سرینگر، علاقے میں پائی جانے والی خاموشی کو ہرگز امن کا نام نہیں دیا جا سکتا
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
سرینگر اور دیگر علاقوں میں شہریوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوجیوں اور پیرا ملٹری اہلکاروں نے جبر و استبداد کی کارروائیوں کے ذریعے علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول قائم کر رکھا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں سرینگر اور دیگر علاقوں میں شہریوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے میں پائی جانے والی خاموشی کو ہرگز امن کا نام نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوں اور پیرا ملٹری اہلکاروں نے جبر و استبداد کی کارروائیوں کے ذریعے علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول قائم کر رکھا ہے، قابض بھارتی اہلکار طاقت کے بل پر لوگوں کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے اگست 2019ء میں علاقے کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد کشمیریوں کے خلاف اپنی پرتشدد مہم میں تیزی لائی، میڈیا پر قدغیں عائد کیں اور صحافیوں کو سچائی سامنے لانے سے روکا۔ شہریوں نے کہا کہ علاقے میں اس وقت جو خاموشی کا ماحول نظر آ رہا ہے اور جسے بھارت امن کا نام دے رہا ہے یہ دراصل امن نہیں بلکہ خوف و دہشت ہے جو طاقت کے بل پر یہاں پھیلایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے رکھنے والوں کے خلاف ”یو اے پی اے“ جیسے کالے قوانین کا استعمال، این آئی اے اور ایس آئی اے جیسے بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں کے ذریعے ڈرانے دھمکانے کی کارروائیاں یہاں پائی جانے والی خاموشی کا اصل سبب ہیں۔
انسانی حقوق کے کارکنوں اور سیاسی مبصرین کا بھی کہنا ہے کہ بھارت جبر و ستم کی کارروائیوں کے ذریعے مقبوضہ علاقے میں آزادی کی آوازوں کو خاموش کرانے کی کوشش کر رہا ہے اور خوف و دہشت کو امن کا نام دے رہا ہے۔ ایک سابق پروفیسر نے انتقامی کارروائی کے خوف سے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ”یہ وحشیانہ فوجی طاقت کے ذریعے قائم کی گئی خاموشی ہے، لوگ پہلے کی طرح سب کچھ محسوس کر رہے ہیں لیکن انہوں نے ڈر کے مارے اپنے جذبات کا اظہار کرنا چھوڑ دیا ہے۔“
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: خوف و دہشت امن کا نام علاقے میں نے کہا کہ کے ذریعے انہوں نے رہا ہے
پڑھیں:
سندھ کا پانی پنجاب نہیں لے سکتا: عظمیٰ بخاری
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری— فائل فوٹووزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ سندھ کا پانی پنجاب نہیں لے سکتا، جو پانی جس صوبےکا ہے اسی کا ہے۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کوئی صوبہ دوسرے صوبے کے معاملے میں مداخلت نہیں کر سکتا، پانی کے معاملے پر سیاست کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ پانی کے معاملے پر سیاست کی جا رہی ہے اور ہمارےخلاف بیانات دیے جا رہے ہیں جس کا ردِ عمل نہیں دیتے۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کی گاڑی کو کینال روڈ پر حادثہ پیش آیا ہے۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب نے بتایا کہ پنجاب میں فوڈ چین پر حملہ کرنے والے افراد کو فوری طور پر گرفتار کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ میں نہیں کہتی کہ فوڈ چین پر حملہ کوئی انفرادی عمل ہے، یقیناً لوگوں کو اکسایا گیا ہے، اس طرح کے واقعات میں ملوث لوگ ملک میں استحکام نہیں چاہتے۔
عظمیٰ بخاری نے پنجاب حکومت کے اس حوالے سے اقدامات کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا ہے کہ ان گروہوں کے خلاف ہر قسم کے اقدامات کیے جا رہے ہیں، فوڈ چین پر حملے میں ملوث افراد کی گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں۔