پشاور، پولیس کا شادی کی تقریب میں چھاپہ، دولہا گرفتار، مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 20th, April 2025 GMT
پولیس کے مطابق شادی کی خوشی میں دولہا اپنے دوستوں کے ہمراہ ہوائی فائرنگ کر رہا تھا جس پر مقامی پولیس نے فوری ایکشن لیتے ہوئے تقریب پر چھاپہ مارا اور دولہے کو گرفتار کر لیا۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور پولیس نے چمکنی کے علاقے میں ایک شادی کی تقریب کے دوران ہوائی فائرنگ پر کارروائی کرتے ہوئے دولہے کو گرفتار کرلیا۔ پولیس کے مطابق شادی کی خوشی میں دولہا اپنے دوستوں کے ہمراہ ہوائی فائرنگ کر رہا تھا جس پر مقامی پولیس نے فوری ایکشن لیتے ہوئے تقریب پر چھاپہ مارا اور دولہے کو گرفتار کر لیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ہوائی فائرنگ نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ یہ انسانی جانوں کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ اس عمل کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی تاکہ ایسے واقعات کا سدباب کیا جا سکے۔
گرفتار ہونے والے دولہے کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔ پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ شادی بیاہ کی تقریبات میں ہوائی فائرنگ سے اجتناب کریں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ہوائی فائرنگ پولیس نے شادی کی
پڑھیں:
بھارت میں انوکھا واقعہ، دولہے کی شادی دلہن کی جگہ اس کی ماں سے کر ادی گئی
بھارت میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا جہاں نوجوان کی دلہن کے بجائے اُس کی 45 سالہ بیوہ ماں سے شادی کروا دی گئی، دولہا شکایت لے کر تھانے پہنچ گیا۔
پولیس کے مطابق حیرت انگیز واقعہ 31 مارچ کو بھارت کے شہر میرٹھ کے علاقے برہم پوری میں پیش آیا، جہاں نوجوان محمد عظیم نے اپنی شکایت میں بتایا کہ اس کی شادی شاملی کی رہائشی منتشاء سے اس کے بھائی ندیم اور بھابھی شائستہ کی معرفت طے ہوئی تھی۔
نوجوان کا کہنا ہے کہ نکاح کی تقریب کے دوران مولوی نے دلہن کا نام ”طاہرہ“ پکارا، لیکن میں نے سمجھا کہ شاید یہ دلہن کا دوسرا نام ہو، نکاح کے بعد جب دلہن کا چہرہ بے نقاب ہوا تو میں حیران رہ گیا۔
درخواست گزار نے بتایا کہ نکاح منتشاء کی جگہ اس کی ماں طاہرہ سے ہوچکا تھا، جو بیوہ اور تقریباً 45 سال کی ہیں۔
عظیم نے دعویٰ کیا کہ شادی کی تقریب میں 5 لاکھ روپے کا لین دین بھی ہوا، جب اس نے اس دھوکے پر احتجاج کیا تو منتشاء کے بھائی ندیم اور بھابھی نے اُسے جھوٹے ریپ کیس میں پھنسانے کی دھمکی دی۔
رپورٹ کے مطابق عظیم نے پولیس کو تحریری شکایت درج کرائی، تاہم سی او برہم پوری، سومیہ استھانہ کے مطابق فریقین کے درمیان معاملہ افہام و تفہیم سے طے پاگیا اور عظیم نے اپنی شکایت واپس لے لی ہے اور کہا ہے کہ وہ اب قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتا۔