ہندوستان کی انتہا پسندی سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں، پیر مظہر سعید
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
وزیر اطلاعات آزاد کشمیر کا اپنے ایک بیان میں کہنا ہے کہ انتہا پسند مسلم دشمن بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے وقف بل کے ذریعے مسلمانوں کے حقوق سلب کرنے کی ایک اور سازش کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر مولانا پیر محمد مظہر سعید شاہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں قتل عام کے بعد ہندوستان کا نشانہ بھارت کے اندر رہنے والی اقلیتیں اور بالخصوص مسلمان ہیں۔ ہندوستان کی انتہا پسندی سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ انتہا پسند مسلم دشمن بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے وقف بل کے ذریعے مسلمانوں کے حقوق سلب کرنے کی ایک اور سازش کی ہے جس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نہتے مسلمان ہندوتوا کی انتہا پسندی کا نشانہ بنے ہیں۔ وقف ترمیمی بل کا مقصد ہندوستان میں رہنے والے مسلمانوں کی جائیدادیں ہڑپ کرنا ہے۔ وزیر اطلاعات نے جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا کہ خطے کے امن کو مودی کی فسطائیت اور انتہا پسندی سے خطرہ ہے۔ ہندوستان میں اقلیتیں ہندوتوا کا شکار ہیں، ہندوستان کے مسلمانوں کی مذہبی آزادیاں سلب کی جا رہی ہیں۔ مودی کی ہندتوا آئیڈیالوجی کے تحت وقف ترمیمی بل کا مقصد وقف املاک کو مکمل طور پر تباہ کرنا اور مسلمانوں کو ان کی مساجد، عید گاہوں، درسگاہوں اور قبرستانوں سے محروم کرنا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ مسلمانوں سے متعلق تمام معاملات کے حوالے سے ہندوستانی حکومت کا رویہ انتہائی متعصبانہ اور دشمنی پر مبنی رہا ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہندوستان اس خطے میں دہشت گردی کا ماسٹر مائنڈ ہے۔ کینیڈا اور قطر میں ہندوستان کے کرتوت پوری دنیا نے دیکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام ہندوستان کی فسطائیت کے سامنے نہ جھکے ہیں اور نہ جھکیں گے، انشاء اللہ تحریک آزادی کشمیر اپنے منطقی انجام تک پہنچے گی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وزیر اطلاعات انتہا پسندی
پڑھیں:
حکومت بلوچستان کی عوام کو سست انٹرنیٹ فراہم کرنیکی نئی حکمت عملی
بلوچستان حکومت نے انٹرنیٹ بند کرنیکی بجائے اسے ناقابل استعمال حد تک فراہم کرنیکی نئی حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جسکے بعد شہریوں کیجانب سے تنقید کا سلسلہ ایک بار پھر شروع ہو چکی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی حکومت نے انٹرنیٹ سروسز بند کرنے پر شدید تنقید کے بعد نئی حکمت عملی تشکیل دے دی ہے، جس کے تحت انٹرنیٹ سروسز شدید سست روی کے ساتھ مہیا کیا جائے گا۔ شہر میں انٹرنیٹ اس قدر سست وری کے ساتھ مہیا کیا جائے گا کہ شہری اسے استعمال نہ کر سکیں، تاہم اسے انٹرنیٹ بند ہونے کا نام نہیں دیا جا سکتا ہے۔ دوسری جانب عوام کی جانب سے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور صوبائی محکمہ داخلہ پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ عوام الناس نے حکومت کی نئی حکمت عملی کو صوبائی حکومت اور سیکرٹری داخلہ حمزہ شفقات کی نااہلی قرار دی ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ ایک طرف سرفراز بگٹی بلوچستان کو ٹیکنالوجی میں آگے لے جانے کے دعوے کرتے ہیں، تو دوسری جانب عوام الناس کو بنیادی انٹرنیٹ سے ہی محروم کیا جا رہا ہے۔ بعض شہری ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ حمزہ شفقات کو مرید الزام ٹھہراتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ جب سے انہوں نے محکمہ داخلہ کو سنبھالا ہے، انٹرنیٹ ہر چند روز بعد بند کر دیا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ حکومت ہر بار انٹرنیٹ بند کرتے ہوئے کہتی ہے کہ صوبے کی سکیورٹی صورتحال ٹھیک نہیں ہے۔