آغا راحت کیخلاف مشیر وزیر اعلیٰ کی بیان بازی پر مولانا سرور شاہ نے معذرت کر لی
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے معدنیات نے ایک بیان میں کہا کہ سید راحت جیسی شخصیت کیلئے مولانا محمد دین کی طرف سے چند غیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال انتہائی افسوسناک ہے اور اس فعل سے سید راحت حسین اور ان کے چاہنے والوں کی جو دل آزاری ہوئی ہے ہم اس پر معذرت خواہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کے معاون خصوصی برائے معدنیات مولانا سرور شاہ نے آغا راحت کیخلاف حکومتی مشیر کے بیان پر وزیر اعلیٰ کی طرف سے معذرت کر لی۔ مولانا سرور شاہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ جمعہ کے روز ممبر مرکزی امامیہ مسجد گلگت سید راحت حسین نے جو بیان دیا اس میں وزیر اعلیٰ حاجی گلبر خان کیخلاف مختلف الزامات لگائے گئے جس کی تفصیلات میں میں نہیں جاؤں گا، اس کے نتیجے میں مولانا محمد دین مشیر وزیر اعلیٰ برائے میڈیا نے جو بیان دیا ہم سمجھتے ہیں کہ وہ ان کے اپنے ذاتی خیالات ہیں اور وزیر اعلیٰ کا موقف ہرگز نہیں، ہم یہ سمجھتے ہیں کہ سید راحت جیسی شخصیت کیلئے مولانا محمد دین کی طرف سے چند غیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال انتہائی افسوسناک ہے اور اس فعل سے سید راحت حسین اور ان کے چاہنے والوں کی جو دل آزاری ہوئی ہے ہم اس پر معذرت خواہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم جناب آغا راحت سے بھی امید رکھتے ہیں کہ وہ بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کسی بھی بے بنیاد الزام تراشی سے گریز کریں تاکہ صوبے میں امن و امان اور بھائی چارے کی فضا برقرار رہے، مولانا محمد دین مشیر وزیر اعلیٰ کا بیان بھی واپس لیا گیا ہے اور ساتھ ہی سوشل میڈیا سے فوری طور پر ڈیلیٹ کروایا گیا ہے اور گلگت بلتستان کے امن کی خاطر ہم مل کر مزید جدوجہد جاری رکھیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مولانا محمد دین وزیر اعلی ہے اور
پڑھیں:
یہ وقت جھوٹے بیانات، شعبدہ بازی کا نہیں، عوامی خدمت کا ہے: عظمیٰ بخاری
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب، عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب معاشرے کے کمزور طبقے کو باوقار زندگی کی فراہمی کے لیے عملی اقدامات کر رہی ہے۔ "یہ وقت سیاسی طعنہ بازی، جھوٹے بیانات اور شعبدہ بازیوں کا نہیں بلکہ عوامی خدمت کا ہے۔ کچھ عناصر اپنی ناکام سیاست کو بچانے کے لیے مصنوعی بحران پیدا کرتے ہیں، لیکن عوام سب جانتے ہیں۔ حکومت کی عوامی فلاحی پالیسیوں نے عوام میں اعتماد بحال کیا ہے۔ "مریم نواز کی قیادت میں کیے گئے ریلیف اقدامات کا نتیجہ ہے کہ حالیہ سرویز میں ان کی مقبولیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جو کسی سیاسی جلسے کی نہیں، عوامی خدمت کی بدولت ہے۔"انہوں نے کسانوں کے حوالے سے ایک اہم نکتہ اٹھاتے ہوئے سوال کیا، "اگر پنجاب میں کسان مشکل میں ہیں تو کیا باقی صوبوں نے گندم خریداری یا امدادی قیمت کے اعلان کے ذریعے اپنی ذمہ داری پوری کی؟ تنقید کا نشانہ ہمیشہ پنجاب ہی کیوں؟"یہ باتیں انہوں نے لاہور پریس کلب میں سینئر فوٹو جرنلسٹس کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں کہیں۔ عظمیٰ بخاری نے فوٹوگرافرز کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا، "یہ ہمارے بھائی ہیں، "انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت پنجاب صحافیوں، خصوصاً فوٹو جرنلسٹس کے لیے فلاحی اقدامات کا دائرہ بڑھا رہی ہے۔ "ہم 3200 مستحق صحافیوں کو پانچ مرلے کے رہائشی پلاٹ دیں گے۔ یہ کسی قسم کی رشوت نہیں بلکہ ان کا حق ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ اگلی تصویری نمائش کا افتتاح وزیراعلیٰ پنجاب کریں، جیسا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے ایک نمائش کا افتتاح کیا تھا۔