ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر سندھ حکومت کا کریک ڈاؤن، 17 ہزار 980 موٹرسائیکلیں ضبط
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
کراچی:
سندھ حکومت کی جانب سے ٹریفک قوانین کے خلاف کریک ڈاؤن میں اب تک مجموعی طور پر 17,980 موٹر سائیکلیں ضبط کی جا چکی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ کے سینئر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کریک ڈاؤن کے حوالے سے بریفنگ دی۔
انہوں نے بتایا کہ فینسی نمبر پلیٹس، ٹنٹڈ گلاس، اور دیگر غیر قانونی لوازمات کے خلاف 1,295 کارروائیاں عمل میں لائی گئیں جبکہ 308 ہیوی اور لائٹ ٹرانسپورٹ گاڑیاں ضبط کی گئیں۔
شرجیل میمن کے مطابق 230 گاڑیوں کی رجسٹریشن کو عارضی طور پر معطل کرتے ہوئے مخصوص شرائط کے تحت چھوڑا گیا، شرائط میں تکنیکی بہتری، فٹنس سرٹیفکیٹ کی تجدید، اور دیگر عوامل شامل ہیں۔
اپنے بیان میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ٹریفک بے ضابطگیوں نے شہریوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہوتا ہے، کریک ڈاؤن شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے کیے گئے عملی اقدامات کا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی صرف ایک معمولی جرم نہیں بلکہ اجتماعی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، کارروائیاں بلا تفریق جاری رہیں گی، ان کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ یہ مہم صرف آغاز ہے اور آنے والے دنوں میں مزید سخت اقدامات کیے جائیں گے، شہری قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مکمل تعاون کریں اور غیر قانونی لوازمات سے گریز کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کریک ڈاؤن
پڑھیں:
رانا ثناءاللہ کا شرجیل میمن سے رابطہ، کینال مسئلے کو بات چیت سے حل کرنے پر اتفاق
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ نے سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن سے فون پر رابطہ کیا۔ دونوں رہنماؤں کا ملاقات کرکے کینال مسئلے کو بات چیت سے حل کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق راناثناء اللہ نے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن سے فون پر رابطہ کیا، اور اس بات پر اتفاق کیا کہ کینال مسئلے کو ملاقات کرکے بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے گا۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ کینالز کے معاملے پر سندھ کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں، وزیراعظم اور نوازشریف نے سندھ کے تحفظات ختم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
realme C75x نے دل جیت لیے
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ حکومت کینالز معاملے پر ہر فورم پر اپنامؤقف پیش کرچکی، پیپلزپارٹی اور سندھ کے عوام کو متنازع کینالز پر تحفظات ہیں، پیپلز پارٹی1991 معاہدے کے تحت پانی کی منصفانہ تقسیم چاہتی ہے۔ پیپلزپارٹی کینالز معاملے پر وفاق سے مذاکرات کےلیے تیارہے۔
قبل ازیں رانا ثنا اللہ کے بیان پر وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا کہ راناثنا اگر بات چیت کرنا چاہتے ہیں تو ویلکم کرتے ہیں، ہم کینالوں پر بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ میں نے رانا ثنا اللہ کا بیان دیکھا ہے اس میں وہ دو چیزیں ہیں، ایک تو وہ جو ٹیکنیکل بات کر رہے ہیں اس میں پیپلز پارٹی کا مؤقف بالکل واضح ہے کہ ان کینال سے نہ صرف پیپلز پارٹی کو بلکہ سندھ کی حکومت اور عوام کو سنگین خدشات ہیں۔
امیشا پٹیل کی تصاویر نے مداحوں کو حیران کر دیا, انٹرنیٹ پر ہلچل
شرجیل انعام میمن نے یہ بھی کہا کہ ہم نے ان سے رابطہ کرنے کی بہت کوشش کی، وزیراعلٰی سندھ نے بھی کوشش کی اور وفاق کو خطوط لکھے ہیں۔ چیئرمین پیپلز پارٹی واضح پالیسی دے چکے ہیں اور کل بھی انھوں نے حیدر آباد جلسے سے خطاب میں کہا تھا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے اپنے بیان میں کہا کہ پانی کی بچت کرنا اور غیرآباد علاقوں کو آباد کرنا حکومت یا کسی ادارے کی نہیں، 25 کروڑوعوام کی ضرورت ہے۔
رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ نہروں کے معاملے کا اختتام وہ نہیں ہوگا جیسی دائیں بائیں سے کوششیں ہو رہی ہیں، یہ معاملہ احسن طریقے سے حل ہوجائے گا۔ جو شور کر رہا ہے اسے پتہ ہی نہیں کون سی نہر کہاں سے نکل رہی ہے۔
کھئیل داس کوہستانی پر حملے کے مقدمے میں ایس ٹی پی کے رہنما جلال شاہ گرفتار
مزید :