جنگل کا قانون نہیں چلنے دیں گے، چین کا امریکا کو کرارا جواب
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
چین نے امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدے کرنے والے ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی ملک وقتی مفاد کے لیے دوسروں کے مفاد کو نقصان پہنچاتا ہے تو وہ گویا شیر کی کھال مانگ رہا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین نے خبردار کیا ہے کہ امریکا کے ایما پر چین کے مفادات کو نقصان پہنچانے والے معاہدوں سے دور رہیں۔
ترجمان وزارتِ تجارت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ چین اپنے حقوق اور مفادات کا بھرپور دفاع کرے گا اور اگر کسی نے اس کے مفادات کے خلاف معاہدہ کیا تو سخت جوابی اقدامات کرے گا۔
چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے ایک بیان میں امریکا پر الزام لگایا کہ وہ برابری کے نام پر تجارتی شراکت داروں کے ساتھ زیادتی کر رہا ہے اور سب کو جوابی ٹیرف مذاکرات پر مجبور کر رہا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ امریکا کا یہ رویہ عالمی تجارتی نظام کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ اگر امریکا کی یک طرفہ پالیسیوں کو قبول کیا گیا تو عالمی نظام "جنگل کے قانون" کی طرف لوٹ جائے گا جہاں طاقتور کمزوروں پر ظلم کریں گے۔
چینی ترجمان نے مزید کہا کہ ہم امریکا کا یہ جنگل کا قانون نہیں چلنے دیں گے اور اپنے مفادات کا بھرپور تحفظ کریں گے۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا کئی ممالک پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ چین کے ساتھ تجارتی روابط محدود کریں تاکہ امریکی ٹیرف میں نرمی حاصل کر سکیں۔
یاد رہے کہ امریکہ نے چین پر 145 فیصد تک کے ٹیرف عائد کر رکھے ہیں جبکہ چین نے بھی جوابی طور پر امریکی مصنوعات پر 125 فیصد ٹیرف نافذ کیے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رہا ہے
پڑھیں:
چین کی بحری، لاجسٹکس اور جہاز سازی کے شعبوں کو ہدف بنانے کے امریکی اقدامات کی سخت مخالفت
چین کی بحری، لاجسٹکس اور جہاز سازی کے شعبوں کو ہدف بنانے کے امریکی اقدامات کی سخت مخالفت WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ(شِنہوا)چین نے بحری امور، لاجسٹکس اور جہاز سازی کے شعبوں میں تحقیقات کے بعد امریکی اقدامات کی سخت مخالفت کی ہے۔
چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہاہے کہ چین نے دفعہ 301 کی تحقیقات پر اپنے موقف کا بارہا اعادہ کیا ہے اور اس بارے میں اپنا غیر رسمی موقف پیش کیا ہے جس میں امریکہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنے اندرونی صنعتی مسائل پر چین کو موردالزام ٹھہرانا بند کرے۔
ترجمان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات یکطرفہ عمل اور تحفظ پسندی کا مظہر ہیں جو چینی کاروباری اداروں کے جائز حقوق و مفادات کو شدید نقصان پہنچاتے ہیں، عالمی صنعتی و سپلائی چینز کے استحکام کو سنگین حد تک متاثر کرتے ہیں، عالمی تجارتی تنظیم کے قواعد کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہیں اور اصولوں پر مبنی کثیرجہتی تجارتی نظام اور بین الاقوامی اقتصادی و تجارتی نظام کو بنیادی طور پر کمزور کرتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ حقائق اور کثیرجہتی قوانین کا احترام کرے اور اپنے غلط کاموں کو روکے۔ انہوں نے کہا کہ چین امریکی اقدامات پر گہری نظر رکھے گا اور اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لئے ضروری اقدامات کرے گا۔