اُروشی روٹیلا کی مندر سے متعلق بیان پر وضاحت، قانونی کارروائی کی دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
بھارتی اداکارہ اور رقاصہ اُروشی روٹیلا حال ہی میں اس وقت تنازع کا شکار ہوئیں جب انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریاست اتراکھنڈ میں بدری ناتھ مندر کے قریب ان کے نام پر ایک مندر قائم ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے جنوبی بھارت میں بھی اسی طرح کا مندر بنانے کی خواہش ظاہر کی، یہ کہتے ہوئے کہ انہوں نے اس خطے میں کافی فلمیں کی ہیں۔
اس بیان نے تنازع کھڑا کردیا اور بدری ناتھ کے پنڈتوں اور مقامی افراد نے سخت ناراضی کا اظہار کیا۔ تاہم، اب اُروشی روٹیلا کی ٹیم نے اس معاملے پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اداکارہ نے کبھی یہ دعویٰ نہیں کیا کہ وہ مندر ان کا اپنا ہے یا انہوں نے اسے ملکیت کے طور پر پیش کیا۔
مزید پڑھیں: کیا بھارت میں اروشی روٹیلا کے نام کا مندر بنا کر پوجا کی جارہی ہے؟
بیان میں کہا گیا، "اُروشی روٹیلا نے صرف یہ کہا تھا کہ اتراکھنڈ میں ان کے نام پر ایک مندر ہے، نہ کہ ‘اُروشی روٹیلا کا مندر’۔ لیکن لوگ مکمل بات سننے کے بجائے صرف ‘اُروشی’ اور ‘مندر’ سن کر یہ فرض کر لیتے ہیں کہ لوگ ان کی پوجا کر رہے ہیں۔ براہِ کرم مکمل ویڈیو سنیں اور پھر رائے قائم کریں۔”
اُروشی کی ٹیم نے واضح کیا کہ جو افراد ان کے بیانات کو غلط انداز میں پیش کر رہے ہیں، ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے معاشرے میں باہمی عزت اور شائستہ گفتگو کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: ا روشی روٹیلا انہوں نے
پڑھیں:
سکھر :پولیس کا ہوائی فائرنگ کرنے والوں کیخلاف کارروائی کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251214-4-5
سکھر (نمائندہ جسارت)سکھر پولیس نے شادیوں اور دیگر خوشی کی تقریبات میں ہوائی فائرنگ کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے مکمل پابندی عائد کر دی ھے۔ ایس ایس پی سکھر اظہر خان نے واضح ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ شادی یا کسی بھی خوشی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ نہ صرف انسانی جان کے لیے انتہائی خطرناک ہے بلکہ قانوناً سنگین جرم بھی ہے، جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ایس ایس پی سکھر کے مطابق ہوائی فائرنگ میں ملوث افراد کے خلاف فوری طور پر گرفتاری عمل میں لائی جائے گی اور ان پر مقدمات درج کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ملزمان کے خلاف تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 337-H(2) سمیت دیگر متعلقہ قانونی دفعات کے تحت سخت قانونی کارروائی کی جائے گی، تاکہ اس خطرناک رجحان کی حوصلہ شکنی کی جا سکے۔پولیس حکام نے مزید واضح کیا کہ اگر کسی شادی یا خوشی کی تقریب کے دوران فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تو صرف فائرنگ کرنے والا ہی نہیں بلکہ والدین یا سرپرست کو بھی قانون کے دائرے میں لایا جائے گا اور ان کے خلاف بھی قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ایس ایس پی سکھر اظہر خان نے عوامی آگاہی پیغام دیتے ہوئے کہا کہ خوشیوں کے مواقع کو غم میں تبدیل نہ کیا جائے، کیونکہ ہوائی فائرنگ ایک مجرمانہ عمل ہونے کے ساتھ ساتھ قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کا سبب بھی بن سکتی ہے۔ انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ قانون کی پاسداری کریں اور ایسے غیر قانونی اقدامات سے اجتناب کریں۔سکھر پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر کہیں بھی ہوائی فائرنگ یا کسی مشتبہ سرگرمی کا مشاہدہ ہو تو فوری طور پر قریبی پولیس اسٹیشن یا ہیلپ لائن 15 پر اطلاع دیں۔