دریائے کابل اور آس پاس کے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
— فائل فوٹو
پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے دریائے کابل اور اس کے آس پاس کے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
پی ڈی ایم اے نے ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن کے ڈپٹی کمشنرز کو خط لکھ دیا۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق خیبر پختون خوا کے بالائی علاقوں میں آج رات سے شدید بارشوں کا امکان ہے۔
بلوچستان کے شمالی سرحدی علاقوں میں طوفانی گرد آلود ہوائیں چلنے سے معمولاتِ زندگی متاثر ہو رہے ہیں۔
پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ دریائے کابل اور آس پاس کے ندی نالوں میں 18 سے 20 اپریل کے درمیان فلش فلڈنگ کا خطرہ ہے۔
پی ڈی ایم اے نے تمام ضلعی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت بھی کر دی۔
پی ڈی ایم اے نے ضلعی انتظامیہ کو خطرناک مقامات اور کمزور آبادیوں کی نشاندہی کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پی ڈی ایم اے
پڑھیں:
دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے منصوبے کیخلاف وکلاء کا دھرنا جاری
دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کےمنصوبے کےخلاف وکلاء کا خیرپور میں ببرلو بائی پاس پر دو روز سے دھرنا جاری ہے۔ کشمور میں سندھ پنجاب سرحد دیرہ موڑ پر بھی وکلا نے گذشتہ روز سے دھرنا دیا ہوا ہے۔ دیگر کئی شہروں میں آج بھی احتجاج کیا گیا۔
وکلاء کا خیرپور ببرلو بائی پاس پر دو روز سے جاری دھرنے میں سندھ بھر کے وکلا، مختلف سیاسی، سماجی، مذہبی اور قوم پرست جماعتیں بھی شریک ہیں، شرکاء نےمتبادل راستوں کو بھی سیل کردیا ہے، جس سےببرلو بائی پاس پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہیں۔
کشمور میں سندھ پنجاب سرحد دیرہ موڑ پر گذشتہ روز سے وکلاء برادری، قوم پرست جماعتوں کا دھرنا جاری ہے، جس سے سندھ، پنجاب اور بلوچستان جانے والا ٹریفک معطل ہے۔ مظاہرین نے راجن پور سےآنے اور جانے والی سڑک بھی بلاک کر دی۔
حیدرآباد میں سندھ بچاؤ کونسل کی جانب سے قاسم آباد بائی پاس پر دھرنا دیا گیا۔ شرکاء سے خطاب میں زین شاہ کا کہنا تھا کہ نفرتیں بڑھیں تو صدیوں تک رہیں گی، کینالز کا فیصلہ واپس لیا جائے۔
ایاز لطیف پلیجو نےکہا کہ سندھ کی معیشت میں سندھو دریا ریڑھ کی حیثیت رکھتا ہے، ارسا ایکٹ میں کی گئی ترمیم واپس لی جائے اور کینالز کے منصوبے کو رد کیا جائے۔
حیدرآباد میں عوام پاکستان پارٹی کے رہنما مفتاح اسماعیل کی قیادت میں حیدر چوک سے پریس کلب تک ریلی نکالی گئی۔
بدین، گھوٹکی اور کندھ کوٹ میں بھی دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے منصوبے کے خلاف ریلیاں نکالی گئیں۔ حیدرآباد اور لاڑکانہ میں خواجہ سراؤں نے بھی احتجاج کیا۔