امریکن جیویش کانگریس کی طرف سے پاکستان کی تعریف سوالیہ نشان ہے، محمد شاداب رضا نقشبندی
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مفتی منیب الرحمن صاحب کی طرف سے جاری کیے گئے فتوی جہاد کی مکمل حمایت کرتے ہیں، اب مسلم ریاستوں کو مشترکہ طور پر اسرائیل کے خلاف جہاد کا اعلان کرنا چاہئیے، ہمیں 57 مسلم ممالک کے بے حس حکمرانوں سے کوئی امید نہیں لیکن "مجھے ہے حکم اذاں" کے تحت اپنی ذمہ داری پوری کرتے رہیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ عالمی حالات تیزی کے ساتھ تبدیل ہو رہے ہیں اور ہم بطور مسلم اور پاکستانی اس صورتحال سے لاتعلق نہیں رہ سکتے، ہم چاہیں یا نا چاہیں جلد یا بدیر ہمیں اس جنگ کا حصہ بننا پڑے گا، ہماری خاموشی ملک و ملت اور عالم اسلام کے لیے ایک مجرمانہ اقدام ہوگا، اسرائیل اسلام دشمنی میں تمام حدیں پار کر چکا ہے اور غزہ میں کھلی دہشتگردی کرکے مسلسل نسل کشی کررہا ہے، ان خیالات کا اظہار سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد شاداب رضا نقشبندی نے ملتان پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے اور اس کے سرپرست و معاون ممالک اسرائیل سے بڑے مجرم ہیں، غزہ وفلسطین میں مسلمانوں پر زمین تنگ کردی گئی ہے، ان تک کسی بھی قسم کی امداد بھی نہیں پہنچنے دی جا رہی، اسرائیل سے ہمدردی رکھنے والے میر جعفر اور میر صادق ہیں جو اسلام کے خلاف سازش اور مسلمانوں کی نسل کشی کے جرم میں برابر کے شریک ہیں، اسرائیل کے دہشتگردانہ حملوں اور انسانیت سوز مظالم کا ساتھ دینے والوں کا شمار بھی اسلام کے دشمنوں میں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سنی تحریک مفتی منیب الرحمن صاحب کی طرف سے جاری کیے گئے فتوی جہاد کی مکمل حمایت کرتے ہیں، اب مسلم ریاستوں کو مشترکہ طور پر اسرائیل کے خلاف جہاد کا اعلان کرنا چاہئیے، ہمیں 57 مسلم ممالک کے بے حس حکمرانوں سے کوئی امید نہیں لیکن "مجھے ہے حکم اذاں" کے تحت اپنی ذمہ داری پوری کرتے رہیں گے، ہم نے پاکستان کے اہل اقتدار کو بیدار کرنے کی کوشش کے تحت ایک کھلا خط جاری کیا ہے جس میں قرآن و حدیث اور قائد اعظم کے فرمان کی روشنی میں پوری دنیا بلخصوص غزہ کے مظلوم عوام کے لیے ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کرتے ہوئے اپنا دینی فریضہ سر انجام دیا ہے، ملک بھر میں ہمارے تنظیمی ذمہ داران تمام ایم این ایز تک یہ کھلا خط پہنچا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ امریکہ، یورپ اور ایشیا سمیت دنیا بھر میں عوام الناس غزہ کے مظلوموں کے آواز بلند کر رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ اسرائیلی و امریکی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم تیز ہوتی جا رہی ہے، پاکستان کے عوام فلسطین کے حق میں کھڑے ہیں اور ان سے یکجہتی کا مظاہرہ کررہے ہیں، اسرائیل کی بربادی اس کا مقدر بن چکی ہے، اسرائیل غزہ میں خیمہ بستیوں اور نہتے لوگوں پر بمباری کررہا ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نے اقوام متحدہ کے قوانین اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کو پاوں تلے روند دیا ہے، اس پر عالمی ادارے کاروائی کرنے سے بھی قاصر ہیں، غزہ کی صورتحال انتہائی تشویناک ہو چکی ہے، اسرائیل کو مظالم سے روکنے کیلئے طاقت کا استعمال کرنا ہوگا، عالمی قوانین اور انصاف کی بالادستی کو قائم رکھنے کیلئے ضروری ہے اسرائیل کو عالمی سطح پر پوری طاقت سے فلسطینیوں کی نسل کشی سے روکا جائے، اسرائیل جنگی جرائم کا عادی مجرم بن چکا ہے، عالمی برادری تعصب کا چشمہ اتار کر عالمی قوانین اور انصاف کی بالادستی کیلئے مثبت کردار ادا کرے، پوری دنیا کے لوگ اسرائیل و امریکہ کا معاشی بائیکاٹ کر ہی ظلم کا جواب دے سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کے ترقی اور مہنگائی ختم کرنے دعوے محض دعوے ہی لگ رہے ہیں، جب تک معاشی استحکام نہیں آتا اور اس کے مثبت اثرات عوام تک نہیں پہنچتے عوام ان دعوو ں کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ رہے ہیں اور ان
پڑھیں:
افغانستان سے دہشتگردی سر اُٹھا رہی ہے، دنیا طالبان رجیم پر دباؤ ڈالے: وزیراعظم
