ملازمین کی سائیکلوجیکل پروفائلنگ کیلئےسافٹ ویئر تیار
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
علی ساہی: وی وی آئی پیز،غیرملکیوں وحساس ڈیوٹیوں کی سائیکلوجیکل پروفائلنگ کیلئےاہم اقدام، اہم ڈیوٹیاں کرنیوالوں کی سائیکلوجیکل پروفائلنگ کیلئےسافٹ ویئر تیارکرلیاگیا۔
سپیشل پروٹیکشن یونٹ نےسائیکلوجیکل پروفائلنگ کیلئےسافٹ ویئرتیارکیا، سافٹ ویئرسے ایک گھنٹے میں 800سےزائدملازمین کی سائیکلوجیکل پروفائلنگ کی جاسکتی، نئےبھرتی اوروی وی آئی پی کیساتھ ڈیوٹی کرنیوالوں کی سائیکلوجیکل پروفائلنگ کی جارہی۔
ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ سافٹ ویئر میں سوالات شامل اورمقررہ وقت میں ملازمین سے پرکروائےجاتےہیں، فیل ہونیوالےملازمین کووی وی آئی پیزکیساتھ ڈیوٹیوں پرتعینات نہیں کیا جاتا ۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ قبل ازیں سائیکلوجیکل پروفائلنگ کیلئےملازمین ہسپتالوں کےچکرلگاناپڑتےتھے،ہسپتالوں میں کئی کئی ہفتےلگ جاتےتھےاورمطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوتےتھے۔
سائیکلوجیکل پروفائلنگ کاسافٹ ویئر ایس پی یوکی خاتون افسرکیجانب سےتیارکیاگیا ،سافٹ ویئرکی تیاری سےوقت کی بچت کیساتھ ساتھ مطلوبہ نتائج بھی حاصل ہورہےہیں۔
افغان شہریوں کی واپسی؛ ازالہ شکایات کیلئے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
سیاستدان کو الیکشن اور موت کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیئے، عمر ایوب
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کیس مقرر نہ ہوسکا، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا ہے کہ 2 دن پہلے درخواست دائر کی تھی، ڈائری نمبر بھی لگ چکا ہے، سماعت کا کوئی علم نہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان سے جیل میں ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر توہین عدالت کیس مقرر نہ ہونے پر اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچے، جہاں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 2 دن پہلے درخواست دائر کی تھی، تاحال ہماری درخواست مقرر نہیں ہوئی، اس پر دائری نمبر لگ چکا ہے۔
میڈیا کے نمائندوں گفتگو میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ 2 دن پہلے ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی بہنیں اور قیادت موجود تھی، چیف جسٹس کے پاس پیش ہونا چاہا مگر وہ شاید جمعہ کی وجہ سے چلے گئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ پٹیشن کو دائری نمبر لگا دیا گیا ہے مگر وہ ابھی تک فکس نہیں ہوئی، پہلے بھی ہمارے کیس یہاں پر لگتے رہے ہیں، اس کے بعد ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہوا تھا ۔ اُس وقت کوئی زمین آسمان اوپر نیچے نہیں ہوا۔
عمر ایوب کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر پی ٹی آئی کی قیادت جو گرفتار ہیں وہ سیاسی قیدی ہیں ۔ مجھ پر بسکٹ چوری تک کے کیس لگائے گئے ہیں۔ ہم لوگ یہاں آئے ہیں اور انصاف کے لیے عدالت کا دروازہ ہی کھٹکھٹائیں گے۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم ریاست کا حصہ ہیں، ریاست کی جو تعریف یہ لوگ کرتے ہیں وہ یکسر مختلف ہے، عقل کے اندھوں سے کہتا ہوں کے آئین کا مطالعہ کر لیں تو سمجھ آئے گا کہ ریاست کیا ہوتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ہارڈ اسٹیٹ نہیں کیوں کہ یہاں قانون کی حکمرانی ہی نہیں،یہاں صرف جنگل کا قانون چل رہا ہے۔ بانی پی ٹی آئی نہ ڈھیل مانتے ہیں نہ ہی ڈیل کو مانتے ہیں۔ بانی کی بہنوں کو سیاست میں لانا ناجائز ہے ، بہنیں بطور فیملی ممبر ملاقات کرتی ہیں۔
انہوں نے اپنے استعفے کی خبروں کی تردید بھی کرتے ہوئے کہا کہ سیاستدان کو الیکشن اور موت کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیئے، پی ڈی ایم حکومت میں ہم نے دھاندلی کیسے کرلی؟ میرے خلاف امیدوار ہار مان چکے ہیں لیکن ریموٹ کنٹرول والوں کو چین نہیں آرہا۔
مزیدپڑھیں:باکس آفس پر ناکام فلم ”سکندر“کےحذف شدہ منظر نے شائقین کو چونکا دیا