’بیٹھنے میں جہاں زمانے لگے‘، برسوں پیسہ جوڑ کر فراری خریدنے والے کی خوشی چند منٹوں کی نکلی
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
جاپان کے ایک شخص نے 10 سال پیسے جمع کرکے نئی فراری خریدی لیکن وہ ایک گھنٹہ بھی اس کا لطف نہیں اٹھا سکا۔
جاپانی سوشل میڈیا پر ان دنوں ایک نوجوان میوزک پروڈیوسر ہونکون کی افسوسناک کہانی کے چرچے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چار دروازوں والی فراری کی پہلی گاڑی میں اور کیا خاص ہے؟
ہونکون نے 10 برس تک پیسے جوڑ کر اپنی ڈریم کار فراری 458 اسپائیڈر خریدی لیکن گاڑی لینے کے ایک گھنٹے کے اندر ہی پہلی ہی ڈرائیو کے وقت وہ جل کر خاک ہوگئی۔
اپنی دردناک کہانی بیان کرتے ہوئے ہونکون نے بتایا کہ وہ اپنی ڈریم کار سے صرف چند منٹوں کے لیے ہی لطف اندوز ہو سکا کیونکہ اس میں 16 اپریل کو اس وقت آگ لگ گئی جب وہ اسے ٹوکیو میں شوٹو ایکسپریس وے پر چلا رہا تھا۔
وہ جب اپنی 458 اسپائیڈر کو چلاکر نکلا تو اس میں سے سفید دھواں اٹھنے لگا۔ پہلے تو اس نے سوچا کہ یہ دھواں اس کے ساتھ والی کار سے آرہا ہے لیکن جیسے ہی وہ گاڑی دور گئی یہ واضح ہوگیا کہ دھواں اس کی فراری سے ہی اٹھ رہا ہے تو ہونکون نے گاڑی روک دی اور فائر بریگیڈ کو فون کرکے مدد بلالی۔
پھر جب تک آگ بجھانے والی گاڑی وہاں پہنچتی اگلے 20 منٹ تک اس نے اپنے خوابوں کو جلتے دیکھا، اس کی آنکھوں کے سامنے اس کی برینڈ نیو فراری جل کر مکمل تباہ ہوچکی تھی۔
مزید پڑھیے: 28 سال قبل چوری ہونے والی ’فیراری‘پولیس نے بالآخر ڈھونڈ نکالی
ہونکون نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ میں جاپان میں واحد شخص ہوں جسے اس طرح کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ہونکون نے X پر جلتی ہوئی کار کی تصویر کے کیشپشن میں لکھا کہ میں نے 43 ملین ین (3 لاکھ 6 ہزار امریکی ڈالر) خرچ کیے اور مجھے صرف یہ تصویر ملی۔
ٹوکیو میٹروپولیٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ کے مطابق ہونکن کی فراری پر کسی ٹکر کا کوئی نشان نہیں ہے لیکن تحقیقات ابھی جاری ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ آگ گاڑی کے انجن میں لگی تاہم وجہ معلوم نہیں ہو سکی۔
مزید پڑھیں: چینی کمپنی بی وائی ڈی الیکٹرک کاروں کی ملکہ ٹیسلا کو کس طرح مات دے رہی ہے؟
تاہم اپنی بدقسمتی پر بیحد غمگین جاپانی آئیڈل گروپ چوکورابی کے پروڈیوسر ہونکون کا یہ بھی کہنا ہے کہ بہرحال میں زندہ بچ جانے پر خوش ہوں کیوں کہ گاڑی دھماکے سے پھٹ بھی سکتی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جاپان کا بدقسمت شخص فراری نئی فراری جل گئی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جاپان کا بدقسمت شخص ہونکون نے
پڑھیں:
پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات واپس اسی سطح پر لانا چاہتے ہیں جہاں مشترکہ امور پر بات ہوسکے، فضل الرحمان
لاہور:جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کوشش ہے پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو واپس اسی سطح پر لے آئیں جہاں مشترکہ امور پر بات چیت ہوسکے، ہمارا اختلاف پیپلز پارٹی، ن لیگ، جماعت اسلامی سے بھی ہے لیکن لڑائی نہیں ہے۔
یہ بات انہوں ںے لاہور میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کافی عرصہ سے ارادہ تھا کہ جب لاہور آؤں تو منصورہ بھی آؤں تاکہ باہمی رابطے بحال ہوں، آج کی ملاقات میں پروفیسر خورشید کی وفات پر اظہار تعزیت کیا ہے، 27 اپریل کو مینار پاکستان میں غزہ کے حوالے سے کانفرنس اور مظاہرہ ہوگا، اس میں ہم سب شریک ہوں، ملک بھر میں بیداری کی مہم چلائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مجلس اتحاد امت کے نام سے پلیٹ فارم تشکیل دے رہے ہیں، لاہور میں 27 اپریل کو ہونے والی کانفرنس اسی پلیٹ فارم سے ہوگی، دنیا میں ہر قسم کے لوگ ہیں جو لوگ اسرائیل گئے وہ پاکستان یا مسلمانوں کے نمائندے نہیں تھے، امت کو مسلم حکمرانوں کے رویوں سے تشویش ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جہاد انتہائی مقدس لفظ ہےاس کی اپنی ایک حرمت ہے، جہاد کا مرحلہ تدبیر کے تابع ہوتا ہے، آج جب مسلم ممالک تقسیم ہیں تو جہاد کی صورتیں بھی مختلف ہوں گی، ہمیں لوگوں کی باتوں کی پروا نہیں ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ شریعت اور اسلام کیا کہتا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جن علما کرام نے فلسطین کے حوالے سے جہاد فرض ہونے کا اعلان کیا ان کے اعلان کا مذاق اڑایا گیا، ان ہی علما کرام نے ملک کے اندر مسلح جدوجہد کو حرام قرار دیا اس پر کیوں عمل نہیں کیا جاتا؟
سیاسی معاملے پر گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جے یو آئی صوبائی خود مختاری کی حامی ہے، نہروں کے حوالے سے سندھ کے مطالبے کا احترام کرتے ہیں، نہروں کا معاملہ وفاق میں بیٹھ کر باہمی مشاورت سے طے ہونا چاہیے، ہماری کوشش ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو واپس اس سطح پر لے آئیں جہاں مشترکہ امور پر بات چیت ہوسکے، ہمارا اختلاف پیپلز پارٹی، ن لیگ، جماعت اسلامی سے بھی ہے لیکن لڑائی نہیں ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی اور جمعیت علما اسلام نے اصولی طور پر طے کیا ہے کہ دونوں جماعتیں اپنے اپنے پلیٹ فارم سے جدوجہد جاری رکھیں گی، 26ویں آئینی ترمیم ہماری نظر میں غیر ضروری تھی، 26 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے جے یوآئی کی اپنی پالیسی تھی، حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آج کی ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال سمیت غزہ کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