خیبرپختونخوا میں بارشوں سے شدید جانی و مالی نقصان؛ چترال میں سیلابی صورتحال
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
چترال اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں حالیہ بارشوں اور برف پگھلنے کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے، جس سے نظام زندگی متاثر ہوا ہے۔
چترال کے علاقے تورکھو اجنو ریپن گول میں بارشوں کے نتیجے میں ایک بار پھر سیلابی کیفیت پیدا ہو گئی، جس کے باعث ریچ روڈ ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند ہوگیا ہے۔ سڑک کی بندش کے باعث آمد و رفت کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے اور مقامی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
اسی طرح وادی بروزگول میں سیلاب کے باعث 3گھروں سمیت سڑکیں بھی بہہ گئیں۔ متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات تک منتقل کر دیا گیا ہے جب کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ریلیف سرگرمیاں شروع کر دی گئی ہیں۔
اُدھر پشاور میں پی ڈی ایم اے نے بارشوں، ژالہ باری اور آسمانی بجلی گرنے کے نتیجے میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات کی رپورٹ جاری کی ہے۔
پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا میں 16 اپریل سے جاری بارشوں کے باعث پیش آئے حادثات میں 2 افراد جاں بحق جب کہ 9 افراد زخمی ہوئے۔ جاں بحق افراد میں ایک مرد اور ایک خاتون شامل ہیں، جب کہ زخمیوں میں 4 مرد، 3 خواتین اور 2 بچے شامل ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ بارشوں سے مجموعی طور پر 11 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ حادثات چارسدہ، خیبر، شانگلہ، بٹگرام اور چترال لوئر میں پیش آئے۔
پی ڈی ایم اے نے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو متاثرہ خاندانوں کو فوری امداد فراہم کرنے اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات مہیا کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ علاوہ ازیں بند شاہراہوں کو کھولنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لانے کی بھی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق ادارہ تمام ضلعی انتظامیہ اور امدادی اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے جب کہ ایمرجنسی آپریشن سینٹر مکمل طور پر فعال ہے۔ عوام کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع 1700 پر دے سکتے ہیں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پی ڈی ایم اے کے باعث
پڑھیں:
چترال میں بارش اور برفباری کی نئی لہر، فصلیں متاثر، ندی نالے بپھر گئے
چترال(نیوز ڈیسک) بالائی علاقوں میں بارش اور برفباری کا نیا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، جس کے باعث خطے میں موسم ایک بار پھر سرد ہو گیا ہے، جبکہ ژالہ باری اور ندی نالوں میں طغیانی نے زراعت اور مقامی زندگی پر منفی اثرات ڈالے ہیں۔
تازہ صورتحال کے مطابق چترال اور اس کے مضافات میں موسلا دھار بارشوں اور بالائی پہاڑی سلسلوں میں برفباری کے باعث سردی کی شدت میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ چترال کی وادی کالاش میں شدید ژالہ باری سے باغات اور کھڑی فصلیں بری طرح متاثر ہوئیں،جس پر کاشتکاروں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
مقامی کسانوں کا کہنا ہے کہ تیار فصلیں اور پھلدار درخت چند لمحوں کی ژالہ باری میں تباہ ہو گئے، جس سے انہیں مالی طور پر بڑا نقصان ہوا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال علاقائی معیشت پر گہرے اثرات ڈالے گی۔
ادھر شدید بارشوں کے باعث ندی نالوں میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے، بعض علاقوں میں برساتی نالے سیلابی شکل اختیار کر چکے ہیں، جس سے آمد و رفت بھی متاثر ہو رہی ہے۔
محکمہ موسمیات نے چترال اور کالام میں درجہ حرارت میں نمایاں کمی کی نشاندہی کی ہے، چترال میں درجہ حرارت 15 اور کالام میں 9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جو اپریل کے مہینے میں غیر معمولی قرار دیا جا رہا ہے۔
دوسری طرف، جنوبی خیبر پختونخوا کے اضلاع جیسے ڈیرہ اسماعیل خان، بنوں اور پشاور میں موسم گرم اور خشک رہنے کا امکان ہے۔ ڈیرہ میں درجہ حرارت 39، بنوں میں 35 اور پشاور میں 34 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چند دنوں کے دوران چترال، دیر، سوات، مانسہرہ اور کوہستان میں مزید بارش، ژالہ باری اور پہاڑی علاقوں میں ہلکی برفباری کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
مزیدپڑھیں:پنجاب حکومت نے اداکارہ عفت عمر کو اہم ذمہ داریاں دے دیں