چینی بحریہ نے غیر قانونی طور پر علاقائی پانیوں میں داخل ہو نے والے فلپائنی جہاز کو سمندری حدود سے باہر نکال دیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
بیجنگ :چینی پیپلز لبریشن آرمی کے سدرن تھیٹر کی بحریہ کے ترجمان سینئر کرنل چاو جی وے نے بتایا کہ اتوار کے روز ایک فلپائنی فریگیٹ جہاز چینی حکومت کی منظوری کے بغیر چین کے ہوانگ یئن جزیرے کے علاقائی پانیوں میں غیر قانونی طور پر داخل ہو گیا ۔ سدرن تھیٹر کی بحریہ نے افواج کو منظم کر کے ،قانون کے مطابق ٹریک، نگرانی، انتباہ اور اپنی سمندری حدود سے باہر نکالنے کا ٹاسک مکمل کیا۔ترجمان نے پیر کے روز کہا کہ فلپائن کے اس غیر قانونی عمل نے چین کی خودمختاری، اور چینی قوانین اور بین الاقوامی قانون کی متعلقہ دفعات کی خلاف ورزی کی ہے۔ ہم فلپائن پر زور دیتے ہیں کہ وہ خلاف ورزی اور اشتعال انگیزی کو فوری طور پر روکے ، ورنہ اس سے پیدا ہونے والے تمام نتائج کی ذمہ داری فلپائن پر عائد ہو گی۔ چینی فوج ہر وقت ہائی الرٹ پر ہے ،اور قومی خودمختاری و سلامتی اور بحیرہ جنوبی چین میں امن و استحکام کا بھرپور دفاع جاری رکھے گی ۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی معمولی جرم نہیں، اجتماعی سلامتی کیلئے خطرہ ہے، شرجیل میمن
سینئر وزیر سندھ نے کہا کہ ٹریفک بے ضابطگیوں سے شہریوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہوتا ہے، کریک ڈاؤن شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے کئے گئے عملی اقدامات کا ثبوت ہے، قانون کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہاہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی معمولی جرم نہیں بلکہ اجتماعی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں ٹریفک قوانین کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، مجموعی طور پر 17 ہزار 980 موٹر سائیکلیں ضبط کرلی گئیں، قوانین کی خلاف ورزی پر 308 ہیوی اور لائٹ ٹرانسپورٹ گاڑیاں ضبط کی گئیں، 230 گاڑیوں کی رجسٹریشن عارضی طور پر معطل کر کے مخصوص شرائط پر چھوڑا گیا۔ شرجیل میمن نے کہا کہ ٹریفک بے ضابطگیوں سے شہریوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہوتا ہے، کریک ڈاؤن شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے کئے گئے عملی اقدامات کا ثبوت ہے، قانون کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کارروائیاں بلا تفریق جاری ہیں، یہ مہم صرف آغاز ہے اور آنے والے دنوں میں مزید سخت اقدامات کیے جائیں گے، شہری قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون کریں اور غیر قانونی اقدمات سے گریز کریں۔