City 42:
2025-04-22@00:06:48 GMT

پہلی مویشی منڈی ہفتے سے لگے گی

اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT

ویب ڈیسک :پہلی مویشی منڈی کا افتتاح کل ہوگا، ہفتے سے پہلی مویشی منڈی لگے گی 

 یہ مویشی منڈی کی سلور جوبلی ہے جسکا نظم ونسق ایک فیملی فیسٹول کی تصور پر مبنی ہوگا، منڈی میں آنے والے خریداروں کی سہولت کے لیے بہترین معیار کا فوڈ کوٹ بھی قائم کیا جائے گا، منڈی میں 2 لاکھ بڑے مویشی اور 1لاکھ چھوٹے مویشیوں کی گنجائش ہے۔ہ مویشی منڈی 1200 ایکڑ اراضی پر مشتمل ہے جس کے وی آئی پی اور جنرل 20 بلاکس ہیں، وی آئی پی بلاک میں 2 سے ڈھائی لاکھ روپے فیس ہے جبکہ جنرل بلاک میں تمام سہولیات مفت ہوں گی، مویشی منڈی میں بیوپاری کھانا، پانی، چارے اور ٹینٹ سمیت تمام اشیاء باہر سے لاسکیں گے لیکن انہیں منڈی میں فروخت کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ منڈی سے لے کر معمار تک پولیس کی مسلسل پیٹرولنگ ہوتی رہے گی، مویشی منڈی آنے والوں کے تحفظ کے لیے 20 سے زائد پوسٹیں قائم کی جارہی ہیں، منڈی کی پارکنگ کی فیس میں 50 فیصد تک کی کمی کی گئی ہے۔ منڈی کے بیوپاریووں کو بلند معیار کی شرط کے ساتھ انکی اپنی خواہش کے مطابق اپنے اسٹالز بنانے کی اجازت ہے۔

ہمارے اعتراضات کو مانیں، ورنہ پاکستان پیپلز پارٹی آپ کے ساتھ نہیں چل سکے گیبلاول بھٹو

ایک سوال کے جواب میں شہاب علی اکرام نے بتایا کہ منڈی کے جنرل بلاک میں مختص جگہ کا کوئی کرایہ بیوپاری سے نہیں لیا جارہا تاکہ وہ چھوٹے اور کم مالیت کے مویشیوں کے خریداروں کو ریلیف دے سکیں۔

 مویشیوں کی بیماریوں کی جانچ پڑتال کے لیے ہمارے ڈاکٹروں کی ٹیم مویشی میں داخلے کے وقت ہی ناصرف معائنہ کریں گے بلکہ بیوپاریوں کو ادویات بھی مارکیٹ سے نصف قیمت پر فراہم کی جائے گی۔

قربانی کے مویشیوں کے لیے ناردرن بائی پاس پر مویشی دوست منڈی کا باضابطہ افتتاح ہفتہ 19 اپریل کو مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب کریں گے۔یہ بات مویشی منڈی 2025ء کے ایڈمنسٹریٹر شہاب علی اکرام نے جمعہ کو کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ ناردرن بائی پاس پر تیسری بار مویشی منڈی لگائی جارہی ہے، اس سے قبل 22 سال تک سپر ہائی وے پر لگتی رہی ہے

ینگ ڈاکٹرز کا پنجاب بھر کےہسپتالوں کی او پی ڈیز بند کرنے کا اعلان

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: مویشی منڈی منڈی میں کے لیے

پڑھیں:

غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے اس کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا، روسی قونصل جنرل

