چیئرمین نظام مصطفی پارٹی نے کہا کہ مسلم تنظیم او آئی سی، عالمی تنظیم اقوام متحدہ، سلامتی کونسل، انسانی حقوق کی تنظیموں کی صلاحتیں مکمل طور پر مفلوج ہوچکی ہے، یہ ادارے فلسطینی عوام کو اُن کے حقوق دلانے میں بری طرح ناکام ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ نظام مصطفی پارٹی کے چیئرمین سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر حاجی محمدحنیف طیب نے غزہ فلسطین میں انسانی بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کو امدادی قافلوں کی رسائی مکمل بند ہونے کی وجہ سے علاج معالجہ، خوراک، پانی سمیت ضروری سامان کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے جس کی وجہ سے تباہ کن اثرات مرتب ہورہے ہیں، غزہ قحط کے دہانے پر ہے، 60 ہزار بچے غذائی قلت کے باعث صحت کی سنگین پیچیدگیوں سے دوچار ہیں، لاکھوں افراد بھوک، پیاس سمیت تمام بنیادی ضروریات زندگیوں سے محروم ہیں۔

حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ مسلم تنظیم او آئی سی، عالمی تنظیم اقوام متحدہ، سلامتی کونسل، انسانی حقوق کی تنظیموں کی صلاحتیں مکمل طور پر مفلوج ہوچکی ہے، یہ ادارے فلسطینی عوام کو اُن کے حقوق دلانے میں بری طرح ناکام ہیں۔ حاجی محمد حنیف طیب نے کہا کہ اسرائیل، غزہ فلسطین میں بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف وزیاں کررہا ہے، اسرائیل کیخلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ چلایا جائے، انسانیت کیخلاف ان کی وحشیانہ جرائم کا احتساب کیا جائے، اسرائیل پر پابندیاں عائد کی جائیں اور اسرائیل کو دہشت گرد ریاست قرار دیا جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

ملکی معیشت کا انحصار برین ڈرین اور ترسیلات زر پر ہے

کراچی:

پاکستان کو حقیقی معاشی تبدیلی کے لیے جامع اسٹرکچرل اصلاحات کرنا ہونگی، اب تک ہماری معیشت کا انحصار برین ڈرین اور ترسیلات زر پر ہے، جبکہ ہم نے اپنی مقامی معیشت کو عالمی کھلاڑیوں کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں بنایا ہے۔ 

اس وقت توقع سے کم پٹرولیم قیمتیں اور توقع سے زیادہ ترسیلات زر نے یہ موقع فراہم کیا ہے، کہ اس طرح بچنے والے ڈالرز کو معیشت کی بنیادوں کو مضبوط کرنے کے لیے استعمال کیا جاسکے۔ 

مزید پڑھیں: ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ : کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ایک ارب ڈالر سے زائد ہوگیا

پٹرولیم مصنوعات کی عالمی قیمتیں 50 سے 60 ڈالر فی بیرل رہنے کی صورت میں پاکستان کو الگے چار سالوں میں 6 سے 8ارب ڈالر کی بچت ہوگی، جبکہ ترسیلات زر میں ہر سال 3 ارب ڈالر کا اضافہ مجموعی طور پر 18 سے 20 ارب ڈالر کی مضبوط بنیادیں فراہم کرسکتا ہے۔ 

تاہم اس سے فائدہ اٹھانے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کا فائدہ صارفین کو منتقل نہ کرے، اس طرح حاصل ہونے والی رقم کو پیداواری شعبوں کی ترقی اور مضبوطی کیلیے خرچ کیا جاسکے گا۔ 

مزید پڑھیں: ترسیلات زر کا ریکارڈ سطح پر پہنچنا حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی ہے، وزیرِاعظم

شرح سود کو ڈبل ڈیجیٹ میں برقرار رکھا جائے، سنگل ڈیجیٹ میں لانے سے امپورٹ شدہ اشیاء کی کھپت میں اضافہ ہوگا، جس سے زرمبادلہ کے ذخائر متاثر ہونگے، امپورٹ پر سخت کنٹرول رکھا جائے، صرف انتہائی ضروری اور خام مال کی امپورٹ کی اجازت دی جائے۔ 

بچت کو بیرونی قرضوں کی ادائیگی کیلیے استعمال میں لا کر بیرونی دباؤ کو کم کیا جاسکتا ہے، ریئل اسٹیٹ پر بے لگام منافع کو محدود کرنا چاہیے، اس طرح ریئل اسٹیٹ میں کی گئی سرمایہ کاری کا پہیہ پیداواری شعبوں کی طرف گھوم جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب میں عمرہ زائرین کی بس کو حادثہ، 5 پاکستانی جابحق ہوگئے
  • سعودیہ میں بس حادثہ، 5 پاکستانی جاں بحق
  • ملکی معیشت کا انحصار برین ڈرین اور ترسیلات زر پر ہے
  • پاکستان کی مجموعی غذائی اجناس کی برآمدات میں کمی ریکارڈ
  • چشتیاں: زائرین کی بس حادثے کا شکار، خواتین سمیت 4 افراد جاں بحق 9 زخمی
  • بلوچستان کو خیرات نہیں، بلکہ حقوق دیں، مولانا ہدایت الرحمان
  • بھارت میں وقف ترمیمی بل کے خلاف علما و مشائخ سراپا احتجاج، ہزاروں افراد کی شرکت
  • سید حسن نصراللہ کے تشیع جنازے میں لاکھوں افراد کی شرکت اسرائیل کی شکست ہے، امیر عباس 
  • حج انتظامات، عازمین کو حاجی کیمپ سے ٹکٹ، ویزہ، شناختی لاکٹ، اسٹیکرز اور موبائل سم فراہم کی جائے گی
  • امریکن جیویش کانگریس کی طرف سے پاکستان کی تعریف سوالیہ نشان ہے، محمد شاداب رضا نقشبندی