ معاشرے کی تعمیر میں اہم قرار دیا۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امن و امان کے قیام کے لیے ضلعی انتظامیہ ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی اور تمام طبقات کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ سیمینار کے اختتام پر اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ ضلع کرم میں دیرپا امن کے قیام کے لیے تمام شعبوں کو مشترکہ حکمت عملی کے تحت مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ آئندہ نسلیں ایک پرامن اور خوشحال ماحول میں پروان چڑھ سکیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پائیدار امن امن کی کے لیے
پڑھیں:
استحکام پاکستان کانفرنس
اس موقع پر مقررین نے حکومت کو سخت الفاظ میں متنبہ کیا کہ اگر ملک میں سیاسی مظالم کی یہی صورتحال رہی تو جلد آئندہ کا سخت لائحہ عمل دیا جائے گا۔ کانفرنس کے آخر میں قراردادیں منظور کی گئیں، جن میں مسئلہ فلسطین کو بھرپور انداز میں اجاگر کیا گیا۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام آباد، ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام ’’استحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے تین روز ’’بقیۃ اللہ‘‘ کنونشن کے آخری روز ’’ٓاستحکام پاکستان کانفرنس‘‘ کا انعقاد کیا گیا، جس میں نومنتخب چیئرمین ایم ڈبلیو ایم علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سمیت تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی، پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجہ، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا، سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر، ایم ڈبلیو ایم رہنماء سید ناصر عباس شیرازی نے خطاب کیا۔ اس موقع پر مقررین نے حکومت کو سخت الفاظ میں متنبہ کیا کہ اگر ملک میں سیاسی مظالم کی یہی صورتحال رہی تو جلد آئندہ کا سخت لائحہ عمل دیا جائے گا۔ کانفرنس کے آخر میں قراردادیں منظور کی گئیں، جن میں مسئلہ فلسطین کو بھرپور انداز میں اجاگر کیا گیا۔