ستاروں کی روشنی میں آج بروزاتوار،20اپریل 2025 آپ کا کیرئر،صحت، دن کیسا رہے گا ؟
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
آج بروزاتوار،20اپریل 2025 :آج کے دن آپ کے ستارے آپ کی زندگی کے حوالے سے کیا کہتے ہیں ۔ آپ کے کیرئیر ، ملازمت، محبت، صحت، پیسے، کیریئر سے متعلق اپنے گہرے سلگتے سوالات کے جوابات تلاش کریں
برج حمل ، سیارہ مریخ، 21 مارچ سے 20 اپریل
اللہ پاک پر توکل رکھ کر قدم اٹھائیں گے تو کامیابی ضرور حاصل ہوگی۔ آپ کافی دنوں سے جن جن مشکلات اور پریشانیوں کا شکار تھے، انشاءاللہ اب بڑی تیزی سے ان میں سے نکلنے میں کامیاب ہوں گے جو لوگ عرصہ دراز سے بیماری میں تھے وہ صرف دعا کریں۔ اللہ پاک اس سے نکال دیں گے ہر طرح کی نحوست اب ختم ہو جائے گی، فکر مند نہ ہوں اچھے دنوں کا آغاز ہونے والا ہے۔
برج ثور، سیارہ زہرہ، 21 اپریل سے 20 مئی
اگر آپ کو کسی نے تنگ کر رکھا ہے۔ آپ پر کسی قسم کا وار کررہا ہے تو فکر مند نہ ہوں۔ وہ آپ کو چاہ کر بھی نقصان نہیں پہنچاسکتا۔ اللہ ہے نا۔ اس سے طاقتور کون ہے اور جو لوگ بے گناہ جیل میں بند ہیں، وہ انشاءاللہ آزاد ہوں گے۔ انکوائری، مقدمے وغیرہ سے نجات حاصل ہوگی اور نئی نوکری یا تبدیلی کا حصول بھی آسان ہوگا۔ اب راستے صاف ہونا شروع ہو گئے ہیں، فکر نہ کریں۔
برج جوزہ، سیارہ عطارد، 21 مئی سے 20 جون
جس شخص نے اپنا کام شروع کرنا ہے، وہ اللہ کا نام لے کر بسم اللہ کریں۔ اللہ ضرور اس میں برکت ڈال دیں گے اور آپ کی زندگی میں برسوں سے جو پریشانی چل رہی ہے، اب اس کا خاتمہ ہونے والاہے۔ اب گھریلو حالات بھی بدلیں گے جوائنٹ فیملی میں رہنے والے اب الگ رہنے کی کوشش کریں گے جس میں وہ کامیاب ہوں گے جو لوگ بے روزگار ہیں، ان کا روزگار اب لگ جائے گا۔
برج سرطان، سیارہ چاند، 21 جون سے 20 جولائی
آپ کی ایک پرانی اہم خواہش پوری ہونے جا رہی ہے۔ آپ کو برسوں کے بعد قسمت کا ایسا ساتھ ملے گا کہ عقل حیران رہ جائے گی جن افراد نے اپنے راستے اب الگ کرنے کا پروگرام بنا لیا ہے وہ بڑااچھا کریں گے۔ اب حالات ساتھ دیں گے اور جس مقصد کے لئے بھی رقم کی ضرورت ہوگی۔ اس کا بندوبست ہو جائے گا۔ فرض وغیرہ کے حوالے سے بھی سکون والی ہی خبر موجو دہے۔
برج اسد، سیارہ شمس، 21 جولائی سے 21 اگست
ایک پرانا دوست عزیز کسی حوالے سے بحکم اللہ مددگار ہو سکتا ہے اور جو مشکل محسوس کررہے ہےں، اس کا حل نکل آئے گا جو لوگ کاروباری حوالے سے پریشان ہیں، ان کو اب بہترین اسباب مل سکتے ہیں ، جو لوگ اپنا کام بدلنا چاہتے ہیں، وہ ابھی انتظار کریں۔ اللہ سے بڑی امید ہے وہ اسی میں سلسلہ بنا دیں گے۔ ان دنوں آپ کی مالی پوزیشن بھی انشاءاللہ مضبوط ہوگی۔
برج سنبلہ ، سیارہ عطارد، 22 اگست سے 22 ستمبر
