پارلیمنٹ سمیت ہر فورم پر مظلوموں کی آواز بلند کرتا رہوں گا، انجینئر حمید حسین
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
اسلام آباد میں منعقدہ حمایت مظلومین پاراچنار کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے پارلیمانی لیڈر نے کہا کہ ضلع کرم میں شیعہ سنی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، کرم کے شیعہ اور سنی متحدہ ہیں، میری جماعت اس وقت مظلوموں کی آواز بن چکی ہے، قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی قیادت میں ہم اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے پارلیمانی لیڈر ممبر قومی اسمبلی انجینئر حمید حسین نے کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین اس وقت دنیا بھر کے مظلوموں کے لیے ایک اُمید کی کرن ہے، میں پارلیمنٹ سمیت ہر فورم پر نہ صرف کرم بلکہ ہر مظلوم کی آواز بلند کرتا ہوں، ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے اسلام آباد میں منعقدہ حمایت مظلومین پاراچنار کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انجینئر حمید حسین نے مزید کہا کہ ضلع کرم میں شیعہ سنی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، کرم کے شیعہ اور سنی متحدہ ہیں، اُنہوں نے کہا کہ میری جماعت اس وقت مظلوموں کی آواز بن چکی ہے، قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی قیادت میں ہم اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی آواز
پڑھیں:
عالمی فوڈ چین پر حملہ: گرفتار ملزمان نے قوم سے معافی مانگ لی
اسلام آباد: عالمی فوڈ چین پر حملہ کرنے والے گرفتار ملزمان نے اپنے اقدام پر گہرے ندامت کا اظہار کیا ہے اور قوم سے معافی کی اپیل کی ہے۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت میں بین الاقوامی فوڈ چین پر توڑ پھوڑ کے کیس کی سماعت ہوئی، جہاں پولیس نے 15 گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے شواہد کی روشنی میں 6 ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا جبکہ باقی 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملزمان کا کہنا تھا کہ وہ احتجاج میں صرف ”دیکھا دیکھی“ شامل ہوئے تھے اور انہیں احساس ہے کہ انہوں نے جو کیا وہ ملک کے مفاد کے خلاف تھا۔ ایک ملزم نے کہا، ’پاکستان کا نقصان، ہمارا نقصان ہے۔ جو ملک کو نقصان پہنچاتا ہے، وہ دراصل اپنا ہی نقصان کرتا ہے۔‘
ملزمان نے تسلیم کیا کہ وہ جذباتی طور پر بہکاوے میں آ گئے تھے اور انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ آئندہ اس قسم کے احتجاج یا پرتشدد کارروائیوں کا حصہ نہ بنیں۔
ایک اور ملزم نے کہا کہ ’ہم غیرملکی فوڈ چینز یا کسی بھی کاروباری ادارے پر توڑ پھوڑ کی حمایت نہیں کرتے‘۔
ملزمان کا کہنا تھا کہ ’ہم قوم اور حکومت سے معافی چاہتے ہیں، اور وعدہ کرتے ہیں کہ آئندہ ایسا کوئی عمل نہیں کریں گے۔‘