بلاول بھٹو کا سندھ پیپلز ہاؤسنگ کے تحت بننے والے سیلاب متاثرہ افراد کے گھروں کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
حیدرآباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی گاؤں جھنڈو کھوسو آمد ہوئی۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ پیپلز ہاؤسنگ کے تحت بننے والے سیلاب سے متاثرہ افراد کے گھروں کا دورہ کیا، بلاول بھٹو زرداری نے گاؤں جھنڈو کھوسو میں سیلاب سے متاثرہ افراد کو ان کے گھروں کے مالکانہ حقوق کی اسناد دیں۔
اس موقع پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو بریفنگ دی گئی کہ گاؤں جھنڈو کھوسو میں سیلاب سے 209 گھر متاثر ہوئے جس میں سے 135 سے زائد گھر تعمیر ہوچکے ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے متاثرین سیلاب سے کہا کہ ہم نے خواتین کو ان گھروں کا مالک بنایا ہے تاکہ ایک پوری نسل ترقی کرسکے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری سیلاب سے
پڑھیں:
فیض حمید طاقت کے نشے میں اپنے حلف کی خلاف ورزی کرتے رہے، بلاول بھٹو
چیئرمین پیپلز پارٹی نے فیض حمید کے فیصلے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام مستقبل میں ایسی غلطیوں سے بچنے میں مددگار ثابت ہوگا وہ طاقت کے نشے میں اپنے حلف کی خلاف ورزی کرتے رہے اور آج کے فیصلے سے یہ بات واضح ہو گئی کہ غیرقانونی اقدامات کئے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت نے پیپلز پارٹی سے اس حوالے سے کوئی بات نہیں کی اور پی ٹی آئی کا طرز سیاست گورنر راج والے حالات پیدا کر رہا ہے۔ چنیوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سخت اقدامات کے دوران خیبرپختونخوا میں گورنر راج کا آپشن موجود ہے، لیکن ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان اس پر کوئی بات نہیں ہوئی۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے فیض حمید کے فیصلے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام مستقبل میں ایسی غلطیوں سے بچنے میں مددگار ثابت ہوگا وہ طاقت کے نشے میں اپنے حلف کی خلاف ورزی کرتے رہے اور آج کے فیصلے سے یہ بات واضح ہو گئی کہ غیرقانونی اقدامات کئے گئے۔
انہوں نے بانی پی ٹی آئی پر بھی تنقید کی اور کہا کہ انہوں نے بطور وزیراعظم طاقت کے نشے میں دھمکیاں دی، مخالفین کو نشانہ بنایا اور سیاست میں غلط روایت ڈالی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے دور میں مریم نواز اور فریال تالپور کو جیل میں رکھا گیا اور آج خود بند ہے یہی مکافات عمل ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے 27ویں آئینی ترمیم اور میثاق جمہوریت کے وعدے پورے کرنے پر اطمینان ظاہر کیا اور کہا کہ وفاقی حکومت کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہے، جس کے حل کیلئے وہ پُرعزم ہیں جبکہ ایف بی آر کی کمزوریوں کا بوجھ صوبوں کے عوام نہیں اٹھا سکتے۔