ایم کیوایم کا گلگت بلتستان انتخابات میں بھرپور حصہ لینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان(ایم کیو ایم) نے گلگت بلتستان میں آئندہ ہونیوالے انتخاب میں بھرپور حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان سے تعلق والے وفد نے بہادر آباد میں سنیئر رہنماؤں انیس قائم خانی اور سید امین الحق سے ملاقات کی۔
اس موقع پر انیس قائمخانی نے کہا کہ ایم کیوایم گلگت بلتستان کے مسائل کی نہ صرف مکمل آگاہی رکھتی ہے بلکہ انکے حل کے لئے پر عزم ہے، حق پرست امیدوار ماضی میں بھی گلگت بلتستان کے انتخابات میں کامیاب ہوتے رہے ہیں۔
دوسری جانب امین الحق نے کہ اکہ ایم کیوایم نے ہمیشہ متوسط طبقے کو اقتدار کے اعلی ایوانوں میں پہنچایا، ایم کیو ایم ایک روایت شکن جماعت ہے اور ہماری جماعت آزادی، برابری اور انصاف پر یقین رکھتی ہے۔
مزیدپڑھیں:مزید کن ممالک کے ساتھ پی آئی اے کی براہ راست پروازیں شروع ہو گی؟
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ، خلع لینے والی خاتون بھی حق مہر کی حق دار
لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں خلع کی بنیاد پر حق مہر اور جہیز کی رقم دینے کی ڈگری کو چیلنج کردہ کیس کے فیصلے میں لکھا گیا کہ طلاق دینے کی صورت میں سورۃ النساء میں بھی شوہر کو بیوی سے دیے گئے مال اور تحائف واپس مانگنے سے روکا گیا ہے، وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت خاوند کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر لیے گئے خلع کے بعد عدالت حق مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے خلع لینے والی خاتون کو بھی حق مہر کا حق دار قرار دے دیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے شہری آصف محمود کی درخواست پر فیصلہ سنایا، درخواست میں خلع کی بنیاد پر حق مہر اور جہیز کی رقم دینے کی ڈگری کو چیلنج کیا گیا تھا۔ عدالت نے قرار دیا کہ بیٹی کو جہیز دینا ہمارے معاشرے میں سرایت کر چکا ہے اور والدین جتنی بھی استطاعت رکھتے ہوں وہ بیٹی کو جہیز لازمی دیتے ہیں، طلاق دینا بنیادی طور پر شوہر کا حق ہوتا ہے اور طلاق کی صورت میں شوہر حق مہر اور تحائف کی واپسی کا تقاضا کرنے کے حق سے محروم ہو جاتا ہے۔
فیصلے میں یہ بھی لکھا گیا کہ طلاق دینے کی صورت میں سورۃ النساء میں بھی شوہر کو بیوی سے دیے گئے مال اور تحائف واپس مانگنے سے روکا گیا ہے، وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے تحت خاوند کے تشدد، برے رویے وغیرہ کی بنیاد پر لیے گئے خلع کے بعد عدالت حق مہر کی رقم واپس نہ کرنے کا حکم دے سکتی ہے۔ عدالت نے قراردیا کہ محض خلع لینے کی بنیاد پر خاتون کو حق مہر کی رقم سے محروم نہیں کیاجا سکتا، حق مہر کی رقم کو خاتون کے لیے ایک سکیورٹی تصور کیا جاتا ہے، اگر خاوند کا رویہ خاتون کو خلع لینے پر مجبور کرے تو وہ حق مہر لینے کی مکمل حق دار ہے۔