جو راستہ کبھی بند تصور کررہے تھے، وہ اب کھل رہا ہے اور اس میں آپ کے لئے کیا کیا ہے اگر آپ کو معلوم ہو جائے تو سجدے سے سر نہ اٹھائیں، مگر یہ اس ہوگا جب آپ کی مکمل توجہ اس پر ہوگی۔ اس وقت دوسروں کے ساتھ آپ کو رابطے رکھنے کی اشد ضرورت ہے۔ یہ بعد میں آپ کے بہت کام آئیں گے جو لوگ کسی کے ساتھ دل لگی میں لگے ہوئے ہیں، وہ باز آ جائیں ، زبردست نقصان اٹھا سکتے ہیں، خیال رہے۔
برج میزان ، سیارہ زہرہ، 23 ستمبر سے 22 اکتوبر
اب بھی وقت ہے اپنے تمام فیصلوں پر اچھی طرح نظرثانی کریں اور کسی بات کی سمجھ نہ آئے تو پھر استخارے سے مدد لے لیں۔ خاص طور پر خانگی اور خاندانی معاملات خاصے توجہ طلب ہیں۔ آپ کی تھوڑی سی کوشش سے انشاءاللہ یہ ٹھیک ہو جائیں گے۔ ان دنوں آپ کو ایک اہم خبر مل سکتی ہے جس کا تعلق مستقبل سے ہوگا جو لوگ کافی دنوں سے مالی معاملات کو لے کر پریشان تھے ،وہ اچھی خبریں سن سکیں گے۔
برج عقرب ، سیارہ مریخ، 23 اکتوبر سے 22 نومبر
ایک بار غور کرلیں آپ نے کس طرف جانا ہے، روزانہ اپنی پوزیشن بدلیں گے توبڑا نقصان ہوگا۔ اب ویسے حالات نہیں رہے کہ آپ اپنی من مانی کرتے رہیں جو لوگ مناسب وقت پر قدم اٹھالیں گے وہ کامیاب رہیں گے۔مالی حوالے سے ایک اچھی خبر ملنے کی امید ہے ،جن لوگوں کو کاروبار میں مسلسل نقصان ہو رہا تھا، وہ اب تیزی سے انشاءاللہ بہتری میں آ سکتے ہیں۔ اب بڑ امال ہاتھ میں آ سکتا ہے۔
برج قوس ، سیارہ مشتری، 23 نومبر سے 20 دسمبر
جو بھی فیصلہ مناسب وقت پر ہو جائے، وہی بہتر رہتا ہے اور آپ زیادہ تر وقت ضائع کرکے اپنا نقصان کررہے ہیں۔ان دنوں آپ کو اپنے سارے معاملات کا از سر نو جائزہ لینا ہے جہاں جہاں غلطیاں ہوئی ہیں، وہ ٹھیک کرنی ہیں تاکہ اگلا قدم اٹھانے کے بعد ناکامی نہ ہو، جو لوگ اپنی یا اولاد کی شادی کے حوالے سے پریشان ہیں، وہ انشاءاللہ اب جلد خوشخبری سن سکیں گے، فکر نہ کریں۔
برج جدی ، سیارہ زحل، 21 دسمبر سے 19 جنوری
آپ کی ایک مشکل دو تین دن میں حل ہو جائے گی اور جو رکاوٹیں محسوس کی جا رہی تھیں، وہ تیزی سے ختم ہو سکیں گی۔ اس طرف سے بھی فائدہ ہوگا جہاں سے امید نہیں تھی،جو لوگ دوسروں کی باتوں میں آ کر اپنی پوزیشن تبدیل کرنے کی کوشش کریں گے وہ نقصان میں رہیں گے، لگتا تو یہ ہے کہ آپ کا سفر مناسب سمت پر ہے، ان دنوں آپ مالی حوالے سے بھی اچھی خبریں سن سکیں گے۔
برج دلو ، سیارہ زحل، 20 جنوری سے 18 فروری
اپنے آپ کو تھوڑا سا تبدیل کریں، وقت کے تقاضے پورے کرنے پڑتے ہیں۔ ہر چیز اپنی مرضی سے نہیں ہوتی آپ کو چاہیے کہ گھر میں اور باہر وہ عمل کریں جو وقت کی ضرورت ہے۔ پرانے خےالات سے باہر آئیں۔ ان دنوں آپ کی زندگی میں ایک بار پھر بڑی تبدیلی ہونے کے اشارے موصول ہو رہے ہیں۔ اب یہ آپ کے اوپر ہے کہ اس کو قبول کرتے ہیں کہ نہیں۔ اگر استخارہ کرلیں گے تو بہتر رہے گا۔
