کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن )سابق وزیر خزانہ اور عوام پاکستان پارٹی کے سیکرٹری جنرل مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ اس وقت معاشی استحکام تو حقیقی ہے لیکن یہ عالمی منڈی میں تیل اور دیگر اجناس کی قیمتوں کا مرہون منت ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ معاشی استحکام حقیقی ہے اس میں شک نہیں ہے لیکن دنیا بھر میں تیل کی قیمت کم ہوئی ہے اور دیگر چیزوں کی بھی قیمتیں کم ہوئی ہیں تو جو فارن ایکسچینج کی ضرورت ہوتی ہے اس میں ڈالر بچ جاتے ہیں جس کی وجہ سے کرنٹ اکاﺅنٹ سرپلس بھی ہو رہا ہے اور ریزرو بھی بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر تیل کی قیمت 80،90 ڈالرپربھی گئی تو ہماری معیشت میں اتنی طاقت نہیں کہ ہم استحکام برقرار رکھ سکیں، حکومت نے کسی قسم کا ریفارم نہیں کیا اور وقت ضائع کیا ہے، پائیدار معاشی استحکام کے لئے حکومت نے جو بنیادی اصلاحات کرنی تھیں وہ نہیں کیں۔
پروگرام میں شریک سینئر تجزیہ کار شہزاد اقبال نے کہا کہ نہ تو اسٹیبلشمنٹ اپنی پوزیشن سے ہٹ کر کوئی ڈیل کرے گی اور بظاہر ایسا لگ رہا ہے کہ عمران خان بھی نہیں کریں گے۔
سینئر تجزیہ کار عاصمہ شیرازی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے لئے راہیں نکلنے کے مواقع موجود تھے اور ابھی بھی نکل سکتی ہیں لیکن سب سے بڑی رکاوٹ اس میں تحریک انصاف خود نظر آتی ہے۔

کینیڈا کے عام انتخابات میں انتخابی سرگرمیوں میں پاکستانی اور دیگر ایشیائی ممالک کے شہریوں کی لبرل پارٹی کی حمایت 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: معاشی استحکام

پڑھیں:

وزیرخزانہ عالمی معاشی اجلاسوں میں شرکت کیلئے امریکا روانہ، اہم ملاقاتیں کرینگے

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اپریل2025ء)وزیر خزانہ عالمی معاشی اجلاسوں میں شرکت کے لیے امریکا روانہ ہو گئے، جہاں وہ ورلڈ بینک، آئی ایم ایف حکام سمیت کئی اہم تقاریب میں شرکت اور ملاقاتیں کریں گے۔وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب ورلڈ بینک گروپ اور آئی ایم ایف کے موسم بہار 2025 اجلاسوں میں شرکت کے لیے امریکا روانہ ہوئے۔

یہ اجلاس پیر 21 اپریل سے شروع ہو کر ہفتہ 26 اپریل تک جاری رہیں گے۔وزیر خزانہ اجلاسوں میں شرکت کے دوران عالمی بینک اور آئی ایم ایف کے اعلیٰ حکام سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔ اس دورے میں ان کی ملاقاتیں چین، برطانیہ، سعودی عرب اور ترکیہ کے وزرائے خزانہ اور دیگر ہم منصب قائدین سے بھی شیڈول ہیں۔امریکا کے اسٹیٹ اور ٹریڑری ڈیپارٹمنٹس کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں بھی اس دورے کا حصہ ہیں، جب کہ وزیر خزانہ عالمی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں، کمرشل اور سرمایہ کار بینکوں کے حکام سے بھی ملاقات کریں گے۔

(جاری ہے)

اپنے دورہ امریکا کے دوران سینیٹر محمد اورنگزیب مختلف سرمایہ کاری فورمز اور سیمینارز سے بھی خطاب کریں گے، جہاں وہ ملک کے معاشی منظر نامے کو اجاگر کریں گے۔وزیر خزانہ موسمیاتی اقدام کے لیے قائم وزرائے خزانہ کے اتحاد کی تیرہویں وزارتی نشست میں بھی شرکت کریں گے۔ علاوہ ازیں، وہ جیفریز انٹرنیشنل کے زیر اہتمام ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کے ساتھ گول میز نشست میں پاکستان کے معاشی منظر نامے، تازہ ترین مالی و مالیاتی پیش رفتوں اور اصلاحات پر پیش قدمی اور آئی ایم ایف کے ساتھ روابط کے موضوع پر اظہار خیال کریں گے۔

محمد اورنگزیب سینٹر فار گلوبل ڈویلپمنٹ (سی جی ڈی) کے تحت پاکستان میں جاری اصلاحات اور مستقبل کے چیلنجز پر ایک نشست سے بھی خطاب کریں گے۔ ان کے شیڈول میں گیٹس فاؤنڈیشن کی عالمی پالیسی اور وکالت کے شعبہ کی صدر گارجی گوش سے ملاقات بھی شامل ہے۔علاوہ ازیں وزیر خزانہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی خصوصی مشیر برائے مالی صحت اور جی 20 کی عالمی شراکت برائے مالی شمولیت کی اعزازی سرپرست، نیدرلینڈز کی ملکہ میکسما سے بھی ملاقات کریں گے۔

دورے کے دوران وہ امریکا کے معروف تھنک ٹینکس کا دورہ کریں گے اور اٹلانٹک کونسل میں سال 2025 اور مستقبل میں پاکستانی معیشت کو درپیش چیلنجز اور مواقع کے موضوع پر خطاب کریں گے۔آخر میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب منتخب بین الاقوامی اور امریکی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • معاشی استحکام کے مثبت اثرات پاکستان اسٹاک مارکیٹ پر کیسے مرتب ہورہے ہیں؟
  • کنول عالیجا، مصنوعی ذہانت کے بل پر عالمی کاروباری اداروں تک رسائی پانے والی باہمت خاتون
  • چین امریکا میں تجارتی جنگ،عالمی منڈی میں تیل مہنگا
  • وزیر خزانہ اورنگزیب  عالمی معاشی اجلاسوں میں شرکت کیلئے امریکہ چلے گئے 
  • وزیرخزانہ عالمی معاشی اجلاسوں میں شرکت کیلئے امریکا روانہ، اہم ملاقاتیں کرینگے
  • سمجھ نہیں آیا پی پی کینال کیخلاف کھڑی ہے یا ساتھ، مفتاح اسماعیل
  • سمجھ نہیں آیا پیپلز پارٹی کینال کیخلاف کھڑی ہے یا ساتھ، مفتاح اسماعیل
  • سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں. اسد عمر
  • وزیر خزانہ عالمی معاشی اجلاسوں میں شرکت کیلیے امریکا روانہ، اہم ملاقاتیں ہوں گی