جَلد ججز سینیارٹی کیس میں تفصیلی جواب جمع کریں گے: ایڈووکیٹ جنرل کے پی
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
فوٹو بشکریہ فیس بُک
ایڈووکیٹ جنرل کے پی شاہ فیصل اتمان خیل نے کہا ہے کہ جَلد ججز سینیارٹی کیس میں تفصیلی جواب جمع کریں گے۔
شاہ فیصل اتمان خیل نے میڈیا سے گفتگو کے دوران ججز سینیارٹی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل سے مشاورت طلب کرنے کے معاملے میں کہا ہے کہ رجسٹرار پشاور ہائی کورٹ کے ساتھ پہلی میٹنگ ہوئی ہے۔
شاہ فیصل اتمان خیل نے کہا ہے کہ میٹنگ میں حتمی جواب تاحال تیار نہیں کیا گیا، سپریم کورٹ کے بھیجے گئے پرفارما پر غور کیا گیا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ سپریم کورٹ سے مکمل ریکارڈ منگوانے کی تجویز سامنے آئی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کہا ہے کہ
پڑھیں:
چیف جسٹس نے ججز کے تبادلوں پر رضامندی ظاہر کی تھی: رجسٹرار سپریم کورٹ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کیس میں آئینی بینچ کے روبرو رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے جواب جمع کروادیا گیا۔
ڈان نیوز کے مطابق جواب میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 200 کی شق ایک کے تحت صدر مملکت جج کا تبادلہ کرسکتا ہے۔رجسٹرار سپریم کورٹ کے جواب میں آئینی بینچ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ وزارت قانون کی جانب سے ٹرانسفر سے پہلے یکم فروری کو چیف جسٹس سے رائے طلب کی گئی تھی، چیف جسٹس نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے لئے ججز ٹرانسفر پر رضامندی ظاہر کی تھی۔
رجسٹرار سپریم کورٹ کے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ وزارت قانون نے یکم فروری کو چیف جسٹس کی رضامندی طلب کی تھی، چیف جسٹس نے اسی روز ججز ٹرانسفر پر رضامندی کا جواب بھیجا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کے تبادلے اور سنیارٹی کیس میں جوڈیشل کمیشن نے بھی اپنا جواب سپریم میں جمع کروا دیا۔
جواب میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کا مینڈیٹ آئین کے آرٹیکل 175 اے میں دیا گیا ہے، جوڈیشل کمیشن کی بنیادی ذمہ داری سپریم کورٹ، ہائیکورٹ اور فیڈرل شریعت عدالتوں میں ججز کی تقرری ہے۔
جوڈیشل کمیشن کے جواب میں کہا گیا ہے کہ موجودہ کیس ججز کے تبادلے سے متعلق ہے، ججز کے تبادلوں میں آئین کے مطابق جوڈیشل کمیشن کا کوئی کردار نہیں۔
سیکرٹری جوڈیشل کمیشن نیاز محمد کی جانب سے جواب جمع کروایا گیا ہے۔
گندم کی فصل میں حصہ کم ملنے پر بیوی نے تشدد کر کے شوہر کو قتل کردیا
مزید :