عدالت کی اجازت کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروائی جا رہی
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز کا کہنا ہے کہ عدالت کی اجازت کے باوجود بانی چیئرمین سے اہل خانہ اور ساتھیوں کی ملاقات نہیں کروائی جا رہی۔ شبلی فراز عمر ایوب کے ہمراہ اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچے جہاں وہ اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات نہ کروانے کے خلاف درخواست دائر کریں گے۔ اس موقع پر شبلی فراز نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 3 رکنی بینچ کے حکم پر اڈیالہ جیل گئے لیکن عملدرآمد نہیں ہوا، پچھلے 3 ہفتے سے خاندان کو بھی عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں مل رہی۔ شبلی فراز نے کہا کہ قتل کے ملزمان کو بھی ملاقاتوں کی اجازت ہوتی ہے لیکن ایک سیاسی اور غیر قانونی قیدی کو وکلا ٹیم، خاندان اور دوستوں سے ملنے نہیں دیا جا رہا، قانون کی پاسداری نہیں ہوگی تو ملک کیسے چلے گا؟ بعدازاں، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عدالت کے تین رکنی بینچ نے ملاقات کا فیصلہ سنایا تھا، ہم عمران خان سے ملاقات کیلیے 3 مہینوں سے جا رہے ہیں۔ عمر ایوب نے بتایا کہ کل صبح ایک ناکہ کراس کیا تو دوسرے ناکے پر مجھے روک دیا گیا، میں حلیہ بدل کر موٹرسائیکل پر بیٹھ کر دوسرے ناکے پر پہنچا جہاں ہمیں بغیر وارنٹ گرفتار کیا گیا حالانکہ میری ضمانت منظور تھی۔ انہوں نے کہا کہ وین میں بٹھا کر ہمیں گھما کر اتارا گیا جہاں ہم نے کچھ کھایا پیا، وین میں ڈال کر موٹر وے پر ہماری گاڑیوں کے پاس اتار دیا گیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سے ملاقات شبلی فراز کی اجازت کہا کہ
پڑھیں:
ٹرمپ کی تنبیہ کے باوجود اسرائیل کا ایرانی جوہری پروگرام پر حملے کا امکان
ٹرمپ کی تنبیہ کے باوجود اسرائیل کا ایرانی جوہری پروگرام پر حملے کا امکان WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
تل ابیب (سب نیوز)اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ اب بھی ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ کر سکتا ہے۔العربیہ کی رپورٹ کے مطابق ایک اسرائیلی اہلکار اور دو باخبر ذرائع نے کہا کہ اسرائیل نے آئندہ مہینوں میں ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کا امکان مسترد نہیں کیا حالانکہ امریکی صدر ٹرمپ نے اسرائیلی وزیرِ اعظم کو مطلع کیا تھا کہ امریکہ فی الحال ایسے اقدام کی حمایت کے لیے تیار نہیں ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی نے انکشاف ہے کہ اسرائیل ایٹمی تنصیبات پر حملے کے منصوبے سے پیچھے نہیں ہٹا، ٹرمپ کی تنبیہ کے باوجود اسرائیل کے حملے کا خطرہ موجود ہے۔رپورٹ کے مطابق اسرائیل کو ایران کا ایٹمی پروگرام کسی صورت برداشت نہیں ہے، نیتن یاہو نے کہا کہ ایٹمی پروگرام کا خاتمہ ایران سے مذاکرات کی بنیاد ہونا چاہئے۔
اسرائیلی حکام کی جانب سے تہران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کا عہد کیا گیا ہے اور نیتن یاہو کا اصرار ہے کہ ایران کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات کے نتیجے میں اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر ختم ہونا چاہیے۔