جامعہ کراچی میں خطاب کرتے ہوئے آندرے وکٹرووچ فیڈروف نے کہا کہ پاک روس تعلقات ہر روز ایک نئی سطح پر ترقی کر رہے ہیں اور جلد ہی ہمیں بریک تھرو سے حیرانی ہوگی کیونکہ دونوں تاریخوں کے درمیان متعدد معاہدوں پر دستخط ہو چکے ہیں جن کے لیے بات چیت جاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی میں تعینات روس کے قونصل جنرل آندرے وکٹرووچ فیڈروف نے کہا کہ فلسطین میں نسل کشی کی وجہ سے روس نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو روک دیا ہے، ہمارے اس وقت اسرائیل کے ساتھ کوئی سفارتی تعلقات نہیں، غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے اس کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا، اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بنیادی ذمہ داری ہے، اگرچہ اقوام متحدہ کا ڈھانچہ کسی بھی لحاظ سے مثالی نہیں ہے اور تیزی سے بدلتے ہوئے عالمی ماحول کی وجہ سے اکثر اس کے بہت سے نمائندوں بشمول روس کی طرف سے اصلاحات پر زور دیا جاتا ہے، پاک روس تعلقات ہر روز ایک نئی سطح پر ترقی کر رہے ہیں اور جلد ہی ہمیں بریک تھرو سے حیرانی ہوگی کیونکہ دونوں تاریخوں کے درمیان متعدد معاہدوں پر دستخط ہو چکے ہیں جن کے لیے بات چیت جاری ہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سوشل سائنسز جامعہ کراچی کے زیر اہتمام چائنیز ٹیچرزمیموریل آڈیٹوریم جامعہ کراچی میں منعقدہ لیکچر بعنوان ”دوسری عالمی جنگ کا خاتمہ اور نئے عالمی نظام کا ظہور“ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے آج کل ہم بین الاقوامی قانون کو کسی نہ کسی قسم کے من مانی اور مبہم قوانین سے بدلنے کی زیادہ سے زیادہ کوششیں دیکھ رہے ہیں اور اس تحریک کو مغربی ممالک نے پروان چڑھایا ہے، جو اپنی زوال پذیری کے باوجود خود کو نام نہاد مہذب سمجھتے ہیں، اگرچہ کسی نے بھی ان سے ان قوانین کو نافذ کرنے کے لیے نہیں کہا اور نہ ہی ان کی نمائندگی کی لیکن مغرب اب بھی ان پر عمل کرنے کے لیے سب کو دباؤ یا بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہا ہے، وہ اپنے متکبرانہ رویے کو چھپانے کی کوشش بھی نہیں کرتے۔ آندرے وکٹرووچ فیڈروف نے کہا کہ نوآبادیات، غلامی اور ترک جنگوں سے لے کر پہلی اور دوسری عالمی جنگوں تک، یہ سب یورپ کی مختلف طاقتوں کی طرف سے اپنے حریفوں کو دبانے کی کوششیں تھیں، اس کے برعکس روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کئی بار بین الاقوامی قانون کا احترام بحال کرنے پر زور دیا۔

قونصل جنرل نے مزید کہا کہ بلجیم جیسے نام نہاد مہذب یورپ کے ممالک میں دوسری جنگ عظیم کے بعد بھی انسانی چڑیا گھر موجود تھے جہاں افریقہ کے لوگوں کو عوامی تفریح کے لئے جانوروں کی طرح رکھا جاتا تھا، کچھ ممالک میں ایسے قوانین بھی تھے جن کے مطابق آپ کو بچے پیدا کرنے کی اجازت نہیں تھی، اگرچہ اس طرح کی انتہائی مثالیں اب کہیں بھی برداشت نہیں کی جاتی ہیں، مغرب اب بھی نازیوں کی کھلی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوویت یونین کے لوگوں نے نازی ازم کے خلاف جنگ میں سب سے بڑی قربانی دی، اس جنگ کے دوران سوویت یونین کے 27 ملین شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، ایک بھی ایسا خاندان تلاش کرنا تقریباً ناممکن ہے جو اس واقعہ سے متاثر نہ ہوا ہو، یہی وجہ ہے کہ یہ قربانیاں ہمیشہ قابل قدر رہیں گی اور تاریخ کو نئے سرے سے لکھنے کی مختلف بدنیت قوتوں کی تمام تر کوششوں کے باوجود ہمارے عوام انہیں کبھی فراموش نہیں کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے اس کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا، روسی قونصل جنرل
  • کراچی: گلشن حدید میں ڈکیتی مزاحمت پر شوروم مالک قتل، ورثا کا احتجاج، نیشنل ہوئی وے بلاک کردی
  • یوکرین اور روس میں رواں ہفتے ہی معاہدے کی امید، ٹرمپ
  • عیدالاضحی:جانو روں کی خریداری کرنے والوں کےلئے اہم خبر
  • کراچی میں ‘ایشیا کی سب سے بڑی’ مویشی منڈی کا افتتاح
  • عیدالاضحیٰ کی تیاریاں شروع، کراچی میں عظیم الشان مویشی منڈی سج گئی
  • گلگت بلتستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بارشوں کا سلسلہ جاری
  • معاشی استحکام حقیقی لیکن یہ عالمی منڈی کا مرہون منت ہے: مفتاح اسماعیل 
  • پہلی مرتبہ جائیداد منتقلی پر ایڈوانس انکم ٹیکس وصولی لاگو نہیں ہوتی، ہائیکورٹ
  • کراچی کی سب سے بڑی مویشی منڈی ناردرن بائی پاس پر سجنا شروع، باقاعدہ افتتاح آج کیا جائے گا