اسلام آباد‘ اشک آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ترکیہ کے ساتھ سیاسی، توانائی، اقتصادی، دفاع اور سرمایہ کاری سمیت باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے توانائی، پٹرولیم اور معدنیات کے ترجیحی شعبوں میں ترکیہ کی دلچسپی اور سرمایہ کاری کا خیرمقدم کیا ہے۔ جمعہ کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی ترک صدر رجب طیب اردگان سے اشک آباد میں بین الاقوامی فورم کے موقع پر ملاقات ہوئی جس میں دونوں رہنمائوں نے ترکیہ اور پاکستان کے مابین تاریخی اور گہرے برادرانہ تعلقات کی اہمیت کا اعادہ کیا جن کی بنیاد مشترکہ اقدار اور امن و خوشحالی کی مشترکہ خواہش پر ہے۔ وزیراعظم نے رواں برس پاکستان اور ترکیہ کے درمیان قیادت کی سطح پر ہونے والے مسلسل روابط پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ترکیہ کے ساتھ سیاسی، توانائی، اقتصادی، دفاع اور سرمایہ کاری سمیت باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے پاک ترک جے ایم سی کے 16ویں اجلاس کے انعقاد پر اطمینان کا اظہار کیا جو 7ویں ایچ ایل ایس سی سی کے فیصلوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائے گا۔ وزیر اعظم نے توانائی، پٹرولیم اور معدنیات کے ترجیحی شعبوں میں ترکیہ کی دلچسپی اور سرمایہ کاری کا خیرمقدم کیا۔ وزیراعظم نے اہم شعبوں میں حال ہی میں دستخط شدہ مفاہمتی یادداشتوں و معاہدوں پر بروقت عملدرآمد کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری میں ترکیہ کے اس شعبے میں تجربے سے استفادہ کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔ بیان کے مطابق اس سلسلے میں فیصلہ کیا گیا کہ دونوں ممالک کے درمیان وزارتی سطح کے تبادلے بہت جلد ہوں گے۔ وزیراعظم نے علاقائی روابط کی اہمیت پر زور دیا جس میں اسلام آباد-تہران-استنبول ریل نیٹ ورک کی بحالی شامل ہیں۔ دونوں رہنمائوں نے علاقائی اور عالمی پیشرفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے صدر رجب طیب اردگان کی جرأت مندانہ قیادت اور غزہ میں امن کی کوششوں کے لئے مضبوط عزم کی تعریف کی۔ انہوں نے پاکستان اور افغان طالبان حکومت کے درمیان مذاکرات میں سہولت فراہم کرنے میں ترکیہ کے تعمیری کردار کا شکریہ بھی ادا کیا لیکن اس بات پر زور دیا کہ امن تب ہی ممکن ہو گا جب پاکستان کے سلامتی کے خدشات کو پوری طرح سے حل کیا جائے۔ صدر رجب طیب اردگان نے وزیراعظم محمد شہباز شریف کی جانب سے نیک خواہشات پر ان کا شکریہ ادا کیا اور دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات استوار کرنے کے لئے مل کر کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ جبکہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے عالمی رہنمائوں کے ہمراہ ترکمانستان کی مستقل غیرجانبداری کی پالیسی کی علامت یادگار غیرجانبداری کا دورہ کیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جمعہ کو ترکمانستان کے دارالحکومت اشک آباد میں یادگار غیرجانبداری پر پھول چڑھائے۔ اس موقع پر روس کے صدر ولادی میر پیوٹن، ترک صدر رجب طیب اردگان اور ترکمانستان کے صدر بردی محمدوف سمیت متعدد عالمی رہنما بھی موجود تھے جن سے وزیراعظم کا خوشگوار جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ یادگار غیرجانبداری ترکمانستان کی مستقل غیرجانبداری کی پالیسی کی علامت ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف بین الاقوامی سال برائے امن و اعتماد، عالمی دن برائے غیر جانبداری اور ترکمانستان کی تیس سالہ مستقل غیر جانبداری کی سالگرہ کے حوالے سے اشک آباد میں منعقدہ فورم میں شرکت کیلئے ترکمانستان کے دورے پر ہیں۔ وزیر اعظم کی فورم میں شریک عالمی رہنمائوں سے دوطرفہ ملاقاتیں بھی ہوئیں۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی بین الاقوامی فورم کے موقع پر عالمی رہنمائوں سیخوشگوار غیر رسمی ملاقاتیں ہوئیں۔ جمعہ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن، ترک صدر رجب طیب اردگان، ایرانی صدر مسعود پزشکیان‘ تاجکستان کے صدر امام علی رحمن اور کرغزستان کے صدر صادر ژپاروف سے غیر رسمی ملاقاتیں کیں۔ فورم کے دوران وزیر اعظم محمد شہباز شریف عالمی رہنمائوں کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کی روسی صدر کے ساتھ غیرمعمولی ملاقات ہوئی۔ دونوں رہنماؤں نے گرمجوشی کے ساتھ مصافحہ کیا۔ عالمی اور علاقائی معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے عالمی امن فورم سے خطاب میں کہا کہ افغانستان سے دہشتگردی سر اٹھا رہی ہے۔ دنیا طالبان رجیم پر دبائو ڈالے۔ دہشتگردوں کو قابو کرنے کا کہا جائے۔ پاکستان عالمی امن کیلئے بھرپور کردار ادا کر رہا ہے۔ تنازعات کا پرامن حل ہماری خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے۔ ہماری حمایت سے غزہ امن منصوبہ منظور ہوا۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ غزہ میں امداد کی فراہمی ناگزیر ہے۔ سیز فائر پر برادر ملکوں کے شکرگزار ہیں۔ دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف ترکمانستان کا دورہ مکمل کر کے وطن روانہ ہو گئے۔