ہنگو میں پولیس سرچ اینڈ سٹرائیک آپرپشن ,4 ملزمان سمیت 21 مشتبہ افراد کو گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
ہنگو میں پولیس سرچ اینڈ سٹرائیک آپرپشن میں 4 ملزمان سمیت 21 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا، اسلحہ اور منشیات برآمد کر کے شرپسندوں کے متعدد ٹھکانے نذر آتش اور مسمار کردیے گئے۔ڈی پی او ہنگو خالد خان کے مطابق ہنگو کے علاقوں دوابہ اور ٹل میں پولیس نے انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر کامیاب سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشن کیا، اس آپریشن میں 4 نامزد ملزمان سمیت مجموعی طور پر 21 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ۔ڈی پی او نے بتایا کہ کارروائی کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ اور منشیات بھی برآمد ہوئی ہے جبکہ شر پسند عناصر کے متعدد ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر نذر آتش اور مسمار کر دیا گیا ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہنگو میں قیام امن اور جرائم پیشہ عناصر کے خاتمے کے لیے ایسے آپریشنز کا سلسلہ جاری رہے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز، خوارج کمانڈر ذبیح اللّٰہ سمیت 6 دہشتگرد ہلاک
رزمک ( ڈیلی پاکستان آن لائن )سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا میں دو مقامات پر جھڑپوں کے دوران 6 خوارج کو ہلاک کردیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں خوارج کی موجودگی کی خفیہ معلومات کی بنیاد پر آپریشن کیا، جس میں 6 خوارج ہلاک ہوگئے۔ 20 اور 21 اپریل کو خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں 2 جھڑپیں ہوئیں۔سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں آپریشن کیا، آپریشن خوارج کی موجودگی کی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کیا گیا۔سیکیورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا، آپریشن کے دوران 5 خوارج ہلاک کیے گئے۔
چار قتل کرنے والے قیدی نے اپنی بیوی کو جیل میں ازدواجی ملاقات کے دوران قتل کر دیا
آئی ایس پی آر کے مطابق جنوبی وزیرستان میں خفیہ اطلاع پر ایک اور آپریشن کیا گیا جس میں خارجی کمانڈر ذبیح اللّٰہ عرف زکران کو ہلاک کردیا گیا۔ ذبیح اللّٰہ سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا۔ دہشتگرد ذبیح اللّٰہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا کہ علاقے میں مزید خوارج کی موجودگی کے پیشِ نظر کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کے مکمل خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔
آباؤ اجداد کے ہمراہ 1947ء میں اِس ارض مقدس میں آ کر سجدہ ریز ہوئے، قربانیوں کی داستانیں نشان راہ کی حیثیت اختیار کر چکی ہیں
مزید :