مربوط حکمت عملی اور مشترکہ کاوشوں سے پولیو کا خاتمہ کرنا ہے، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک : وزیراعظم شہباز شریف نے ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے عزم کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی پر عمل پیرا ہے، معاشرے کے تمام طبقات کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔
انہوں نے یہ بات پولیو مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی جو رواں سال پولیو کی دوسری مہم تھی۔قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلا کر سات روزہ قومی پولیو مہم کا باقاعدہ افتتاح کیا، یہ مہم 21 اپریل سے 27 اپریل تک ملک بھر میں جاری رہے گی جس کا مقصد پاکستان سے پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کو یقینی بنانا ہے۔
25 منزلہ عمارت سے گر کر کرشماتی طور پر بچ جانے والی بچی
وزیراعظم نے کہا کہ پولیو جیسا موذی مرض صرف بچوں کے لیے ہی نہیں بلکہ پورے معاشرے کے لیے خطرے کا باعث ہے اور اس کا خاتمہ صرف حکومتی کوششوں سے ممکن نہیں بلکہ والدین، اساتذہ، علمائے کرام، میڈیا، سول سوسائٹی اور ہر شہری کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پولیو کے خاتمے کے لیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی پر عمل پیرا ہے جس کے تحت نہ صرف گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جا رہے ہیں بلکہ پولیو ورکرز کی حفاظت کے لیے بھی خصوصی سکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ وہ بلا خوف و خطر اپنی قومی ذمہ داریاں انجام دے سکیں۔
علامہ راجہ ناصر عباس ایم ڈبلیو ایم کے چیئرمین منتخب
وزیراعظم نے انسداد پولیو کے لیے خدمات انجام دینے والے تمام فیلڈ ورکرز، رضاکاروں اور محکمہ صحت کے عملے کو خراج تحسین پیش کیا جن کی شبانہ روز محنت کی بدولت پاکستان میں پولیو کے کیسز میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) بل اینڈ میلنڈا گیٹس فا ئونڈیشن، یونیسف و دیگر بین الاقوامی شراکت داروں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لیے مسلسل تعاون فراہم کیا اور ہر مشکل گھڑی میں حکومت پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے رہے۔وزیراعظم نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلوائیں کیونکہ ایک قطرہ نہ صرف ان کے بچے کو عمر بھر کی معذوری سے بچا سکتا ہے بلکہ یہ پورے ملک کے محفوظ مستقبل کی ضمانت بھی ہے۔
کاہنہ ؛ سولر پینل فیکٹر ی میں آگ لگ گئی
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت پاکستان پولیو کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھے گی اور ہر قیمت پر بچوں کے روشن اور محفوظ مستقبل کو یقینی بنایا جائے گا۔
وزیر اعظم نے وفاقی وزیر صحت سید مصطفی کمال اورفوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا سمیت پولیو مہم کی پوری ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
انتہا پسندی کے خلاف نوجوانوں کی مؤثر حکمت عملی، جامعہ کراچی میں ورکشاپ کا انعقاد
ایک ایسی دنیا میں جہاں انتہا پسندی معاشرتی ہم آہنگی کے لیے خطرہ بن چکی ہے، نوجوان رہنماؤں کو امن کے فروغ کے لیے ضروری اوزار فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اسی سوچ کے تحت پیس اینڈ ایجوکیشن فاؤنڈیشن (PEF) نے جامعہ کراچی میں تین روزہ ورکشاپ ’نوجوانوں کا باہمی تعاون برائے مضبوط معاشرہ‘ کا کامیابی سے انعقاد کیا۔
نوجوانوں کا اتحاد، تبدیلی کی راہیہ اقدام یورپی یونین کی مالی معاونت اور اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے منشیات و جرائم (UNODC) کی جانب سے نیکٹا کے اشتراک سے کیا گیا۔ ورکشاپ میں سندھ اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے 27 متنوع شرکا شامل ہوئے جن کا تعلق تعلیم، میڈیا، مذہبی طبقات، خواجہ سرا کمیونٹی اور سیاسی کارکنوں سے تھا۔ اس ورکشاپ کا مرکزی مقصد نوجوانوں کو انتہا پسندی کے خلاف مؤثر حکمت عملیوں سے لیس کرنا اور شمولیت کو فروغ دینا تھا۔
ماہرین کی بصیرتسابق وفاقی وزیر قانون بیرسٹر شاہدہ جمیل سمیت کئی ممتاز شخصیات نے نوجوانوں کے کردار کو امن کے فروغ میں کلیدی قرار دیا۔ ڈاکٹر عامر تواثین، ڈاکٹر عمیر محمود صدیقی، ڈاکٹر امتیاز احمد اور مجتبیٰ رٹھور نے مذہبی ہم آہنگی، امن کی تعمیر اور نوجوانوں کی ذمہ داریوں پر روشنی ڈالی۔
عمل پر مبنی سیکھنے کا عملشرکا نے گروہی سرگرمیوں کے ذریعے برداشت، امن کی منصوبہ بندی اور سماجی توانائی کو مثبت سمت میں استعمال کرنے کی مشق کی، اس ورکشاپ کا خاص پہلو سوشل ایکشن پلانز (SAPs) کی تیاری تھی، جو کہ معاشرتی مسائل کے حل کے لیے ایک مربوط، قابلِ عمل اور نتیجہ خیز روڈ میپ فراہم کرتے ہیں۔
پاکستان میں انسدادِ دہشتگردی کی کوششوں میں سنگِ میلیہ ورکشاپ Countering and Preventing Terrorism in Pakistan (CPTP) پراجیکٹ کا اہم جزو بھی تھی، جو تین نکاتی حکمت عملی پر مبنی ہے:
فوجداری انصاف کے اداروں کو مضبوط بنانا
متاثرین کی قانونی معاونت کے نظام میں بہتری
پائیدار نیٹ ورکس کے ذریعے کمیونٹی انگیجمنٹ کو فروغ دینا
امن کی راہ پر نیا عزماس ورکشاپ کے بعد نوجوان شرکا اپنے اپنے علاقوں میں امن کے فروغ اور سماجی ہم آہنگی کے لیے نہ صرف تیار ہیں بلکہ پرعزم بھی ہیں۔ ان کی کوششیں امید، مزاحمت اور ایک پُرامن، جامع معاشرے کے عزم کی علامت ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews انتہا پسندی جامعہ کراچی حکمت عملی کامیاب ورکشاپ ماہرین نوجوان وی نیوز