کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2025ء)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں، ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا سفر شروع ہوچکا، یہ طویل سفر ہے، رکاوٹیں دور کرناہوں گی۔جمعہ کو وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں ایف بی آر کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا۔دورے کے دوران وزیرِ اعظم کو پرال ، ڈیجیٹل انوائسنگ، اور پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم کے حوالے سے بریفنگ کے ساتھ ساتھ ایف بی آر کے نئے ڈلیوری یونٹ کا دورہ اور افسران سے ملاقات کروائی گئی۔
وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ ایف بی آر میں ڈیٹا کی بنیاد پر فیصلہ سازی کا نظام متعارف کروایا جا رہا ہے جس میں نادرا، بینکنگ اور دیگر شعبوں سے ادائیگیوں و اثاثہ جات کی خریداری کا ڈیٹا لیا جا رہا ہے،ایف بی آر کو بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ کرنے اور ٹیکس بیس میں اضافے کیلئے ایف بی آر جدید و خودکار نظام کے اطلاق کیلئے اقدمات کر رہا ہے۔(جاری ہے)
وزیر اعظم کے ایف بی آر کی اصلاحات و ڈیجیٹائیزیشن کے ویژن کے مطابق پوری ویلیو چین کو ڈیجیٹائیز کیا جارہا ہے،اسکے علاوہ ڈیجیٹل انوائسنگ کی تمام تر تیاریاں مکمل ہیں جسکا جلد اجرا کر دیا جائے گا۔بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ رواں مالی سال کیلئے ٹیکس گوشواروں کو مزید آسان کر دیا گیا ہے،نئے نظام کے تحت 35 سے زائد ایسی مزید کمپنیاں ٹیکس نظام میں شامل ہو گئی ہیں۔وزیرِ اعظم نے ایف بی آر کے افسران کی کارکردگی کو بہتر کرنے اور سزا و جزا کے اصول کو مد نظر رکھتے ہوئے افسران کی کارکردگی کی جانچ کیلئے مکمل طور پر خودکار اور ڈیجیٹل نظام کا اجرا بھی کیا۔نظام کے تحت افسران کی کارکردگی کی جانچ پڑتال کے بعد انہیں مالی فوائد اور ترقی میسر ہو سکے گی۔وزیرِ اعظم کو ایف بی آر کے نئے قائم کردہ ڈلیوری یونٹ کا دورہ بھی کروایا گیا جس میں افسران سے ملاقات کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم نے نظام کا جائزہ بھی لیا۔وزیر اعظم نے نظام کی تعریف کی اور کہا کہ ایف بی آر ڈلیوری یونٹ کے افسران ملک و قوم کا قیمتی اثاثہ ہیں، پر امید ہوں کہ یہ ملک کے ٹیکس نظام کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور ملکی آمدن میں اضافے میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں گے۔ایف بی آر کے پرفارمنس منیجمنٹ سسٹم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کیلئے پوری ٹیم نے محنت کی،انشااللہ ہم اپنے اہداف حاصل کریں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ قرضوں سے نجات کے لیے اہداف پر تیز پیش رفت یقینی بنانی ہے، پاکستان کے روشن اور خوشحال مستقبل کے لیے محنت ضروری ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکس محصولات میں گزشتہ سال کی نسبت27فیصد اضافہ قابل ستائش ہے،کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ اگر قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو آمدن میں اضافہ کرنا ہوگا ورنہ قرضوں کے پہاڑ آئندہ بھی بڑھتے جائیں گے اور آئی ایم ایف سے کبھی چھٹکارا نہیں مل سکے گا،قرضوں کی وجہ سے معیشت پر بوجھ پڑا،ہمیں اس چنگل سے نکلنا ہوگا۔وزیراعظم نے کہا کہ کارکردگی سے متعلق سقم دور کرنے ہوں گے، ماضی سے سبق سیکھ کر ذمہ داری سے آگے بڑھنا،کام کرنا ہے، ایف بی آر نے ماضی میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا موثر استعمال نہیں کیا، تمام اداروں کے اہلکار محنت اور جذبے سے ملک کی خدمت کریں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وزیراعظم نے کہا کہ ایف بی آر کے
پڑھیں:
وزیراعظم سے متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر اعظم کی ملاقات
سٹی 42: وزیراعظم محمد شہباز شریف سے متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے آج وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد میں ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران وزیراعظم نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مشترکہ تاریخ، باہمی احترام کے ساتھ ساتھ مضبوط ثقافتی اور اقتصادی روابط پر مبنی برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے متحدہ عرب امارات کے صدر وابوظہبی کے حکمران شیخ محمد بن زاید النہیان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور مختلف شعبوں میں متحدہ عرب امارات کی پاکستان کے لیے مسلسل حمایت کو سراہا۔ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعاون کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور عوام سے عوام کے روابط میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان بہترین سیاسی تعلقات کو باہمی طور پر فائدہ مند اقتصادی شراکت داری تک بڑھانے کی پاکستان کی خواہش کا اعادہ کیا۔
ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی
ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کے علاوہ علاقائی صورتحال اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ شیخ عبداللہ بن زید النہیان نے متحدہ عرب امارات میں پاکستانی کمیونٹی کے تعاون کو سراہا اور دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے کے یو اے ای کے عزم کا اعادہ کیا۔