پاکستان میں سیاسی استحکام کو نقصان پہنچنے نہیں دیں گے، وزیر مملکت طلال چودھری
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
اسلام آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ ہم پاکستان میں سیاسی استحکام کو نقصان پہنچنے نہیں دیں گے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف پہلے ہی پیپلز پارٹی کو اعتماد میں لینا چاہتے تھے۔ لیکن بلاول بھٹو ملک سے باہر تھے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے ہائی لیول پر رابطہ ہو گیا ہے۔ پہلے بھی معاملات کو حل کیا ہے اس میں کوئی ذاتی معاملہ یا ذاتی فائدے کی بات نہیں ہے۔ جس کا جو حق بنتا ہے وہ اس کو ملے گا۔
طلال چودھری نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی استحکام کو ہم نقصان پہنچنے نہیں دیں گے۔ اور اسی سیاسی استحکام کی وجہ سے پاکستان کی معیشت مستحکم ہوئی ہے۔ سیاسی استحکام کی وجہ سے ہم دہشتگردی کے خلاف اکٹھے ہو کر لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کی تنقید کو ہم تعمیری طور پر لیتے ہیں۔ جبکہ نہروں کے معاملے کو حل کر لیا جائے گا۔
افغانستان سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے طلال چودھری نے کہا کہ افغان وفد پاکستان میں تھا۔ جو کچھ روز قبل ہی واپس گیا ہے۔ ہماری پالیسی صرف افغانستان کے لیے نہیں بلکہ ساری دنیا کے لیے ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغان شہریوں کو واپس بھیجا جا رہا ہے۔ اور افغان شہریوں کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ دہشتگردی کے خلاف سب کو متحد ہونا ہو گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: طلال چودھری نے سیاسی استحکام پاکستان میں نے کہا کہ
پڑھیں:
پنجاب سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی چوری نہیں کریگا: رانا ثنا
لاہور (این این آئی) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اتفاق رائے کے بغیر نہروں کا معاملہ کونسل آف کامن انٹریسٹس میں کیوں لے جائیں؟، ایک نہر پر ہنگامہ آرائی کی جا رہی ہے تو باقی نہریں کہاں ہیں، کوئی ان کی بات کیوں نہیں کرتا۔ پنجاب سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی نہیں چوری کرے گا اور یہ معاملہ تمام فریقین کے اتفاق رائے سے حل کیا جائے گا۔ پی ٹی آئی والوں کو تعاون کرنا چاہیے، وہ جن 6 لوگوں کو ملاقات کے لیے بلائیں، ان کے علاوہ کسی کو جیل جانے کی ضرورت نہیں۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ کوئی وجہ یا مطالبہ دہشتگردی کا جواز نہیں بن سکتا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ دہشتگردوں نے افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں بنا رکھی ہیں اور انہیں بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کی حمایت اور فنڈنگ حاصل ہے۔ دہشتگرد دشمنوں کے ساتھ مل کر خیبرپی کے اور بلوچستان میں کارروائیاں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان تحریک انصاف کو اپنے معاملات ٹھیک کرنے چاہئیں، پچھلے 5 سے 6 سال کا ریکارڈ دیکھ لیں کون سیاسی مذاکرات سے انکار کرتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ سیاستدانوں اور سیاسی جماعتوں کو بیٹھ کر معاملات پر بات کرنی چاہیے۔ بانی پی ٹی آئی کی بہنیں باعث عزت اور قابل احترام ہیں لیکن بتایا جائے میڈیا میں خبر بنانے کے لیے یہ سارا کھیل رچایا جا رہا ہے۔ حج کے انتظامات کے حوالے سے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ غلطی ہماری ہے یا وزارت کی، اس پر جزا و سزا بعد میں کر لیں فی الحال حاجی بھیجیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ وزیراعظم کے سامنے مسئلہ اٹھایا جائے اور ایک اعلی سطحی کمیٹی بنا کر سعودی عرب بھیجی جائے تاکہ معاملہ حل ہو۔