برج حوت ، سیارہ مشتری، 19 فروری سے 20 مارچ
بدنظری بار بار ہو جاتی ہے۔ روزانہ سورة قلم کی آخری دو آیات ضرور پڑھا کریں۔ صبح و شام اور صدقہ دیں۔ یاحی یا قیوم کا ورد چلتے پھرتے کرتے رہا کریں، ان دنوں اپنوں کی مخالفت یا ان سے کسی معاملے میں جھگڑنے کا اندیشہ بھی ہے اور یاد رکھیں کہ حسد کرنے والے بھی ان میں ہی ہیں جو عمل بتایا گیا ہے وہ کرلیں گے تو وہ انشاءاللہ بچ جائیں گے اور اپنے پیٹ میں بھی کوئی بات رکھ لیا کریں۔
کے پی حکومت کا صحت کارڈ میں تین بڑی بیماریوں کا علاج شامل کرنے کا فیصلہ
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: حوالے سے ہو جائے ہے اور جو لوگ دیں گے
پڑھیں:
اندھیروں سے روشنی تک
معززشرکائے مجلس،صاحبانِ ایمان، معزز علمائے کرام،دانشورانِ ملت،دلوں کی دھڑکنوں کو چھولینے والی سچائی اورانسانیت کی وحدت کے متلاشی قلوب کیلئے حددرجہ آداب اور ڈھیروں سلامتی کی دعاؤں کے بعدمیں عالمی بین المذاہب کونسل کا تہِ دل سے ممنون ہوں،جنہوں نے صرف ایک تقریب نہیں بلکہ انسانیت کی بقا،دلوں کی قربت،اور ایک پرامن مستقبل کی جانب ایک روشن قدم اٹھایاہے۔آج ہم ایک ایسےعظیم المرتبت اورجلیل القدرنبی کے ذکرِجمیل سے محفل کو منورکررہے ہیں جن کی داستانِ حیات نہ صرف اہلِ اسلام کیلئے باعثِ فخرہے،بلکہ یہودیت و عیسائیت کےپیروکاروں کیلئے بھی ہدایت وبصیرت کاایک درواکرتی ہے۔یہ وہ کہانی ہےجوتینوں آسمانی مذاہب کے دلوں میں دھڑکتی ہے،ایک نبی،ایک دعا،اورایک اندھیراجس سےروشنی نےجنم لیا۔یہ سفرہےمایوسی سے امیدتک،نفرت سے محبت تک، اور فرقوں سے انسانیت کی طرف کا، جس پرآج بھی عمل کرکے اس دنیاکوامن کا گہوارہ بناسکتے ہیں۔
حضرت یونس،جنہیں قرآن میں ذوالنون اورصاحب الحوت کے القاب سے بھی یاد کیا گیا، ان ہستیوں میں سے ہیں جن کاتذکرہ قرآنِ مجید، بائبل اورعبرانی صحائف تینوں میں یکساں تقدیس وتوقیرکے ساتھ ملتاہے۔ان کی زندگی،محض ایک واقعہ نہیں،بلکہ ایک زندہ روحانی درس گاہ ہے۔ایک دعوتِ توبہ،ایک پکارِمحبت،ایک نوائے امن ہے۔آئیے میں سب سے پہلے بحیثیت مسلمان اللہ کے آخری نبیﷺپرنازل آخری کتاب قرآن کریم کے حوالوں سے اپنی گفتگو کا آغاز کرتاہوں جوہمارے آقاکاایک ایسامعجزہ بھی ہےجس کے ہرایک لفظ کی حفاظت کاذمہ خود اس رب کریم نے اپنے ذمہ لیا ہےجس نےقیامت تک آنے والے ہرفرداورانسانیت کیلئے یہ کتاب نازل فرمائی تاکہ ہم اسے اپنی زندگیوں میں نافذکرسکیں اورفلاح پا سکیں۔
