چین اور گبون نے سیاسی باہمی اعتماد کو گہرا کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
دونوں مما لک نے اہم خدشات سے متعلق مسائل پر ایک دوسرے کی مضبوط حمایت کی ہے، شی
بیجنگ : چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے برس کلوٹر اوریگی نگوما کو گبون کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد کا ایک پیغام بھیجا ۔ پیر کے روزشی جن پھنگ نے اپنے پیغام میں کہا کہ چین اور گبون کی دوستی روایتی ہے۔دونوں ممالک نے حالیہ برسوں میں سیاسی باہمی اعتماد کو گہرا کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے، مختلف شعبوں میں تعاون کے کامیاب نتائج حاصل کیے ہیں اور باہمی بنیادی مفادات اور اہم خدشات سے متعلق مسائل پر ایک دوسرے کی مضبوط حمایت کی ہے۔انہو ں نے کہا کہ وہ چین-گبون تعلقات کی ترقی کو بہت اہمیت دیتے ہیں اور چین-افریقہ تعاون فورم کے بیجنگ سربراہی اجلاس کے نتائج کو عملی جامہ پہنانے کے لیے منتخب صدر کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کو مزید گہرا کر کے اسے عملی طور پر آگے بڑھایا جا سکے اور اس سے دونوں ممالک کے عوام کو عظیم تر فوائد حاصل ہوں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاک بنگلہ دیش سفارتی تعلقات کی بحالی اہم پیشرفت
اسلام آباد(طارق محمودسمیر) پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 15سال کے تعطل کے بعد سفارتی مذاکرات بحال ہوگئے، ڈھاکہ خارجہ سیکرٹریزکی سطح پر مشاورت
کے چھٹے دور میں سیاسی ،معاشی، تجارتی روابط، زراعت، ماحولیات، تعلیم، ثقافتی تبادلے، دفاعی تعاون اور عوامی رابطوں پر باہمی تعاون کے نئے امکانات زیر غور آئے جبکہ باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی صورت حال اور دو طرفہ تعاون کے فروغ پر بات چیت کی گئی ، بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ واجد حکومت کے خاتمے کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات بدستوربہتری کی جانب گامزن ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان عوامی اور قیادت کی سطح پر قربتیں بڑھ رہی ہیں، وزیراعظم شہباز شریف اوربنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر ڈاکٹر محمد یونس کے درمیان قاہرہ میں ترقی پذیرملکوں کی تنظیم ڈی ایٹ کے سربراہی اجلاس اوراس سے پہلے ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کے موقع پر ملاقاتیں ہوئیں جن میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ پاکستان اوربنگلہ دیش کے مذاکرات کی بحالی نہ صرف دوطرفہ تعلقات میں بہتری لانے کا ذریعہ بنے گی بلکہ جنوبی ایشیاء میں مجموعی امن اور ترقی کی راہ بھی ہموار ہونے کی بھی امیدہے،اسی طرح تجارت، تعلیم، سیاحت، اور ثقافتی تبادلے جیسے شعبے دونوں ممالک کے عوام کو قریب لانے میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں، پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان خوشگوارتعلقات صرف دونوں ملکوں کے ہی نہیں بلکہ پورے خطے کے مفاد میںہیں ،خاص طور پر اس سے سارک جیسی اہم علاقائی تنظیم کو بحال کیا اور موثربنایا جا سکتا ہے۔ ادھر افغان طالبان نے امریکہ کی جانب سے چھوڑے گئے تقریباً 5 لاکھ فوجی ہتھیاروں کو دہشت گرد تنظیموں کو فروخت یاسمگل ہونے سے متعلق برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ سامنے آئی ہے جب کہ اس سے پہلے امریکی سیکرٹ سروس کے ایک سابق عہدیداربھی انخلاء کے وقت افغانستان میں اسلحہ چھوڑے جانے کو سنگین غلطی قراردے چکے ہیں،اس میںکوئی شک نہیںکہ افغانستان میں چھوڑاگیاامریکہ اسلحہ پاکستان میں دہشت گردی کے لئے استعمال ہورہاہے اوریہ سب کچھ افغان طالبان کی پشت پناہی سے ہورہاہے لہذاامریکہ سمیت عالمی برادری کی ذمہ داری ہے وہ کہ اس سلسلے میں اپنی ذمہ داری پوری کرے اورافغان طالبان کو دوحہ معاہدے کاپابندبنائے جس میں انہوں نے اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے کی یقین دہانی کرائی تھی ۔