گلوکار حسین رحیم نے خاموشی سے شادی کرلی
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
اسلام آباد(شوبز ڈیسک)گلوکار و موسیقار حسن رحیم نے خاموشی سے شادی کرکے مداحوں کو خوشخبری سنادی، تاہم ساتھ ہی گلوکار نے شادی کی تصاویر شیئر نہ کرنے کی اپیل بھی کردی۔
حسن رحیم نے 18 اپریل کو انسٹاگرام پر دلہن کے ہمراہ تصویر شیئر کرتے ہوئے سوشل میڈیا پیجز اور میڈیا پبلیکشنز کو اپیل کی کہ ان کی شادی کی تصاویر اور ویڈیوز کو شیئر یا شائع نہ کیا جائے۔
حسن رحیم نے لکھا کہ وہ اپنی شادی کی تقریبات کی کسی بھی ویڈیو یا تصویر کو شیئر کرنے کی اجازت نہیں دے رہے، اس لیے ان کی پرائیویسی کا احترام کرکے تصاویر اور ویڈیوز کو شیئر نہ کیا جائے۔
انہوں نے شادی اور دلہن سے متلعق کوئی معلومات فراہم نہیں کی، تاہم ان کی جانب انسٹاگرام پر شیئر کردہ تصویر میں ان کی دلہن کے چہرے کو دیکھا جا سکتا ہے۔
حسن رحیم کی جانب سے شادی کی تصدیق کیے جانے کے بعد میوزک اور شوبز سے وابستہ شخصیات نے کمنٹس کرتے ہوئے انہیں مبارک باد پیش کی۔
مداحوں نے بھی ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے انہیں مبارک باد پیش کی۔
مزیدپڑھیں:متنازع کینالز منصوبہ: نواز شریف اور شہباز شریف کی پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: شادی کی
پڑھیں:
بھارت؛ 22 سالہ دولھے کے ساتھ دھوکا، دلہن کی والدہ سے شادی کروادی گئی
MEERUT:بھارت کی ریاست اترپردیش کے شہر میرٹھ میں 22 سالہ دولھے کو دھوکا دے کر ان کی 21 سالہ دلہن کی والدہ سے شادی کرادی گئی۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ دولھے کے ساتھ مبینہ طور پر دھوکا دیا گیا اور ان کی 21 سالہ دلہن کی 45 سالہ والدہ سے شادی کرادی گئی۔
پولیس نے بتایا کہ میرٹھ کے علاقے براہماپوری کے رہائشی 22 سالہ محمد عظیم نے شکایت درج کرائی کہ ان کے بھائی اور بھابی نے ان کی شادی ضلع چاملی میں منتشا سے طے کی تھی۔
پولیس نے بتایا کہ شادی 31 مارچ کو ہوئی اور نکاح کے دوران نکاح خواں نے دلہن کا نام طاہرہ لیا اور جب پردہ ہٹایا گیا تو انکشاف ہوا کہ دلہن منتشا کی 45 سالہ بیوہ ماں ہیں اور انہیں دلہن ظاہر کرکے منتشا کے بجائے والدہ سے شادی کرا دی گئی۔
دولھے نے دعویٰ کیا کہ نکاح کی تقریب کے دوران 5 لاکھ بھارتی روپے کا تبادلہ ہوا تھا۔
پولیس کے پاس 17 اپریل کو درج شکایت میں عظیم نے پولیس کو بتایا کہ جب انہوں نے اس دھوکے پر احتجاج کیا تو ان کے بھائی اور بھابی نے انہیں جھوٹے ریپ کیس میں پھنسانے کی دھمکی دی۔
سی او براہماپوری سومیہ استھانا نے بتایا کہ دونوں فریقین کے درمیان راضی نامہ ہوگیا ہے، عظیم نے اپنی شکایت واپس لے لی ہے اور بتایا ہے کہ وہ اس وقت مزید کوئی قانونی چارہ جوئی جاری رکھنا نہیں چاہتے ہیں۔