بیجنگ (اوصاف نیوز)چین نے پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک کو سخت الفاظ میں خبردار کیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ درآمدی ٹیکسوں (ٹیرف) سے متعلق مذاکرات کے دوران امریکا کی خوشامد کرنے سے گریز کریں..

چین کی وزارتِ تجارت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ”خوشامد سے کبھی امن حاصل نہیں ہوتا اور نہ ہی اس سے عزت کمائی جا سکتی ہے۔“یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی میڈیا رپورٹوں کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ دیگر حکومتوں پر چین کے ساتھ تجارت کو محدود کرنے کے بدلے میں درآمدی محصولات میں رعایت دینے کی پیشکش کرنے پر غور کر رہی ہے۔

اس سلسلے میں امریکا نے اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے۔ جاپان کا وفد گزشتہ ہفتے واشنگٹن کا دورہ کر چکا ہے، جبکہ جنوبی کوریا کے ساتھ مذاکرات رواں ہفتے شروع ہو رہے ہیں۔

چینی وزارتِ تجارت کے ترجمان نے واضح کیا کہ چین انصاف، بین الاقوامی تجارتی قواعد، اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کا دفاع کرتا ہے اور تمام ممالک کو بھی یہی رویہ اپنانا چاہیے۔

واضح رہے کہ ”وال سٹریٹ جرنل“ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، امریکہ درجنوں ممالک پر دباؤ ڈالنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ وہ چین کے ساتھ اپنی تجارتی سرگرمیاں محدود کریں، بصورتِ دیگر اُنہیں درآمدی ٹیرف سے استثنیٰ نہیں دیا جائے گا۔

دوسری جانب، جاپانی آن لائن ٹریڈنگ پلیٹ فارم ”مونیکس گروپ“ کے تجزیہ کار جیسپر کول نے کہا ہے کہ جاپان کے لیے امریکہ اور چین دونوں اہم تجارتی پارٹنر ہیں، جہاں اسے 20 فیصد منافع امریکہ اور 15 فیصد چین سے حاصل ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جاپان کسی بھی صورت میں ان دونوں بڑی معیشتوں میں سے کسی ایک کو چننا نہیں چاہے گا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے ساتھ

پڑھیں:

ٹیرف کے طوفان میں صارفین کی یہ شاندار ایکسپو  زیادہ قیمتی ہے

ٹیرف کے طوفان میں صارفین کی یہ شاندار ایکسپو  زیادہ قیمتی ہے WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز

بیجنگ :”ہمیں یقین ہے کہ توسیع شدہ اوپننگ اپ پالیسی کے مسلسل نفاذ اور کاروباری ماحول کو بہتر بنانے کے ساتھ، چین کی معیشت مستحکم اور صحت مند ترقی کو برقرار رکھے گی، اور ہمیں چینی مارکیٹ  پر  بھرپور اعتماد ہے.” پانچویں چائنا انٹرنیشنل کنزیومر گڈز ایکسپو میں فرانسیسی  گروپ ایل وی ایم ایچ  کے تحت پرتعیش ٹریول ریٹیلر ڈی ایف ایس چائنا کی سربراہ لیو شنگ شو  کے الفاظ ۔ایک ایسے وقت میں جب تجارتی تحفظ پسندی عروج پر ہے اور امریکہ معاشی  عالمگیریت  پر اندھا دھند محصولات عائد کر رہا ہے ،

صارفین کی یہ شاندار ایکسپو  اور بھی اہمیت کی حامل ہے۔ چھ دنوں میں ،اس ایکسپو  کی جانب ے دنیا بھر کے 71 ممالک اور خطوں سے 1767 کمپنیاں اور   4209 برانڈز  راغب  ہوئے    اور سائٹ تعاون کی رقم  92 بلین یوآن   تک پہنچی   جو چینی مارکیٹ کی کشش  کو ظاہر کرتی ہے۔اعداد و شمار کے مطابق، 2024 میں، چین کی صارفی اشیاء کی کل خوردہ فروخت 48.8 ٹریلین یوآن تک پہنچی ہے  ، جو سال بہ سال 3.5 فیصد کا  اضافہ ہے۔چین مسلسل دس سالوں  سے اجناس کی کھپت کی  دنیا کی دوسری سب سے بڑی مارکیٹ اور   سب سے بڑی آن لائن خوردہ مارکیٹ رہا ہے.

اس کے ساتھ ساتھ چین نئے معیار کی پیداواری صلاحیت کی ترقی کو تیز کر رہا ہے اور صارفین کی مارکیٹ کی تجدید اور اپ گریڈنگ جاری ہے۔ اس کے علاوہ ،  کنزیومر ایکسپو چین کے صوبہ ہائی نان میں منعقد ہوئی جہاں فری ٹریڈ پورٹ کی تعمیر ہو رہی ہے۔ جب کنزیومر ایکسپو اور فری ٹریڈ پورٹ کا پالیسی اثر لاگو ہوتا ہے تو   زیادہ نمائش کنندگان ہائی نان میں سرمایہ کاری کرنے کا انتخاب بھی کرتے ہیں۔اس وقت کینٹن میلہ  بھی جاری ہے   اور بین الاقوامی نمائشیں جیسے سپلائی چین ایکسپو، سروس ٹریڈ فیئر اور انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو بھی شیڈول کے مطابق منعقد ہوں گی. چین اپنے عملی اقدامات کے ذریعے اپنے وعدوں کو پورا کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔عالمی دنیا کے لئے  چین کے  دروازے    وسیع  سے   وسیع تر ہوں گے سو  غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے  یہ واضح ہے کہ مواقع اور مستقبل کہاں ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ ٹیرف: چین کا امریکا کے خوشامدی ممالک کو سزا دینے کا اعلان
  • ٹیرف کے اعلان کے بعد تجارتی معاہدے پر مذاکرات، امریکی نائب صدر کا دورہ انڈیا
  • ٹرمپ انتظامیہ چین سے تجارتی تعلقات محدود کرنے کے لیے مختلف ممالک پر دباﺅ ڈال رہی ہے.بیجنگ کا الزام
  • امریکہ کے نائب صدر کا دورہ بھارت اور تجارتی امور پر مذاکرات
  • امریکی نائب صدر جے ڈی وینس تجارتی مذاکرات کے لیے بھارت پہنچ گئے
  • واشنگٹن کے ساتھ تجارتی سودے ہمارے کھاتے میں نہ کیے جائیں … چین کا انتباہ
  • امریکہ اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر اندھا دھند محصولات عائد کر رہا ہے، چینی وزارت تجارت
  • ایران کیساتھ مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، امریکی محکمہ خارجہ
  • ٹیرف کے طوفان میں صارفین کی یہ شاندار ایکسپو  زیادہ قیمتی ہے