بیجنگ :قومی ادارہ برائے شماریات کے مطابق جنوری سے مارچ تک چین کی ہول سیل اور ریٹیل تجارت کی اضافی مالیت 3.3 ٹریلین یوآن رہی جو سال بہ سال 5.8 فیصد اضافہ ہے اور یہ جی ڈی پی کا 10.4 فیصد بنتی ہے۔ اس سال چین کی ہول سیل اور ریٹیل تجارت نے ایک اچھا آغاز کیا ہے ،اور گھریلو طلب کو بڑھانے اور قومی اقتصادی سائیکل کو ہموار کرنے کے لئے مضبوط حمایت فراہم کی ہے۔ہول سیل انڈسٹری کے نقطہ نظر سے ، جنوری سے مارچ تک اجناس کی مارکیٹ کا ٹرن اوور 1.

3 ٹریلین یوآن رہا ، اور صنعتی صارفی اشیاء کی مارکیٹ کے ٹرن اوور میں سال بہ سال 0.8 فیصد اضافہ ہوا۔ ریٹیل صنعت کے نقطہ نظر سے ، پہلی سہ ماہی میں سامان کی ریٹیل سیل 11.0 ٹریلین یوآن رہی ، جو سال بہ سال 4.6 فیصد کا اضافہ ہے۔اس کے علاوہ، شہری تجارت کی ترقی کی شرح مستحکم رہی. کاؤنٹی مارکیٹ میں گہما گہمی جاری ہے اور دیہی ای کامرس ترقی کر رہی ہے، اور گھریلو آلات کے لئے ٹریڈ ان پالیسی نے قابل ذکر نتائج حاصل کیے ہیں۔

Post Views: 3

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

سکھر،سیپا کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کا ایوان صنعت و تجارت کا دورہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251213-05-7
سکھر (نمائندہ جسارت) سندھ انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی (سیپا) سکھر کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر گل امیر سنبل نے سکھر ایوانِ صنعت و تجارت کے دورے کے دوران ماحولیات کے تحفظ اور اس سے متعلق قوانین پر تفصیلی گفتگو کی۔ اس موقع پر ایوانِ صنعت و تجارت کے صدر محمد خالد کاکیزئی، سینئر نائب صدر امیت کمار، انوائرمنٹ کمیٹی کے کنوینر عرفان صمد اور دیگر اراکین موجود تھے۔ڈاکٹر گل امیر سنبل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماحول کا تحفظ محض کسی ایک ادارے کی ذمہ داری نہیں بلکہ یہ ہم سب کا اجتماعی فریضہ ہے، کیونکہ ماحولیاتی آلودگی کے باعث عالمی موسم میں تیزی سے تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں جو مستقبل کے لیے خطرناک ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان انوائرمنٹ پروٹیکشن ایجنسی ایکٹ 1997 کے تحت ماحولیات سے متعلق قوانین کا نفاذ کیا گیا، جبکہ 18ویں ترمیم کے بعد 2014 میں سیپا صوبائی سطح پر فعال ہوا۔انہوں نے آگاہ کیا کہ حال ہی میں دو میگا کنسٹرکشن منصوبوں کو این او سی جاری کیے گئے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کنسٹرکشن سیکٹر ماحول دوست اقدامات کی جانب بڑھ رہا ہے۔ایوانِ صنعت و تجارت کے صدر محمد خالد کاکیزئی نے سیپا کی جانب سے کاروباری برادری کے ساتھ تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ سکھر ایوان ماحول کے تحفظ کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا۔ انہوں نے ادارے کی کوششوں کی تعریف کی اور سیپا کے ساتھ مستقبل میں مزید مشترکہ اقدامات کی امید ظاہر کی۔انوائرمنٹ کمیٹی کے کنوینر عرفان صمد نے کنسٹرکشن انڈسٹری سے وابستہ کاروباری افراد کے لیے لائسنس کے حصول سے متعلق رہنمائی فراہم کرنے کی درخواست کی، جس پر ڈاکٹر گل امیر سنبل نے بتایا کہ ماحول دوست پالیسیوں پر عمل درآمد کے لیے ایک مشترکہ کنسلٹنٹ کی تقرری کرکے آڈٹ کرانا مؤثر ثابت ہوسکتا ہے، جس کے بعد آسانی سے لائسنس حاصل کیا جاسکے گا۔اس موقع پر صدر خالد کاکیزئی نے تین رکنی کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز پیش کی تاکہ کنسٹرکشن سیکٹر کے مسائل کو منظم انداز میں حل کیا جاسکے اور سیپا کے ساتھ بہتر رابطہ کاری برقرار رہے۔دورے کے اختتام پر شرکاء نے ماحولیات کے تحفظ کے لیے مشترکہ کوششوں اور مختلف شعبوں کے باہمی تعاون کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزیر خزانہ: سرکاری افسروں کے اثاثے پبلک کرنا آئی ایم ایف کی اضافی شرط نہیں بلکہ عملی اقدام ہے
  • پاکستان کااپنی چائے کی کاشت اور اس کی تجارت کرنے کا فیصلہ
  • کاٹی میں شاندارنمائش ،پاکستان سے تجارت کے دروازے کھل رہے ہیں ، ایرانی قونصل جنرل
  • سکھر،سیپا کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کا ایوان صنعت و تجارت کا دورہ
  • بھارت نے 11 پاکستانی ماہی گیر گرفتار کر لیے، کشتی بھی تحویل میں لے لی
  • بھارت نے روزگار کی تلاش میں جانے والے 11 پاکستانی ماہی گیروں کو گرفتار کرلیا
  • پاکستان اور برطانیہ کے مابین ترقیاتی مذاکرات، دو طرفہ تجارت میں اہم پیش رفت
  • حکومت کی آئی ایم ایف کو بجلی اور گیس بروقت مہنگی کرنے کی یقین دہانی
  • پاکستان نے آئی ایم ایف کو 18 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کی یقین دہانی کرادی
  • منظم جرائم کے مقدمات نمٹانے کیلئے اضافی عدالتوں کا قیام ضروری ،جسٹس گل حسن