حضرت یونس کاقصہ تینوں ابراہیمی مذاہب اسلام،یہودیت،اورعیسائیت میں ایک مشترکہ روحانی میراث کی حیثیت رکھتاہےجو توبہ،رحمت اورانسانی کمزوری کی گہرائیوں کو اجاگر کرتا ہے۔یہ واقعہ نہ صرف مذہبی متون میں بیان ہواہے بلکہ انسانی ضمیراور اخلاقی بصیرت کاآئینہ بھی ہے۔ یہ وہ کہانی ہےجوتینوں آسمانی مذاہب کے دلوں میں دھڑکتی ہے۔ایک نبی، ایک دعا،اورایک اندھیراجس سے روشنی نےجنم لیا۔یہ سفرہے مایوسی سے امیدتک،نفرت سے محبت تک،اورفرقوں سےانسانیت کی طرف۔۔۔۔یہ وہ آوازہے جووقت کی دھول میں گم ہو چکی تھی اورآج اس مجلس میں،وہی آوازایک بارپھر بین المذاہب محبت،احترام اورہم آہنگی کے ترانے کے طورپرگونج رہی ہے۔قرآنِ حکیم میں حضرت یونس علیہ السلام کا ذکر6 سورتوں میں آیاہےجن میں ان کی نبوت،قوم کی نافرمانی،اورمچھلی کے پیٹ میں ان کا قیام شامل ہیں۔ سورہ الصافات کی آیات 139 – 148 میں فرمایا:اوربے شک یونس پیغمبروں میں سے تھے۔جب وہ بھاگ کربھری ہوئی کشتی کی طرف گئے۔پھرقرعہ اندازی کی،تووہ ہارنےوالوں میں سےہوگئے۔ پھرمچھلی نے انہیں نگل لیااوروہ ملامت زدہ تھے۔پھراگروہ تسبیح کرنےوالوں میں سے نہ ہوتے،تووہ قیامت کے دن تک اس کے پیٹ میں رہتے۔پھرہم نے انہیں چٹیل میدان میں پھینک دیااوروہ بیمارتھے۔اورہم نے ان پرکدوکادرخت اگایا۔اورہم نے انہیں ایک لاکھ یااس سے زیادہ لوگوں کی طرف بھیجا۔پھروہ ایمان لائے،توہم نے انہیں ایک مدت تک فائدہ پہنچایا۔ رب کریم نے قرآن کی سورہ نساء آیت163میں ارشادفرمایا:اورہم نے نوح اور ان کےبعدآنےوالےنبیوں کی طرف وحی کی، اورہم نے ابراہیم،اسماعیل،اسحاق،یعقوب ، اسباط،عیسی،ایوب،یونس، ہارون اورسلیمان کی طرف وحی کی، اورہم نے دائود کو زبور عطا کی۔ سورہ الانعام کی آیت86میں فرمایا: اوراسماعیل،الیسع،یونس اورلوط کو(بھی ہدایت دی)، اورہم نے ان سب کوجہان والوں پرفضیلت دی۔ ائیے اورآگے بڑھتے ہیں۔رب کریم قرآن میں سورہ یونس کی آیت98میں فرماتے ہیں: توکوئی بستی ایسی کیوں نہ ہوئی جوایمان لاتی اوراس کاایمان اسے نفع دیتا،سوائے یونس کی قوم کے؟جب وہ ایمان لائےتوہم نےان سے دنیاکی زندگی میں رسوائی کاعذاب دورکردیا اور انہیں ایک مدت تک فائدہ پہنچایا۔
سورہ الانبیاک آیت (87)میں فرمایا: اور ذوالنون(کویادکرو) جب وہ(اپنی قوم سے ناراض ہوکر) غصےکی حالت میں چل دیئےاورخیال کیا کہ ہم ان پرقابو نہیں پاسکیں گے۔ آخر اندھیرے میں(خداکو)پکارنے لگے کہ تیرے سواکوئی معبودنہیں۔توپاک ہے(اور) بیشک میں قصوروار ہوں۔ یہ وہ لمحہ ہے جب نبی اپنی قوم سے دل برداشتہ ہوکرروانہ ہوا،اور مچھلی کے پیٹ میں تین اندھیروں میں گم ہوکررب کوپکارااوررب نے جواب دیا،کیونکہ اس کی رحمت،اس کے غضب پرغالب ہے۔
قرآن کریم میں حضرت یونس کا ذکر ’’صاحِبِ الحوتِ‘‘مچھلی والے کے لقب سے کیا گیا ہے۔ ’’اوراپنے رب کے حکم کیلئےصبرکرو، اورمچھلی والے(یونس)کی مانندنہ ہوجا،جب اس نے غصے میں پکارااوروہ دل ہی دل میں غم سےبھراہواتھا۔ اگراس کے رب کی طرف سے اس پرنعمت نہ ہوتی تواسے میدان میں پھینک دیاجاتا،اوروہ ملامت زدہ ہوتا۔پس اس کے رب نے اسے چن لیا، اور اسے نیکوکاروں میں شامل کردیا‘‘ (القلم:48-50)۔ یعنی یہ آیات ان کے صبر،توبہ و استغفاراوراللہ کی رحمت سے نجات کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔
