پنوم پن : چینی صدر شی جن پھنگ نے کمبوڈیا کے وزیر اعظم ہون مانیت سے پنوم پن میں ملاقات کی ۔جمعہ کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ دونوں ممالک کے رہنماؤں نے نئے دور میں ہمہ گیر چین-کمبوڈیا ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا اور 2025 کو “چین-کمبوڈیا سیاحت کا سال” قرار دیا۔شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ بین الاقوامی صورتحال کیسے تبدیل ہوتی ہے، دونوں ممالک ہمیشہ انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر میں سب سے آگے رہے ہیں۔ چین ہمیشہ کی طرح کمبوڈیا کو اس کے قومی حالات کے مطابق ترقی کی راہ پر گامزن کرنے، کمبوڈیا کی حکومت کی حکمرانی کی حمایت اور بین الاقوامی اور علاقائی امور میں زیادہ اہم کردار ادا کرنے میں کمبوڈیا کی حمایت کرے گا۔شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین کمبوڈیا کے درمیان حکومتی رابطہ کمیٹی کے میکانزم کا بہتر استعمال کرنا، دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ اور وزرائے دفاع کے درمیان “2+ 2” اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا انعقاد، پارٹی اور قانون ساز اداروں کے مابین تبادلوں کو مضبوط بنانا، اور خطرات اور چیلنجز سے نمٹنے اور دونوں فریقوں کے مشترکہ مفادات کے تحفظ کے لئے مل کر کام کرنا ضروری ہے۔ چین کمبوڈیا کے ساتھ مواقع کا اشتراک کرنے اور مشترکہ ترقی کے لئے تیار ہے۔ شی جن پھنگ نے کہا کہ فریقین کو اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو بھرپور طریقے سے فروغ دینا چاہیے اور اپنی اپنی جدید کاری میں نئی توانائی ڈالنا چاہیے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ چین اور کمبوڈیا کو گلوبل ساوتھ کی اہم قوتوں کی حیثیت سے امن، اتحاد اور تعاون کی مشترکہ اقدار پر عمل کرنا چاہئے، تمام یکطرفہ غنڈہ گردی کی مخالفت کرنی چاہئے اور حقیقی کثیر الجہتی پر عمل کرنا چاہئے۔ چین آسیان اور لانچھانگ میکونگ تعاون کے فریم ورک کے اندر ہم آہنگی اور تعاون کو مضبوط بنائے گا، مشترکہ طور پر خطے میں سخت محنت سے حاصل کردہ پرامن ترقی کے ماحول کا تحفظ کرے گا، اور انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر میں اپنا کردار ادا کرے گا۔17 اپریل کی شام صدر شی جن پھنگ اور کمبوڈیا کی ملکہ مدر مونیلے نے پنوم پن کے شاہی محل میں ملاقات کی۔شی جن پھنگ نے مونیلے کو کمبوڈیا کے روایتی نئے سال کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔ شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ ملکہ مدر مونیلے چین-کمبوڈیا دوستی کی گواہ اور پروموٹر ہیں، چینی عوام کے لئے خصوصی دوستانہ جذبات رکھتی ہیں، اور چین کے “فرینڈشپ میڈل” سے نوازے جانے کی مستحق ہیں۔ چین آپ کا دوسرا گھر ہے، آپ کسی بھی وقت چین آنے کے لئے خوش آمدید ہیں۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ہم نصیب معاشرے کی تعمیر شی جن پھنگ نے چین کمبوڈیا کمبوڈیا کے کے لئے

پڑھیں:

افریقہ میں امریکہ کا غیر ضروری سفارت خانے اور قونصل خانے بند کرنے پر غور

مسودے کے مطابق موجودہ افریقہ بیورو کو ختم کردیا جائے گا، اس کی جگہ افریقی امور کے لیے خصوصی ایلچی دفتر ہوگا جو محکمہ خارجہ کے بجائے وائٹ ہاؤس کی داخلی قومی سلامتی کونسل کو رپورٹ کرے گا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ براعظم افریقہ میں امریکی سفارتی موجودگی کو کم کرنے پر غور کررہے ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس میں زیرغور حکم نامے کے مسودے کے مطابق امریکا، افریقہ میں اپنی سفارتی موجودگی کو ڈرامائی طور پر کم کرے گا اور محکمہ خارجہ کے آب و ہوا کی تبدیلی، جمہوریت اور انسانی حقوق سے متعلق دفاتر کو بھی ختم کر دیا جائے گا۔

