نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار عبوری افغان وزیر خارجہ کی دعوت پر ہفتہ کو کابل کا دورہ کریں گے، ترجمان دفتر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اپریل2025ء) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار عبوری افغان وزیر خارجہ کی دعوت پر ہفتہ کو ایک اعلیٰ سطحی وفد کی قیادت کرتے ہوئے کابل کا دورہ کریں گے۔
(جاری ہے)
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق نائب وزیر اعظم ایک روزہ دورے کے دوران افغان قائم مقام وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند، افغانستان کے قائم مقام نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور ملا عبدالغنی برادر سے ملاقات اور قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی سے وفود کی سطح پر بات چیت کریں گے۔
مذاکرات میں پاک افغان تعلقات کے تمام پہلوئوں کا احاطہ کیا جائے گا جس میں باہمی مفادات کے تمام شعبوں بشمول سکیورٹی، تجارت، رابطے اور عوام سے عوام کے تعلقات میں تعاون کو وسعت دینے کے طریقوں اور ذرائع پر توجہ دی جائے گی۔ نائب وزیراعظم کا دورہ برادر ملک افغانستان کے ساتھ پائیدار روابط بڑھانے کے لیے پاکستان کے عزم کا عکاس ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
نائب وزیر اعظم کا افغان وزیر خارجہ کو فون:دورے کی دعوت،امیر خان متقی پاکستان آئیں گے
نائب وزیر اعظم کا افغان وزیر خارجہ کو فون:دورے کی دعوت،امیر خان متقی پاکستان آئیں گے WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
کابل(آئی پی ایس )پاکستان کے ڈپٹی وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اتوار کو قائم مقام افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے گفتگو کی۔ پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گفتگو کے دوران وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے قائم مقام افغان وزیر خارجہ کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی، جسے انہوں نے خوشی سے قبول کر لیا۔اسحاق ڈار نے گذشتہ روز کابل کے دورے کے دوران ان کا اور ان کے ہمراہ وفد کا پرتپاک استقبال اور پرتکلف مہمان نوازی پر امیر متقی کا شکریہ ادا کیا۔
دونوں رہنماں نے اس دورے کے دوران ہونے والی بات چیت کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا اور باہمی مفاد میں کیے گئے فیصلوں پر فوری عملدرآمد پر اتفاق کیا۔خیال رہے اسحاق ڈار نے سنیچر کو کابل کا ایک روزہ دورہ کیا تھا جس کے دوران افغانستان کے قائم مقام وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند سے ملاقات کی تھی جس کے دوران دونوں رہنماں نے عسکریت پسندی، علاقائی سلامتی، تجارت اور دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا تھا۔پاکستانی وزیر خارجہ کا دورہ کابل ایک ایسے وقت ہوا جب اسلام آباد ملک میں بڑھتی عسکریت پسندی کا الزام کالعدم تحریک طالبان پر عائد کرتا ہے جس کے ٹھکانے اس کے بقول افغانستان میں ہیں۔ ان الزامات کی کابل انتظامیہ تردید کرتی آئی ہے۔
پاکستان سے افغان مہاجرین اور غیرقانونی مقیم افغان شہریوں کی ملک بدری کی مہم نے دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید خراب کیا ہے۔دورے کے حوالے سے پاکستانی دفتر خارجہ نے ایک مختصر بیان میں کہا تھا کہ نائب وزیراعظم / وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے قائم مقام افغان وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند سے ملاقات کی۔بیان کے مطابق دونوں فریقوں نے سکیورٹی، تجارت، ٹرانزٹ تعاون، اور لوگوں کے درمیان رابطوں کو بڑھانے کے طریقے تلاش کرنے سمیت باہمی دلچسپی کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔ دفتر خارجہ نے کہا تھا کہ دونوں رہنماں نے مسلسل رابطوں میں رہنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور دونوں برادر ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اعلی سطح کے تبادلے برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسندھ اور پنجاب کا حق ہے کہ اپنے پانی کی حفاظت کریں، محمد احمد خان سندھ اور پنجاب کا حق ہے کہ اپنے پانی کی حفاظت کریں، محمد احمد خان نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار کا عمان کے وزیرِ خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا : مرتضی حسن آصف زرداری سندھ کا پانی بیچ کر آنسو بہا رہے ہیں، قائد حزب اختلاف عمر ایوب 26اپریل کو مکمل ملک گیر ہڑتال ہو گی، حافظ نعیم الرحمان کا اعلان باکو-لاہور پی آئی اے کی براہ راست پروازوں سے سیاحت کو فروغ دیا جاسکے گا، وزیراعظمCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم