معروف پاکستانی ڈرامہ و فلم نویس خلیل الرحمٰن قمر نے حالیہ انٹرویو میں پاکستان سے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے بھارت کے لیے کام کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے ملک کے لیے بہت کچھ کیا لیکن ان کے ساتھ انصاف نہیں ہوا جس کی وجہ سے ان کی حب الوطنی متاثر ہوئی ہے۔

خلیل الرحمٰن قمر نے ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ماضی میں انہوں نے بھارت میں کام کرنے کی پیشکشیں ٹھکرائیں لیکن اب وہ بھارت کے لیے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں ان کے کام کی قدر کی جاتی ہے جبکہ پاکستان میں انہیں وہ عزت نہیں ملی جس کے وہ مستحق تھے۔

انہوں نے اپنے 'ہنی ٹریپ کیس' کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اغوا کرنے اور قتل کرنے کی کوشش کی گئی، جس کے بعد انہوں نے بھارت کے لیے کام کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں ان کے ڈرامے 'بوٹا فرام ٹوبہ ٹیک سنگھ' کی کہانی کو بھارتی فلم 'جس دیش میں گنگا رہتا ہے' میں کاپی کیا گیا تھا۔

خلیل الرحمٰن قمر کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستان کے لیے بہت کچھ کیا لیکن ان کے ساتھ ہونے والے سلوک نے ان کی حب الوطنی کو متاثر کیا ہے اور اب وہ بھارت کے لیے کام کرنے کو تیار ہیں جہاں ان کے کام کی قدر کی جاتی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: خلیل الرحم ن قمر لیے کام کرنے کے لیے کام انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

سیاستدان کو الیکشن اور موت کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیے ، عمر ایوب

اسلام آباد:

پی ٹی آئی رہنما اور اپوزیشن لیڈر عمرا یوب نے کہا ہے کہ سیاستدان کو الیکشن اور موت کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیے۔

عمران خان سے جیل میں ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر توہین عدالت کیس مقرر نہ ہونے پر عمر ایوب اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے، جہاں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 2 دن پہلے درخواست دائر کی تھی، تاحال ہماری درخواست مقرر نہیں ہوئی،  اس پر دائری نمبر لگ چکا ہے۔

میڈیا کے نمائندوں گفتگو میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب  نے کہا کہ 2 دن پہلے ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی بہنیں اور قیادت موجود تھی ۔ چیف جسٹس کے پاس پیش ہونا چاہا مگر وہ شاید جمعہ کی وجہ سے چلے گئے تھے ۔

انہوں نے بتایا کہ پٹیشن کو دائری نمبر لگا دیا گیا ہے مگر وہ ابھی تک فکس نہیں ہوئی۔ پہلے بھی ہمارے کیس یہاں پر لگتے رہے ہیں، اس کے بعد ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہوا تھا ۔ اُس وقت کوئی زمین آسمان اوپر نیچے نہیں ہوا۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر پی ٹی آئی کی قیادت جو گرفتار ہیں وہ سیاسی قیدی ہیں ۔ مجھ پر بسکٹ چوری تک کے کیس لگائے گئے ہیں۔ ہم لوگ یہاں آئے ہیں اور انصاف کے لیے عدالت کا دروازہ ہی کھٹکھٹائیں گے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم ریاست کا حصہ ہیں، ریاست کی جو تعریف یہ لوگ کرتے ہیں وہ یکسر مختلف ہے۔ عقل کے اندھوں سے کہتا ہوں کے آئین کا مطالعہ کر لیں تو سمجھ آئے گا کہ  ریاست کیا ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ہارڈ اسٹیٹ نہیں کیوں کہ یہاں قانون کی حکمرانی ہی نہیں،یہاں صرف جنگل کا قانون چل رہا ہے۔ بانی پی ٹی آئی نہ ڈھیل مانتے ہیں نہ ہی ڈیل کو مانتے ہیں۔ بانی  کی بہنوں کو سیاست میں لانا ناجائز ہے ، بہنیں بطور فیملی ممبر ملاقات کرتی ہیں۔

انہوں نے اپنے استعفے کی خبروں کی تردید بھی کی اور کہا کہ سیاستدان کو الیکشن اور موت کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیے ۔ پی ڈی ایم حکومت میں ہم نے دھاندلی کیسے کرلی؟ میرے خلاف امیدوار ہار مان چکے ہیں لیکن ریموٹ کنٹرول والوں کو چین نہیں آرہا۔

متعلقہ مضامین

  • برطانوی جریدے کی جانب سے ڈاکٹر ادیب رضوی کیلیے عالمی ایوارڈ
  • سیاستدان کو الیکشن اور موت کیلئے ہر وقت تیار رہنا چاہیے، عمر ایوب
  • سیاستدان کو الیکشن اور موت کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیے : عمر ایوب
  • سیاستدان کو الیکشن اور موت کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیے ، عمر ایوب
  • بھارت اقلیتوں کیلئے جہنم اور پاکستان میں مکمل مذہبی آزادی
  • عالمی چلینجز اور سماجی تقسیم کو ختم کرنے کیلیے علامہ اقبال کی تعلیمات مشعل راہ ہیں، وزیراعظم
  • حکمران امریکا اور اسرائیل سے خوف کھاتے ہیں:حافظ نعیم الرحمٰن
  •   حکمران امریکا اور اسرائیل سے خائف، ہمیں متحد ہونا پڑے گا، حافظ نعیم الرحمٰن
  • خلیل الرحمٰن پاکستان سے مایوس، بھارت کیلئے کام کریں گے؟