وائٹ ہاؤس میں اس نوعیت کے زیرغور حکم نامے کی موجودگی کی خبر نیویارک ٹائمز نے افشا کی، جس کے بعد امریکی سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا کہ نیویارک ٹائمز، ایک اور دھوکے کا شکار ہوگیا ہے، یہ خبر جعلی ہے۔ تاہم اے ایف پی کی طرف سے دیکھے گئے ایگزیکٹو آرڈر کے مسودے کی نقل میں اس سال یکم اکتوبر تک محکمہ خارجہ کی مکمل ساختی تنظیم نو کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

حکم نامے کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ اس کا مقصد مشن کی ترسیل کو ہموار کرنا، بیرون ملک امریکی طاقت کو پیش کرنا، فضول خرچی، فراڈ، بدسلوکی کو کم کرنا اور محکمہ کو امریکا فرسٹ اسٹریٹجک ڈاکٹرائن کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے۔ سب سے بڑی تبدیلی امریکی سفارتی کوششوں کو چار خطوں یوریشیا، مشرق وسطیٰ، لاطینی امریکا اور ایشیا پیسیفک میں منظم کرنا ہوگی۔

مسودے کے مطابق موجودہ افریقہ بیورو کو ختم کردیا جائے گا، اس کی جگہ افریقی امور کے لیے خصوصی ایلچی دفتر ہوگا جو محکمہ خارجہ کے بجائے وائٹ ہاؤس کی داخلی قومی سلامتی کونسل کو رپورٹ کرے گا۔ مسودہ حکم میں کہا گیا ہے کہ سب صحارا افریقہ میں تمام غیر ضروری سفارت خانے اور قونصل خانے بند کر دیے جائیں گے، باقی تمام مشنوں کو ہدف شدہ، مشن پر مبنی تعیناتیوں کا استعمال کرتے ہوئے ایک خصوصی ایلچی کے تحت مضبوط کیا جائے گا۔

زیر بحث تازہ ترین تجویز امریکی میڈیا میں ایک اور مجوزہ منصوبے کے لیک ہونے کے بعد سامنے آئی ہے جس کے تحت محکمہ خارجہ کے پورے بجٹ کو نصف کردیا جائے گا، تازہ ترین منصوبے میں، آب و ہوا کی تبدیلی اور انسانی حقوق سے متعلق موجودہ دفاتر کو ختم کر دیا جائے گا۔ کینیڈا میں، جو واشنگٹن کا ایک اہم اتحادی ہے اور جس کے بارے میں ٹرمپ نے بارہا تجویز دی ہے کہ اسے ضم کر کے 51ویں ریاست بنا دیا جائے، ٹیم کو نمایاں طور پر محدود کیا جائے گا، اور اوٹاوا میں سفارت خانے کے عملے کے حجم میں بھی کمی لائی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • سی پیک نے پاکستان کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے، قیصر احمد شیخ
  • چینی صدر کا 10 سال قبل دورہ پاکستان دوستانہ تعلقات میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ
  • افریقہ میں امریکہ کا غیر ضروری سفارت خانے اور قونصل خانے بند کرنے پر غور
  • امریکا کا افریقا میں غیرضروری سفارت خانے اور قونصل خانے بند کرنے پر غور
  • برکس میکانزم گلوبل ساؤتھ میں اتحاد کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم بن چکا ہے ، رپورٹ
  • حکومت پاکستان کا عازمین حج کی ویکسینیشن کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ
  • حج آپریشن کے دوران عازمین کی ویکسینیشن کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ
  • اسرائیلی حکومت اور معاشرے کے درمیان گہری ہوتی تقسیم
  • اسرائیلی حکومت اور معاشرے کے درمیان گہری تقسیم
  • چین-کمبوڈیا “آہنی دوستی” وقت کے ساتھ مزید مستحکم ہو گی، چینی میڈیا