بلوچستان کو پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ ملکر قابل فخر بنائیں گے،میرسرفراز بگٹی
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ’اُڑانِ پاکستان‘ کوئی خیالی تصور نہیں بلکہ اس کے پس پشت واضح حکمت عملی ہے، ہم بلوچستان کو پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ مل کر قابل فخر صوبہ بنائیں گے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے اپنے بیان میں کہا کہ ترقی کے لیے محض خواب نہیں بلکہ عملی اقدامات درکار ہیں، دنیا کی کامیاب اقوام اس کی مثال ہیں، ہم نے محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات میں بنیادی اصلاحات کا آغاز کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ بلوچستان کے عوام کو منتقل کرنا خوش آئند ہے، سرفراز بگٹی
سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں 210 ارب کے فنڈز کو مؤثر طریقے سے خرچ کیا جا رہا ہے،وفاقی حکومت کی معاونت سے بلوچستان میں بڑی شاہراہیں اور کچھی کینال منصوبہ ممکن ہو، اگر وفاقی تعاون نہ ہوتا تو یہ سڑکیں 10 سال میں بھی مکمل نہ ہوتیں۔
انہوں نے کہا کہ میرٹ یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہیں، نوجوانوں کو قومی دھارے میں شامل کیے بغیر ترقی ممکن نہیں، بلوچستان کے معدنی، صنعتی اور تزویراتی مواقع ہمیں دیگر صوبوں سے ممتاز بناتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بی این پی کا ایک مطالبہ تسلیم کرلیا لیکن ان کی جانب سے کوئی مثبت جواب نہیں آیا، سرفراز بگٹی
ان کا کہنا ہے کہ اگلے ہفتے ’برآمداتی ترقیاتی بورڈ‘ کی منظوری دی جائے گی،خصوصی صنعتی زونز کو علامتی نہیں بلکہ فعال پیداواری مراکز بنایا جا رہا ہے،صادق پبلک اسکول میں بلوچستان کے 12 پسماندہ اضلاع کے 100 طلبہ کو وظائف دیے جارہے ہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ایسے منصوبے بنارہے ہیں جن سے طویل مدتی فائدہ اور براہ راست عوامی ریلیف ملے، کچھی کینال منصوبہ اب بنجر زمینوں کو سرسبز کھیتوں میں تبدیل کر رہا ہے، پانی کی قلت والے علاقوں کو روزگار فراہمی کے ساتھ پائیدار منصوبے دیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کے مسائل کوئٹہ ہی میں حل کیے جائیں گے، میرسرفراز بگٹی
انہوں نے مزید کہا کہ وہ بلوچستان کو پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ مل کر قابل فخر صوبہ بنائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
’اڑان پاکستان‘ we news بلوچستان سرفراز بگٹی کچھی کینال.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اڑان پاکستان بلوچستان سرفراز بگٹی کچھی کینال سرفراز بگٹی بلوچستان کے کے ساتھ نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
پنجاب میں پاور شیئر نگ کو آرڈ ینیشن کمیٹی کا اجلاس ‘ ملکر چلنا ہے : نلیگ پی پی
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں پنجاب میں پاور شیئرنگ کے حوالے سے اب تک ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال اور ملکی حالات کے پیش نظر ساتھ چلنے پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کی جانب سے وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ، سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان اور سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب شریک ہوئیں جبکہ پیپلزپارٹی کی جانب سے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر ، ندیم افضل چن، حسن مرتضیٰ اور علی حیدرگیلانی نے شرکت کی۔ جبکہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے اجلاس میں آن لائن شرکت کی۔ کوآرڈینیشن کمیٹی نے پنجاب میں پاور شیئرنگ کے حوالے سے اب تک ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا جبکہ سب کمیٹی کی ملاقاتوں میں ہونے والے فیصلوں پر مشاورت کی۔ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کے دوران حسن مرتضیٰ نے اسمبلی میں پیش کیے گئے بلدیاتی بل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بلدیاتی انتخابات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملکی حالات کے پیش نظر ساتھ چلنے پر اتفاق ہوا، امید ہے کہ ہم مزید آگے بڑھیں گے جبکہ اجلاس میں زراعت اور گندم سے متعلق بات ہوئی اور گورننس سے متعلق تحفظات بھی رکھے۔ حسن مرتضیٰ نے کہا کہ پانی کی تقسیم ارسا طے کرتا ہے، کینالز کا معاملہ تکنیکی ہے اور اسے تکنیکی بنیاد پر ہی دیکھنا چاہیے، نئی نہریں نکالی جائیں گی تو اس کے لیے پانی کہاں سے آئے گا جبکہ اس وقت ہم اپنے اپنے موقف کے ساتھ کھڑے ہیں، گفتگو کے بعد بہتر راستہ نکلے گا۔ مسلم لیگ (ن) کے ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ ارسا میں پانی کی تقسیم کا معاملہ طے ہے جس پر سب کا اتفاق ہے، سندھ کا حق ہے کہ وہ اپنے پانی کی حفاظت کرے۔ بتایا گیا 10 ملین ایکڑ پانی کا گیپ ہے ، سندھ اور پنجاب کے درمیان پانی کے معاملات پر ڈیٹا کے مطابق بات کریں گے۔