آئی پی ایل؛ بنگال ایسوسی ایشن معروف کمنٹیٹرز کی تنقید پر پھٹ پڑی، بڑا مطالبہ کرڈالا
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں متعدد ٹیموں کے کپتانوں اور کوچز کی جانب سے اپنے ہوم پچ کیوریٹرز کے خلاف شکایات کا سلسلہ جاری ہے۔ اس دوران کرکٹ ایسوسی ایشن بنگال نے بھارتی بورڈ سے مشہور کمنٹیٹرز ہارشا بھوگلے اور سائمن ڈول پر ایڈن گارڈنز میں کمنٹری کرنے پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔
کرکٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے یہ درخواست سائمن ڈول اور ہارشا بھوگلے کی جانب سے ہوم کیوریٹرز کی جانب سے سپورٹ نہ ملنے پر شہر سے باہر کسی میدان کو ہوم گراؤنڈ بنانے کی تجویز کے بعد کی گئی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق ریاست کی ایسوسی ایشن نے بی سی سی آئی کو ایک سخت خط لکھا ہے جس میں آئی پی ایل کے رواں سیزن میں ہارشا بھوگلے اور سائمن ڈول کو ایڈن گارڈنز میں مزید کسی میچ میں کمنٹری کرنے سے روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
کرک بز سے گفتگو کرتے ہوئے سائمن ڈول کا کہنا تھا کہ اگر اجنکیا رہانے کی ٹیم (کولکتہ نائٹ رائڈرز) کو ایڈن گارڈنز کے کیوریٹرز کی جانب سے سپورٹ نہیں مل رہی تو ان کو نیا ہوم گراؤنڈ ڈھونڈنا چاہیئے۔
دوسری جانب ہارشا بھوگلے کا کہنا تھا کہ اگر کولکتہ نائٹ رائڈرز گھر پر کھیل رہی ہے تو ان کو وہ ٹریک ملنے چاہیئں جس کے متعلق ٹیم کا خیال ہے کہ ان کے بولرز کے لیے مدد گار ثابت ہوسکتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایسوسی ایشن کی جانب سے
پڑھیں:
آغا راحت کی سرکاری ملازمین پر تنقید مناسب نہیں، انجینیئر انور
گلگت بلتستان کے وزیر زراعت نے ایک بیان میں کہا کہ اگر کسی افسر کے خلاف ٹھوس شواہد کے ساتھ کرپشن کے ثبوت ہیں تو محترم آغا کرپشن کی روک تھام کے متعلقہ اداروں سے رجوع کریں تاکہ ہم بھی آغا کے موقف کی تائید کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے وزیر زراعت و خوراک انجینیر محمد انور نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آغا راحت حسین ایک زمہ دار شخصیت ہونے کے باوجود سرکاری ملازمین پر تواتر سے تنقید مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آغا صاحب ہمارے لئے لائق احترام ہیں لیکن ہر جمعے کی تقریر میں مخصوص افسران کو نشانہ بنانا جائز نہیں ہے۔ آغا راحت کو سنی سنائی باتوں پر تحقیق کرنی چاہیے کیونکہ لوگ اپنے ذاتی مفادات کیلئے ان تک غلط خبریں پہنچاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں اس وقت ہم آہنگی اور محبت کا ماحول ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ یہی ماحول برقرار رہے کیونکہ امن، ترقی ہم سب کی مشترکہ ضرورت ہے۔ ہم جب ایک دوسرے کا احترام کریں گے تو یہی ماحول دیرپا ہو گا، سرکاری افسران کے حوالے سے آغا راحت کی جانب سے متواتر بیانات اور تنقید کا سامنے آنا سمجھ سے باہر ہے۔ وزیر زراعت نے مزید کہا کہ اگر کسی افسر کے خلاف ٹھوس شواہد کے ساتھ کرپشن کے ثبوت ہیں تو محترم آغا کرپشن کی روک تھام کے متعلقہ اداروں سے رجوع کریں تاکہ ہم بھی آغا کے موقف کی تائید کریں گے۔ لیکن پسند ناپسند اور بغیر تحقیق کے مخصوص افسران کو ہدف تنقید بنانا نامناسب ہے اور یہ روش آغا راحت کے علاوہ اگر کوئی دوسرے طبقے کا مذہبی پیشوا بھی اپناتا ہے تو بھی زیادتی ہے۔