یہ آیات حضرت یونس کے واقعے کو صبروا ستغفار،ندامت اوررب کی رحمت کامکمل آئینہ بناکر پیش کرتی ہیں۔وہ لمحہ جب وہ دل گرفتہ اور غصے میں رب کوپکارتے ہیں،اورپھراللہ کی طرف سے نعمت یعنی مغفرت اورفضل ان پرنازل ہوتاہے۔ یہ اسباق ہرمومن،ہر انسان کیلئےایک روحانی مشعل راہ ہیں۔ان کانام حدیث میں یونس بن امتی آیا ہے۔آگے بڑھنے سے پہلے میرے آقانبی اکرمﷺ کاقول مبارک بھی ملاحظہ فرمائیں: بہت ہی جلیل القدرصحابی ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہﷺنے فرمایا:کسی بندے کے لائق نہیں کہ وہ کہے کہ میں یونس بن امتی سے بہترہوں۔ حضرت یونس کا تذکرہ بائبل کی کتاب یوناہ میں بڑی تفصیل سے ملتاہے۔یہ کتاب چار ابواب پرمشتمل ہے۔ان میں حضرت یونس کی نبوت، ان کانینوا کی طرف بھیجاجانا،ان کافرار ، مچھلی کے پیٹ میں ان کا قیام،اورنینوا کی قوم کی توبہ کاذکرہے۔میں بائبل کی کتاب یوناہ کے چند اہم اقتباسات پیش کرکے اپنامقف آپ کے سامنے رکھ دیتاہوں۔
خداوند کاکلام یونس بن امتی پرنازل ہوا: اٹھ، نینوا،اس عظیم شہر،کی طرف جااوراس کے خلاف منادی کر،کیونکہ ان کی بدی میرے حضور آگئی ہے۔لیکن یونس خداوندکے حضورسے ترسیس کی طرف بھاگ گیا۔(یوناہ:3-1:1 )
تب خداوندنے ایک بڑی مچھلی مقررکی کہ یونس کونگل لے۔اوریونس تین دن اورتین رات مچھلی کے پیٹ میں رہا۔(یوناہ:17:1)
عیسائی اور یہودی متون میں حضرت یونس کو یوناہ کے نام سے جاناجاتاہے۔بائبل کی کتاب یوناہ میں بیان ہےکہ خدانے انہیں نینوہ کی قوم کو خبردارکرنے کاحکم دیا،لیکن وہ فرارہو گئے ۔ ایک طوفان کے دوران،انہیں سمندرمیں پھینک دیا گیا، جہاں ایک بڑی مچھلی نے انہیں نگل لیا۔ (یوناہ:117)
اورخداوندنے ایک بڑی مچھلی کو مقررکیاکہ یوناہ کونگل لے،اوریوناہ تین دن اورتین راتیں مچھلی کے پیٹ میں رہا۔یہاں بڑی مچھلی کا ذکر ہے،نہ کہ ویل یاوہیل کا،جیساکہ بعض ترجموں میں آیا ہے۔اصل عبرانی لفظ(داگ گادول) استعمال ہواہے،جس کامطلب بڑی مچھلی ہے۔
اورخداوندکاکلام یوناہ بن امتی کے پاس پہنچا،کہ اٹھ،نینوہ،اس بڑے شہرکوجا،اوراس کے خلاف منادی کر،کیونکہ ان کی شرارت میرے حضورآ پہنچی ہے۔(یوناہ:11-2)
تب یوناہ نے مچھلی کے پیٹ سے خداوند اپنے خداسے دعاکی،اورکہا’’میں نے اپنی مصیبت میں خداوندکوپکارا،اوراس نے مجھے جواب دیا،میں نے پاتال کے پیٹ سے فریادکی، اورتونے میری آوازسنی۔(یوناہ:21-2)
اوریوناہ شہرمیں داخل ہوکرایک دن کی مسافت تک گیا،اورمنادی کی،اورکہا”چالیس دن کے بعدنینوا الٹ دیاجائے گا۔تب نینوا کے لوگوں نے خداپرایمان لایا،اورروزہ کااعلان کیا، اور بڑے سے لے کرچھوٹے تک نے ٹاٹ پہنا۔ (یوناہ:34-5)(جاری ہے)