جنس تبدیلی؛ اب کرکٹ میں تمہارے لیے کوئی جگہ نہیں، والد کے الفاظ تھے
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
نومبر 2024 جنس تبدیل کروا کر لڑکے سے لڑکی بننے والی سابق بھارتی کرکٹر اور کوچ سنجے بانگر کی بیٹی انایا نے اپنے والد سے متعلق انکشافات کردیے۔
للّن ٹاپ کو دیئے گئے انٹرویو میں انایا بانگر نے بتایا کہ میرے والد نے مجھ پر واضح کردیا تھا کہ "اب کرکٹ میں تمہارے لیے کوئی جگہ نہیں"۔
دوران انٹرویو انایا نے اپنے والد سے متعلق بات کرنے سے صاف انکار کردیا تاہم انہوں نے کہا کہ میرے والد نے مجھے دوٹوک انداز میں بتادیا تھا کہ اب کرکٹ میں میری کوئی جگہ نہیں، جس کے بعد مجھے خودکشی جیسے خیالات آنے لگے۔
https://www.express.pk/story/2732606/indian-former-cricketer-coach-son-transgender-girl
انایا نے کہا کہ مجھے ایسا لگتا تھا کہ پوری دنیا میرے خلاف ہوگئی ہے لیکن میرے خاندان نے مجھے سپورٹ کیا تاہم اسکے برعکس معاشرے اور کرکٹ سسٹم نے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے اپنے فیصلے کی وجہ سے قیمت کرکٹ سے محرومی کی صورت میں چکانی پڑی۔
https://www.express.pk/story/2757737/cricketers-sent-me-inappropriate-photos-of-themselves-former-indian-coachs-daughter-2757737قبل ازیں فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر سابق بھارتی کرکٹر اور کوچ سنجے بانگر کی بیٹی انایا (سابقہ نام: اریان) نے دعویٰ کیا تھا کہ کئی کرکٹرز نے انہیں جنس تبدیلی کے بعد اپنی فحش تصاویر بھیجیں۔
انایا کا مزید کہنا تھا کہ ایک فرد نے مجھے سرِعام گالیاں دیں اور پھر میری تصاویر مانگیں جبکہ ایک سینئر کرکٹر ایسی حرکت کی کوشش کی جو بتانا بھی نہیں چاہتی۔
مزید پڑھیں: سابق بھارتی کرکٹر کا بیٹا جنس تبدیل کروا کر لڑکی بن گیا
واضح رہے کہ انایا بانگر اپنی جنس تبدیل کروانے سے قبل بھارت کے نوجوان مشیر خان، سرفراز خان، یشسوی جیسوال جیسے کرکٹرز کیساتھ بھی کھیل چکی ہیں۔
یاد رہے کہ 22 سال تک ایک لڑکے کی حیثیت سے پلنے بڑھنے اور تعلیم حاصل کرنے والے آریان نے 2023 میں ہارمون تھراپی کروانا شروع کیں اور 11 ماہ بعد ٹرانس جینڈر لڑکی بن گئیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تھا کہ
پڑھیں:
جیسن گلیسپی کا پی سی بی پر واجبات کی عدم ادائیگی کا الزام، پاکستان کرکٹ بورڈ کا مؤقف بھی آگیا
قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈکوچ جیسن گلیسپی نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پر معاوضہ ادا نہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
ایک حالیہ انٹرویو میں سابق آسٹریلوی فاسٹ بولر و پاکستان ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ جیسن گلیپسی نے کہا کہ ان کے دل میں پاکستان کرکٹ کے لیے کوئی منفی جذبات نہیں ہیں، تاہم انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ انہیں اب تک 9 ماہ کی کوچنگ کا معاوضہ نہیں دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ’وہ ایک مسخرا ہے‘، جیسن گلیسپی کی ہیڈ کوچ عاقب جاوید پر کڑی تنقید
جیسن گلیسپی نے کہا کہ وہ ابھی بھی اس کام کا معاوضہ ملنے کے منتظر ہیں جو انہوں نے بحثیت ہیڈکوچ کیا ہے، یہ تھوڑا مایوس کن ضرور ہے، امید ہے کہ یہ معاملہ جلد حل ہو جائے گا۔
اس سے قبل گلیسپی نے کہا تھا کہ پاکستان ٹیم کے ساتھ ان کے تجربے نے کوچنگ سے ان کی محبت کو متاثر کیا ہے، وہ مایوس کن تھا، اس نے مجھے یہ سوچنے پر مجبور کیا کہ کیا میں دوبارہ فل ٹائم کوچنگ کرنا چاہتا ہوں یا نہیں۔
پی سی بی کا مؤقف کیا ہے؟جیسن گلیسپی کے الزامات پر پی سی بی نے کہا ہے کہ واجبات کی عدم ادائیگی کے الزامات میں حقیقت نہیں، سابق ہیڈ کوچ جیسن گلیسپی بغیر نوٹس دیے اپنا عہدہ چھوڑ گئے تھے، معاہدے میں دونوں فریقین کے 4 ماہ کے نوٹس کی شق موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی کرکٹ ٹیم کی ہیڈ کوچنگ سے استعفیٰ کیوں دیا؟، جیسن گلیسپی نے خاموشی توڑ دی
پی سی بی کا کہنا ہے کہ جیسن گلیسپی نے نوٹس نہیں دیا، جس پر واجبات اُن کی طرف نکلتے ہیں، واجبات کے لیے جیسن گلیسپی کے ایجنٹ نے بھی بورڈ سے رابطہ کیا، ایجنٹ کو بھی بورڈ نے آگاہ کیا تھا کہ جیسن گلیسپی پہلے واجبات کلیئر کریں، پھر باقی حساب بھی کلیئر کرلیں گے۔
یاد رہے کہ اپریل2024 میں سابق آسٹریلوی فاسٹ بولر جیسن گلیسپی کو پاکستان ٹیسٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا تھا، انہوں نے دسمبر میں عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور استعفے کی وجہ ان کے اور بورڈ کے درمیان اختلافات بیان کی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آسٹریلیا پاکستان پی سی بی ٹیسٹ ٹیم جیسن گلیسپی ہیڈکوچ